ضرورت رشتہ کا اشتہار دینے والے پاکستانی نژاد برطانوی مسلمان کے ہاں رشتوں کی لائن لگ گئی، اشتہار وائرل ہونے کے بعد محمد ملک سے کئی فیملز رابطے میں ہین ، محمد ملک پرامید ہے وہ جلد رشتہ ازدواج میں منسلک ہوجائیں گے۔
مجھے ارینج میرج سے بچاو، یہ کہنا تھا پاکستانی نژاد برطانوی مسلمان محمد ملک کا جنہوں نے پسندیدہ رشتہ ڈھونڈنے کا انوکھا طریقہ اپنایا جو دیکھتے ہی دیکھتے مشہور ہوگیا۔
شاہراہ پر لگے انتیس سالہ نوجوان کی ہنستی مسکراتی تصویر کے ساتھ “ارینج میرج سے بچاو” کا بل بورڈ سب کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔ بی بی سی کے مطابق اب تک ایک ہزار سے زائد پیغامات موصول ہو چکے ہیں۔
نوجوان نے بل بورڈ پر ویب سائٹ کا ایڈریس بھی دیا تھا جس پر’’فائنڈ ملک آ وائف‘‘ یعنی۔۔ ملک کے لیے دلہن ڈھونڈیں۔۔ درج تھا۔ ملک کا کہنا ہے کہ وہ ارینج میرج کے خلاف نہیں مگر وہ پہلے اپنے طور پر کسی کو تلاش کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
نوجوان کو جس طرح شادی کے لیے پیغامات موصول ہو رہے، اس سے انہیں امید ہو گئی ہے کہ ان کا کام بن جائے گا اور انہیں ان کی پسند کی دلہنیا جلد مل جائے گی۔
محمد ملک کے مطابق وہ مانچسٹر، لندن اور برمنگھم میں اشتہارات کے ذریعے ممکنہ شریکِ حیات کو متوجہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ملک کو یہ آئیڈیا کہیں اور سے نہیں بلکہ ان کے والد سے ملا جنہوں نے اپنی شریک حیات ڈھونڈنے کے لیے بھی اخبار کا سہارا لیا تھا