نوشکی : وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ اللہ کے فضل سے پاکستان کی سیکورٹی فورسز دنیا میں نمبر ون ہیں جنہوں نے ہر کڑے اور مشکل وقت میں اپنی دلیری اور جرأت کے ساتھ دشمن کا مقابلہ کیا اور انہیں عبرت ناک شکست سے دوچار کیا۔ نوشکی اور پنجگور کے دہشتگردی کے واقعات اس کی روشن مثال ہیں جہاں ایف سی کے جوانوں نے چھپ کر بزدلانہ حملہ کرنے والے دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا اور وطن کی حفاظت کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے بھی پیش کئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایف سی کیمپ میں ایف سی کے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی، صوبائی وزراء عبدالخالق ہزارہ، میر نصیب اللہ مری، محمد خان لہڑی، میر ضیاء لانگو، سینٹر کہدہ بابر، آغا عمر احمد زئی، رکن صوبائی اسمبلی میر بابو رحیم مینگل،سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی، چیف سیکرٹری مطہر نیا رانا اور کمشنر رخشان ڈویژن بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمارے سیکورٹی اہلکار اپنے گھروں اور بچوں سے سینکڑوں میل دور دشوار گذار علاقوں میں وطن کی حفاظت کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں ان کا تعلق بلوچستان، پنجاب، سندھ اور کے پی کے سے بھی ہے ہم انہیں سلام پیش کرتے ہیں وہ ہمارا قابل فخر سرمایہ ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ دشمن کسی بھی طور اور کسی بھی ذریعے سے ہماری فورسز کے حوصلے پست نہیں کرسکتا اور نہ ہی انہیں مرعوب کرسکتا ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ 2فروری کے واقعہ کے وقت ہمارے ایف سی اہلکار دہشتگردی کے حملے کیلئے تیار نہیں تھے۔
تاہم اس کے باوجود انکا فوری رد عمل اور دہشتگردوں کو منہ توڑ جواب ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں،تربیت اور عزم کا مظہر ہے اور انہوں نے پاکستان کا سر فخر سے بلند کردیاہے۔ یہ ایک بہت بڑا کارنامہ ہے جو ہمیں اپنی فوج ایف سی پولیس اور لیویز پر فخر کرنے کا موقع دیتا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ 2013سے پہلے صوبے کے مختلف علاقوں میں آزادانہ آمد و رفت ممکن نہیں تھی اور ایک خوف کا سماء تھا تاہم سیکورٹی فورسز کی قربانیوں کے باعث آج بلوچستان میں امن قائم ہے لوگ آزادانہ سفر کرسکتے ہیں، تعلیمی ادارے کھلے ہیں، کاروبار چل رہے ہیں، سرمایہ کاری آرہی ہے اور روزگار کے مواقع بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کے پیچھے قوم کی حمایت اور دعائیں ہیں بلوچستان کے عوام اپنی بہادر فورسز کے پیچھے کھڑے ہیں اور سیاسی حکومت بھی سیکورٹی فورسز کے ہر اقدام کے پیچھے بھرپو تائید و حمایت کے ساتھ موجود ہے۔
اس موقع پرچیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی نے بھی ایف سی کے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا اور فضاء اللہ اکبر اور پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی۔ بعدازاں وزیراعلیٰ چیئرمین سینٹ،صوبائی وزراء اور چیف سیکرٹری نے فرداً فرداً ایف سی جوانوں سے مصافحہ کیا اور ان سے یک جہتی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی کی۔ وزیراعلیٰ نے ایف سی کے اس جوان سے بھی ملاقات کی جس نے اکیلے آخری تین دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا۔ وزیراعلیٰ نے ایف سی اہلکار کی ہمت، جذبے اور حوصلے کو سراہا۔ قبل ازیں ایف سی کیمپ پہنچنے پر کمانڈنٹ ایف سی کرنل وقاص نے مہمانوں کا استقبال کیااور ایف سی کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ مہمانوں نے یادگار شہداء پر حاضری دی اور پھول چڑھائے اور شہداء کیلئے دعائے مغفرت کی اس موقع پر وزیراعلیٰ چیئرمین سینٹ اور وزراء کو 2فروری کے واقعہ کے حوالے سے کمانڈنٹ ایف سی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دہشتگرد جن کی تعداد 9تھی جدید ترین اسلحہ سے لیس تھے اور ان کا براہ راست رابطہ اپنے ہینڈلرز کے ساتھ تھا۔ دہشتگردوں نے اچانک حملہ کیا اور ان کا مقابلہ کرتے ہوئے ایک کیپٹن اور تین جوانوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے۔ جبکہ تمام دہشتگردوں کو اللہ کے فضل و کرم اور عوام کی دعاؤں سے کیفر کردار تک پہنچایا گیا۔
اس موقع پر مہمانوں نے شہادت کا رتبہ حاصل کرنے والوں کو خراج عقیدت اور مادر وطن کے تحفظ کیلئے ایف سی بلوچستان کی قربانیوں اور کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا اور ایف سی کو نوشکی اور پنجگور میں دہشتگردوں کے خلاف بھرپور کاروائی کرنے پر مبارکباد پیش کی۔دریں اثناء وزیر اعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو،چیئرمین سینیٹ میر صادق سنجرانی ،چیف سیکرٹری مطہر نیاز رانا نے اتوار کودہشت گردی کا نشانہ بننے والے ایف سی ہیڈ کوارٹر نوشکی کا دورہ کیا ۔جہاںکمانڈنٹ نوشکی ملیشیاء کرنل محمد وقاص علی نے انہیں بریفنگ دی،اس موقع وزیر اعلی بلوچستان اور چیئرمین سینیٹ نے یاد گار شہدا پر پھول چڑھائی اور شہدا ء کے بلند درجات و ملکی سلامتی کے لئے خصوصی دعا کی ،ڈپٹی کمشنر ہاؤس میں ڈپٹی کمشنر نوشکی محمد نعیم گچکی نے انہیں ضلع کی سیکورٹی صورتحال سے آگاہ کیا۔
وزیر اعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اورچیئرمین سینیٹ میر صادق سنجرانی نے نوشکی ہائوس میں صحافیوں اور ایف سی جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سیکورٹی فورسز کی قربانیوں کی وجہ سے بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے ،ماضی کے مقابلے میں اب بلوچستان کے حالات کافی بہتر ہیں، ہمارے نوجوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر دہشت گردوں کے عزائم کو خاک میں ملا دیا ،ہم ان کے ایسے منفی ہتھکنڈوں سے ہرگز مرعوب نہیں ہونگے ہمارے جوانوں کے حوصلے بلند ہیں اور پوری قوم دہشت گردوں کے خلاف سیکورٹی فورسز کے ساتھ ایک پیج پر ہیں، دہشت گردی کے خاتمے میں سیکورٹی فورسز کا انتہائی اہم کردار رہا ہے ،اس سے قبل بلوچستان میں دہشت گردی کے خوف سے ہمارے لوگ ایک دوسرے کے تعزیت پر جانے سے بھی گھبراتے تھے۔لیکن اب بلوچستان میں امن کا راج ہے ،نوشکی اور پنجگور میں شہید ہونے والے جوانوں کا خون ہرگز رائیگاں نہیں جائے گا ،انکی قربانیوں پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور دہشت گردوں کو انکے کیفر کردار تک پہنچا کر دم لیں گے ،وزیر اعلی نے کہاکہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے آدھا پاکستان ہے ہماری آبادی بکھری ہوئی ہے اس لئے ترقیاتی عمل میں زیادہ وسائل کی ضرورت ہوتی ہے ،ہمیں سالانہ 70 ارب روپے ملتے ہیں جو ناکافی ہیں وزیر اعظم سے بلوچستان کے فنڈز میں اضافے کی درخواست کرچکے ہیں ریکوڈک پراجیکٹ اس حکومت کی بہت بڑی کامیابی ہے۔
اچھا خاصا شئیر بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کے لئے لائے ہیں مستقبل میں بلوچستان کے وسائل میں اس پراجیکٹ سے اضافہ ہوگا اور ہمیں بلوچستان کی ترقی کے لئے کسی پر انحصار کرنا نہیں پڑے گا،ترقیاتی یافتہ بلوچستان وزیر اعظم کا وژن ہے اور وہ بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کے لئے خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں ساوتھ بلوچستان ترقیاتی پیکیج کے طرز پر جلد ہی نارتھ بلوچستان پیکج کا اعلان کرینگے ،بلوچستان کے پانچ پانچ اضلاع کو سالانہ کے بنیاد پر خصوصی ترقیاتی پیکیج دے کر عوام کے بنیادی مسائل حل کرائیں گے،انہوں نے اس موقع پر نوشکی میں دہشت گردی سے متاثرہ ٹیچنگ ہسپتال اور تمام سرکاری دفاتر کی بحالی ،نوشکی میں زیر تعمیر 50 بستروں پر مشتمل ہسپتال کی فوری تعمیر شروع کرنے اور رخشان ڈویڑن کو ملازمتوں کے کوٹہ دینے کی ہدایات دی ،نوشکی ضلع میں دو تحصیل اور ایک سب تحصیل پریس کلب کے لئے پانچ لاکھ روپے اور صحافی کالونی کے لئے کمشنر رخشان ڈویژن کو جلد رپورٹ پیش کرنے کی تاکید کی ،اس موقع پر ایم پی اے نوشکی بابو میر محمد رحیم مینگل ،وزیر تعلیم نصیب اللہ مری،سینیٹر کہدہ بابر،وزیر ایریکسین محمد خان لہڑی، میر اعجاز خان سنجرانی ،صوبائی مشیر داخلہ میر ضیاء لانگو ،مشیر سپورٹس عبدالخالق ہزارہ ،میر عبدالکریم نوشیروانی، کمشنر رخشان سیف اللہ کھیتران اور ڈپٹی کمشنر نوشکی محمد نعیم گچکی بھی موجود تھے۔بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء سابق ڈسٹرکٹ چیئرمین میر اورنگزیب جمالدینی نے چیئرمین سینیٹ و وزیر اعلی بلوچستان و وزراء چیف سیکرٹری کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔