نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ملک بھر میں کورونا کیسز بڑھنے کے بعد نئی پابندیاں نافذ کر دیں۔این سی او سی اجلاس میں ملک میں کورونا کی موجودہ صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں کورونا کی شرح 10 فیصد سے زائد والے اضلاع اور شہروں میں ان ڈور تقریبات پر پابندی اور آؤٹ ڈور تقریبات میں 300 افراد کو شرکت کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں یہ فیصلہ بھی ہوا کہ 10 فیصد سے کم شرح والے شہروں میں ان ڈور تقریبات میں 300 ویکسی نیٹڈ افراد شرکت کر سکیں گے جبکہ آؤٹ ڈور تقریبات میں 500 ویکسی نیٹڈ افراد کو شرکت کی اجازت ہو گی۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق کورونا پھیلاؤ والے علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن لگایا جائے گا اور 10 فیصد سے زائد شرح والے علاقوں میں ان ڈور ڈائننگ پر 24 جنوری سے مکمل پابندی ہوگی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مارکیٹیں اور مختلف کاروباری سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری رہیں گی اور اس بات پر اتفاق بھی کیا گیا کہ تمام صوبوں کی مشاورت،کورونا صورت حال کا جائزہ لے کر تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا جائیگا۔این سی او سی اجلاس میں کورونا کی شرح 10 فیصد سے زائد والے شہروں میں تعلیمی سرگرمیاں محدود کرنے اور 12 سال سے کم عمر بچوں کو متبادل دن اسکول بھیجنے کا فیصلہ ہوا۔اجلاس میں یہ فیصلہ بھی ہوا کہ تعلیمی اداروں میں بڑے پیمانے پر کورونا ویکسین کی ٹیسٹنگ کی جائیگی۔این سی او سی اعلامیے کے مطابق 10 فیصد اور اس سے زائد شرح والے علاقوں میں ایس او پیز کا نفاذ ہو گا، ایس او پیز 20 سے 31 جنوری تک نافذ العمل رہیں گی، کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کا فیصلہ اجلاس میں وفاقی اکائیوں کی مشاورت کے بعد کیا گیا۔دوسری جانب پاکستان میں عالمی وبا کورونا کے باعث گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 8 افراد انتقال کر گئے اور 5472 نئے مریض بھی سامنے آئے۔پاکستان میںگزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 57669 ٹیسٹ کیے گئے جس میں سے 5472 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ وائرس سے مزید 8 افراد انتقال کر گئے۔
ملک میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 9.48 فیصد رہی۔این سی او سی کے اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں کورونا سے اموات کی تعداد 29037 ہو چکی ہے جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 13 لاکھ 38 ہزار 993 تک پہنچ چکی ہے۔اس کے علاوہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 628 افراد کورونا سے صحت یاب بھی ہوئے جس کے بعد ملک میں وبا سے شفایاب ہونے والے افراد کی تعداد 12 لاکھ 65 ہزار 239 ہو گئی ہے۔واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی شدت میں اضافہ ہورہا ہے خاص کر کراچی اور اسلام آباد میں صورتحال خراب ہے اب این سی او سی کی جانب سے سخت فیصلے کئے جارہے ہیں کورونا وباء نے چونکہ دوبارہ سراٹھانا شروع کردیا ہے جبکہ اس کے ساتھ ہی اومی کرون کے خطرات بھی منڈلارہے ہیں کہ کسی بڑے پیمانے پر انسانی بحران سامنے آسکتا ہے۔ ملک بھر کے شہریوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ کورونا سے بچاؤ کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اپنائیں اور خاص کر اپنی ویکسی نیشن ضرور کرائیں تاکہ اس وباء سے دوبارہ ملک بھر میں لاک ڈاؤن جیسی صورتحال پیدا نہ ہو کیونکہ لاک ڈاؤن کی متحمل عوام نہیں ہوسکتی جس طرح کی معاشی صورتحال عام لوگوں کی ہے اگر لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تو بڑے پیمانے پر عوام متاثر ہونگے اس لیے شہری بھی دو طرح کے خطرات کو شکست دیتے ہوئے کورونا سے بچاؤ کے لیے حفاظتی تدابیر اپنائیں تاکہ ا س سے انہیں خود ہی فائدہ پہنچ سکے۔