|

وقتِ اشاعت :   February 24 – 2022

یوکرین پر روسی حملےکے بعد دارالحکومت کیف میں ہنگامی صورتحال ہے، لوگوں کی  بڑی تعداد شہر چھوڑکر جاتی نظر آرہی ہے۔

یوکرینی دارالحکومت کیف میں پاکستانیوں کی بھی بڑی تعداد موجود ہے، اس حوالے سے کیف میں موجود پاکستانی طالب علم اویس علی خان کا کہنا ہےکہ کیف میں ہزاروں کی تعداد میں پاکستانی موجود ہیں، لوگوں کو لگتا ہےکہ  روس کیف پر حملہ ضرور کرےگا، اس لیےلوگوں کی بڑی تعداد کیف سے نکل کر جا رہی ہے۔

اویس علی خان نے بتایا کہ  لوگوں کی بڑی تعداد گاڑیوں میں بیٹھ کر لویف جانے کی کوشش کر رہی ہے، لویف کا علاقہ پولینڈ کی سرحد سے منسلک ہے،لوگوں کو امید ہے کہ پولینڈ اپنی سرحد کھول کر یوکرین والوں کو آنے دے گا۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستانی ایمبیسی کا فون صبح سے بند ہے، کوئی معاونت نہیں مل رہی ہے۔

 دوسری جانب کیف میں پاکستانی سفیر نے جیو نیوز سےگفتگو میں بتایا کہ 500 پاکستانی طلباہدایت کے باوجود یوکرین نہ چھوڑ سکے، یوکرین میں طلبا اور دیگر پاکستانی خیریت سے ہیں۔

 پاکستان سفیرکا کہنا ہےکہ 1000 دیگر پاکستانی یوکرین کے مختلف شہروں میں موجود ہیں، پاکستانی طلبا کو احتیاطاً مغربی شہر ٹرنوپل جانےکامشورہ دیا ہے۔

ایک بیان میں یوکرین میں پاکستانی سفارت خانےکا کہنا تھا کہ یوکرین کی فضائی حدود بند ہیں، انخلا نہ کرپانے والے پاکستانی طلبہ سے رابطے میں ہیں، حالات کے مطابق طلبہ کے انخلا  کےانتظامات کیےجائیں گے۔