|

وقتِ اشاعت :   February 20 – 2022

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اداروں پر تنقید کو قابل دست درازی جرم قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق حکومت نے پریوینشن آف الیکڑانک کرائم ایکٹ 2016 میں ترمیم کی منظوری دے دی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایکٹ میں ترمیم کے بعد عدلیہ، فوج اور دیگر اداروں کے خلاف نفرت انگیز مہم چلانے والوں کے خلاف کارروائی ہو گی۔ذرائع کا بتانا ہے کہ مجوزہ ترمیم کے ذریعے اداروں پر تنقید کرنے والوں کو 3 سے 5 سال تک سزا دی جا سکے گی۔

ذرائع کے مطابق پریوینشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ میں ترمیم کا آرڈیننس جلد جاری کر دیا جائے گا۔دریں اثناء اداروں پر تنقید کرنے والوں کو 5سال تک قید کی سزا کی تجویز سامنے آ گئی۔ ہفتہ کو نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی حکومت نے الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام کے قانون میں ترامیم کا فیصلہ کیا ہے، وفاقی کابینہ نے آرڈیننس کے ذریعے ترامیم لانے کی منظوری دے دی۔ کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے سے سمری کی منظوری لے لی گئی۔

ذرائع کے مطابق شہریوں اور اداروں پر تنقید کرنے والوں کو 5 سال تک قید تک کی سزا کی تجویز دی گئی ہے، فوج، عدلیہ، شخصیات سمیت دیگر اداروں اور کسی کے خلاف کے خلاف نفرت انگیز مہم چلانے پر ایکشن ہو گا۔رپورٹ کے مطابق صدر مملکت کی منظوری کے بعد آرڈیننس کا اطلاق ہوگا، پیکا ایکٹ 2016 میں بھی ترمیم ہو گی۔دوسری طرف انتخابات کے لیے طے شدہ ضابطہ اخلاق میں تبدیلی اور سوشل میڈیا پر لوگوں کی عزت اچھالنے کو قابل سزا جرم قرار دینے کے مجوزہ قوانین وفاقی کابینہ کو منظوری کے لیے بھیجے گئے ہیں۔وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری نے وفاقی کابینہ کو مجوزہ قوانین کے ڈرافٹ بھیجے جانے کی تصدیق کی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پیغام میں انہوں نے لکھا کہ وفاقی کابینہ کو دو اہم قانون منظوری کے لیے بھیجے گئے ہیں۔ پہلے قانون کیتحت پارلیمنٹیرینز کو الیکشن مہم میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی ہے جبکہ دوسرے قانون کے تحت سوشل میڈیا پرلوگوں کی عزت اچھالنے کو قابل تعزیر جرم قرار دیا گیا ہے۔ نئے قوانین میں عدالتوں کو پابند کیا گیا ہے کہ فیصلہ چھ ماہ میں کیا جائے۔انتخابی مہم میں حصہ لینے کے حوالے سے وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا۔ اب ارکان پارلیمان اور وزرا بھی انتخابی مہم میں حصہ لے سکیں گے۔ رپورٹ میں مزید کہاگیاہے کہ وفاقی کابینہ نے الیکشن کمیشن کے کوڈ آف کنڈکٹ میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے۔ انتخابات کی مہم میں وزرا، اراکین اسمبلی سب حصہ لے سکیں گے۔

اس سے پہلے وزرا اور ارکان پارلیمنٹ کی الیکشن کمپین میں حصہ لینے پر پابندی تھی۔ حصہ لینے پر ارکان پارلیمنٹ کو الیکشن کمیشن کے شوکاز نوٹسز کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔تمام سیاسی جماعتوں نے الیکشن کمیشن کے اس ضابطہ اخلاق پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ اب اس میں تبدیلی کے لئے وفاقی کابینہ نے نئے آرڈیننس کی منظوری دے دی ہے۔