لاہور کے نواحی علاقےکاہنہ میں ماں اور 3 بچوں کےقتل کیس کا ڈراپ سین ہوگیا، بیٹا ہی ماں اور 3 بھائی بہنوں کا مبینہ قاتل نکلا ۔
کاہنہ میں 19جنوری کو 45 سالہ لیڈی ہیلتھ وزیٹرناہید مبارک ، ان کے 20 سالہ بیٹے تیمور، 13 سالہ بیٹی ماہ نور اور 8سالہ بیٹی جنت فاطمہ کو سر میں گولیاں مار کر انتہائی بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق مقتولہ ناہید مبارک کے چھوٹے بیٹےفورتھ ائیر کے طالب علم 18 سالہ علی زین نے ڈرامہ رچایا تھا کہ وہ کلینک میں سونے کی وجہ سے بچ گیا۔
پولیس نے علی زین اور ناہید مبارک کے سابق شوہر کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی تو علی زین نے ماں اور تینوں بہن بھائیوں کے قتل کااعتراف کر لیا۔
پولیس نے ملزم سے آلہ قتل برآمد کر لیا ہے، ملزم نے پولیس کو بتایا کہ اس نے پب جی کھیلتے ہوئے ماں اور بھائی بہنوں کوگولیاں ماریں۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن عمران کشور کا کہنا ہے کہ زین نےہی پب جی کھیلتے ہوئے ماں اور تینوں بھائی بہنوں کو قتل کیا، ایس پی انویسٹی گیشن عمارہ کہتی ہیں کہ انہیں ابھی ملزم پر شبہ ہے۔
پولیس کو موقع سے ملنے والے کچھ فنگر پرنٹس کے لیے فارنزک سائنس ایجنسی کی رپورٹ کا انتظار ہے جس کے بعد ملزم کو عدالت میں پیش کیا جائےگا۔