کراچی: حکومت سندھ کے ترجمان اور ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی میں کورونا کیسز کی شرح 30.7 فیصد ہو گئی ہے جس کی وجہ سے اسپتالوں پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی پی سے تعلق رکھنے والے ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں سے کورونا کے کیسزبڑھ رہے ہیں اور اب تک 125 مریضوں کو آکسیجن پر منتقل کیا گیا ہے جب کہ کراچی میں 22 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ این سی او سی کو صوبائی حکومتوں نے تجاویز دی ہیں۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ شہری بوسٹر ویکسین لازمی لگوائیں اور ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔
حکومت سندھ کے ترجمان نے واضح کیا کہ جن شہروں میں کورونا کیسز کی شرح دس فیصد سے زائد ہے وہاں انڈور پابندیاں لگائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ انڈور پابندیوں کا اطلاق 24 جنوری سے ہو گا۔
مرتضیٰ وہاب نے وفاقی حکومت پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ منی بجٹ پاس ہوتے ہی بجلی اور پیٹرول مہنگے ہو گئے اور ادویات کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گرمی میں بجلی اور سردی میں گیس دستیاب نہیں ہے۔
حکومت سندھ کے ترجمان نے کہا کہ پی ٹی آئی نے وفاق میں بھی ہیلتھ کے نظام کو ٹھیک نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں ایسے اسپتال ہیں جہاں پاکستان بھر کے مریضوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔