اوستہ محمد: نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ وبلوچ بزرگ قوم پرست سیاستدان ڈاکٹرعبدالحئی بلوچ نے کہاہے کہ صدارتی نظام کسی بھی سیاسی جماعت کیلئے قابل قبول نہیں ہے ،پچھلے چارحکومتیں ہو گزریں ان کا کوئی کارکردگی نہیں بلو چستان کے حالات کے ذمہ دار حکومت ہے جب تک سیا سی مسئلہ سیا سی گفت شنید سے حل نہیں ہوگا تب تک ایسے حالات ہوں گے ، بندوق کی طاقت سے حالات بہتر نہیں ہوں گے ، اسٹیٹ بینک کو گروئی رکھانا کوئی بڑی بات نہیں پیدا ہونے والا بچہ بچہ قرضدار ہے ریکو ڈیک پر اب سودے بازی نہیں ہونے دیں گے، حکومت اپنے شاہ خرچیاں کم کریں تو ملک قرض سے نکلے گا۔
ان خیالات کا اظہار بزرگ سیا ستدان نیشنل ڈیموکرٹ پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالحی بلوچ نے )آن لائن) سے باتیں کرتے ہوئے کہیں انہوں نے کہا کہ بلو چستان کو مرکز نے تسلیم تک نہیں کیا وہ ہر بات بندوق کی طاقت پر منوانا چاہتے ہیں تو حالات پھر ایسے رہی گے سیا سی بات سیا سی گفت شنید سے ہی حل ہو گا لیکن ایسے وہ نہیں کرتے زورآور اپنے طاقت کا استعمال کرتے ہیں ، پہلے بلو چستان سے بہت دھوکہ ہوا اب ریکو ڈیک کا سودا ہونے نہیں دیں گے تمام قوم پرست پارٹیاں ایک پلیٹ فارم پر ہیں ، ڈاکٹر عبدلحی بلوچ نے صدارتی نظام کے سوال کے جواب میں کہا کہ پہلے بھی انہوں نے چار حکومتیں کیں ہیں
ان میں انہوں نے کہا کیا اور اب کیا کریں گے، بڑھتی ہوئی مہنگائی اور اسٹیٹ بینک کے گروی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کا پیدا ہونہ والا بچہ بچہ گروئی ہے بینک ہوا تو کیا ہوگا، انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے شاہ خرچیاں بند کرے اپنی تنخواہیں کم کریں، تو ملک سے قرضے کا بوجھ کم ہوگا انہوں نے کہا کہ یہودیوں نے ہمارے حکمرانوں کو بھکاری اور لالچی بنا دیا کبھی کرونا کے نام پر کبھی پولیو کے نام پر بھیک مانگ مانگ کر خود کو بھکاری بنا دیا ہے، مہنگائی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اب مزید مہنگائی بڑھی تو ملک میں انرکی پھیل جائے گی، بلو چستان کے حالات کے خراب ہونے کے ذمہ دار حکومت ہے، بلو چستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے لیکن عوام غریب ہیں،کرپشن کے سوال کے جواب میں عبدالحئی بلوچ نے کہا کہ بلو چستان حکومت شہنشاہ ہے نیب ان سے پوچھتا تک نہیں سب کی شراکت ہے حکومت کو لانے والے بھی حصہ دار ہیں ۔