|

وقتِ اشاعت :   January 31 – 2022

پاکستان میں عالمی وبا کورونا وائرس سے مزید 27 افراد جاں بحق ہو گئے جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 29 ہزار 219 ہو گئی ہے۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے جاری کردہ تازہ اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 7 ہزار 963 کورونا کیسز رپورٹ ہوئے۔

ملک میں کورونا کیسز کی مجموعی تعداد 14 لاکھ 10 ہزار 33 ہو گئی۔این سی او سی کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں ملک بھر میں 70 ہزار 389 کورونا ٹیسٹ کیے گئے اور مثبت کیسز کی شرح 11.31 فیصد رہی۔سندھ میں کورونا کے کیسز کی تعداد 5 لاکھ 38 ہزار 196، خیبر پختونخوا میں ایک لاکھ 90 ہزار 578، پنجاب میں 4 لاکھ 74 ہزار 208، اسلام آباد میں ایک لاکھ 25 ہزار 203، بلوچستان میں 34 ہزار 277، آزاد کشمیر میں 36 ہزار 967 اور گلگت بلتستان میں 10 ہزار 604 ہو گئی ہے۔کورونا کے سبب سب سے زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں 13 ہزار 139 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں

جبکہ سندھ میں 7 ہزار 800، خیبرپختونخوا 5 ہزار 994، اسلام آباد 979، گلگت بلتستان 188، بلوچستان میں 367 اور آزاد کشمیر میں 752 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔دوسری جانب کراچی شہر میں عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 40.68 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔حکومت سندھ کے محکمہ صحت نے اس ضمن میں جاری کردہ اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے 4779 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 1944 افراد کورونا مثبت آئے ہیں۔صوبائی محکمہ صحت کے مطابق کراچی ہی کی طرح حیدرآباد میں بھی کورونا مثبت کیسز کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اعداد و شمار کے تحت حیدرآباد میں کورونا کیسز کی شرح 21.53 فیصد تک ریکارڈ کی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اسی حوالے سے بتایا کہ صوبے میں کورونا کے مزید 1735 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد مجموعی تعداد 5 لاکھ 28 ہزار 851 ہو گئی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق کورونا سے مزید 7 اموات رپورٹ ہوئی ہیں جس کے بعد کورونا سے جاں بحق ہونے والوں کی کل تعداد 7 ہزار 753 ہو گئی ہے۔سید مراد علی شاہ کے مطابق اس وقت صوبے میں کورونا سے متاثرہ 392 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ 19 مریض وینٹی لیٹر پر ہیں۔

ملک میں کورونا وائرس کے وار جاری ہیں مگر جس تیزی کے ساتھ کیسز بڑھ رہے تھے فی الحال اس میںکمی آگئی ہے مگر کراچی اب بھی اس کی ریڈار پر موجود ہے اس لیے کراچی کے مختلف علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن لگایاگیاہے جبکہ تعلیمی اداروں میں بھی حاضری کم کرنے کے حوالے سے فیصلے کئے گئے ہیںجن پر عملدرآمد جاری ہے۔ کورونا کی نئی قسم کی وائرس خطرناک ہونے کے باعث مشکل فیصلے کرنے پڑرہے ہیںمگر یہ ایک بڑی خوشی کی بات ہے کہ کاروباری مراکزکھولنے کی اجازت دی گئی ہے جس سے غریب عوام کا چولہا جل رہا ہے مگر عوام کو ویکسی نیشن ضرور کروانی چاہئے کیونکہ اگر کیسز کی شرح بڑھنے لگی اور وائرس نے جڑپکڑنا شروع کیاتو پورا ملک متاثر ہوگا اور ماضی کی طرح پورے ملک میں سخت لاک ڈاؤن کا نفاذ ہونے سے عام لوگ براہ راست متاثر ہونگے ۔لہٰذا یہ شہریوں کی بھی ذمہ داری بھی بنتی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر کے ساتھ ویکسی نیشن کا حصہ بھی بنیں تاکہ ملکر اس عالمی وباء کو شکست دے سکیں اور اپنے پیاروں کی زندگیوں کومحفوظ بنانے کے ساتھ معمولات زندگی کو بحال رکھنے میں حکومت کی مدد کرسکیں۔