کوئٹہ : بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء وسابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہاہے کہ خاران سٹی کے 37ٹرانسفارمرز کو منظور نظرافراد کے نام کردئیے ،سابق وزیراعلیٰ جام کمال نے نوشیروانی ہائوس میں جلسہ کے موقع پر منظوری دی تھی لیکن خاران کے ایم پی اے نے ہمارے اسکیمات کے ساتھ اپنے نام کی تختی لگائی ہیں ،خاران کے عوام کی خدمت اولین ترجیحات میں شامل ہیں ۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو خاران کے عوام کا حق ان کو دیں بصورت دیگر بھرپور احتجاج کیاجائے گا۔ان خیالات کااظہار انہوں نے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ میر کریم نوشیروانی نے کہا ہے کہ خاران سٹی کے 37 ٹرانسفارمر ایم پی اے اور ساوتھ انرجی ڈیپارٹمنٹ نے شب خون مارنے پر شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں ایم پی اے خاران نے غلط طریقے سے خاران سٹی کے مختلف وارڈوں کے ٹرانسفارمر انرجی ڈیپارٹمنٹ سے گٹھ جوڑ کرکہ اپنے منظور نظر لوگوں کے نام کردیے ہیں الانکہ گزشتہ ادوار میں سابق وزیر اعلی بلوچستان جام کمال کا خاران دورے کے موقع پر نوشیروانی ہاوس میں جلسہ عام کے موقع پر ہم نے خاران سٹی کیلئے 40 ٹرانسفارمر کی اپیل کیا تھا اس وقت 37 ٹرانسفارمر کی منظور وزیراعلی نے دی تھی جس کا پی ایس ڈی پی نمبر 1564 ہے اور سروے پی سی ون منظوری بھی مجھے ملا تھا۔
خاران کے ایم پی اے کویہ زیب نہیں دیتا ہے کہ ہمارے اسکیمات کو اپنے نام کی تختی لگاہیں ان کو چاہیے خاران جیسا پسماندہ علاقے فلاح وبہبود کیلئے کام کریں نہ کہ سستی شورت حاصل کرنے کیلئے ہمارے منظور شدہ اسکیمات پر نظر رکھے ہم نے کبھی اسطرح کی رکاوٹیں نہیں ڈالی ہے ہم نے اپنے خاران کی عوام کی خدمت میرا اولین ترجیحات میں شامل ہے میں وزیراعلی بلوچستان میر قدوس بزنجو سے اپیل کرتا ہوں کہ اسطرح عربوں سے علاقے میں جنگ جھگڑا پیدا ہوگا اس لیے اپنا کردار ادہ کریں ورنہ ہم بھرپور احتجاج کا حق رکھتے ہیں ۔