|

وقتِ اشاعت :   February 16 – 2022

مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ ہماری حکومت آنے سے قبل کے 10 سال کا ریکارڈ دیکھیں تو گزشتہ حکومتوں کے ادوار میں ٹیکسٹائل کے شعبے میں کوئی بہتری، نمو اور ترقی نہیں ہوئی تھی جبکہ ہماری حکومت کی پالیسیوں کے باعث بہتری نظر آنا شروع ہوچکی ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عبدالرزاق داؤد کا کہنا تھا کہ ہم اپنے سرمایہ کاروں کو بہتر مسابقتی ماحول دینے کے لیے کوشاں ہیں، پاکستان میں ٹیکسٹائل کا شعبہ بہتری کی جانب گامزن ہے، ٹیکسٹائل میں ہماری کارکردگی اچھی ہے، ٹیکسٹائل کے کم ویلیو ایڈڈ شعبے میں کاٹن یارن شامل ہے جس کی پیداوار میں ہم پانچویں نمبر پر ہیں، اس کے بعد فیبرک میں ہم دوسرے نمبر پر ہیں جبکہ کاٹن کلاتھ میں بھی ہم دنیا میں دوسرے نمبر پر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ویلیو ایڈڈ شعبے کی بات کریں تو ہوم ٹیکسٹائل جیسے بیڈ شیٹس جیسی اشیا میں ہم دنیا میں دوسرے نمبر ہیں، جبکہ تولیہ بنانے میں دنیا میں پاکستان کا نمبر تیسرا ہے، ہوزیری مصنوعات میں پاکستان دنیا میں چھٹے نمبر پر ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کپڑے بنانے میں ہمارا نمبر 17واں ہے، جبکہ اس سے قبل اس شعبے میں ہمارا نمبر 19 تھا ، اس سے قبل 20 تھا اور اس شعبے میں بہتری کرتے کرتے پاکستان 17ویں نمبر پر آگیا ہے اور انشااللہ اس سال اس شعبے میں مزید بہتری آئے گی۔

مشیر تجارت نے کہا کہ یہ نمبرز ظاہر کرتے ہیں کہ ہماری سمت درست ہے اور ہماری معیشت صحیح راستے پر جارہی ہے۔

انہوں نے ٹیکسٹائل کے شعبے میں اپنی حکومت کی کارکردگی بتاتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت آنے سے قبل کے 10 سال کا ریکارڈ دیکھیں تو گزشتہ حکومتوں کے ادوار میں ٹیکسٹائل کے شعبے میں کوئی بہتری، نمو اور ترقی نہیں ہوئی تھی جبکہ ہماری حکومت کی پالیسیوں کے باعث بہتری نظر آنا شروع ہوچکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سالوں کے دوران پاکستان اس شعبے میں 10، 12 ارب کے درمیان کی مصنوعات پیدا کر رہا تھا جبکہ اس سال ہم 21 ارب کی مصنوعات پیدا کریں گے، جس کا مطلب ہے کہ صرف ٹیکسٹائل کے شعبے میں ہی کم از کم 6 ارب کا اضافہ ہوگا جو کہ بہت اچھی کارکردگی ہے اور امید ہے اس سال ٹیکسٹائل کے شعبہ 26 فیصد مزید ترقی کرے گا۔

دنیا میں کاٹن یارن شعبے میں پاکستان کا شیئر بتاتے ہوئے عبدالرزاق داؤد کا کہنا تھا کہ دنیا میں مجموعی طور پر ہماری عالمی ٹیکسٹائل مارکیٹ میں حصہ 1.8 فیصد ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی ٹیکسٹائل پالیسی کا بنیادی اور انتہائی اہم مقصد سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں کو عالمی سطح کا مسابقتی ماحول دینا ہے تاکہ وہ اس شعبے میں دنیا کے دوسرے ممالک سے مقابلہ کر سکیں، یہ ہماری حکومت کا وعدہ ہے کہ ہم تاجر برادری کو عالمی منڈی میں مقابلے کے لیے مسابقتی قیمتیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے بجٹ میں ٹیرف ریشنلائزیشن پالیسی کے تحت خام مال کی درآمد پر ٹیکس ڈیوٹی کم کی تھی، اس سال بھی اس پالیسی کو برقرار رکھا جائےگا۔

مشیر تجارت نے کہا کہ کئی شعبوں میں ہماری حکومت کی کارکردگی بہت اچھی ہے مگر کئی شعبوں میں چیلنجز کا سامنا ہے، کئی ایسے شعبے ہیں جہاں ہمیں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ یہ پاکستان کی کمزوری ہے کہ ہم پوری دنیا کے صرف 10 ملکوں میں اپنی 75 فیصد اشیا برآمد کر رہے ہیں، جبکہ ہماری برآمدات کی مصنوعات کی نوعیت بھی بہت محود ہیں، ہمیں اپنی مصنوعات کی ورائٹی میں بہتری اور وسعت لانی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس شعبے میں پاکستان کے لیے ترقی کے بے پناہ مواقع ہیں، ٹیکسٹائل کے شعبے میں بہتری لاکر ہم ملک کے لیے قیمتی زر مبادلہ کما سکتے ہیں اور اس سلسلے میں ہماری تاجر برادری کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔