|

وقتِ اشاعت :   February 25 – 2022

یوکرین کے صدارتی مشیر کا کہنا ہے کہ روس کیف پر قبضہ کر کے یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی کو ہلاک کرنا چاہتا ہے۔

جاری کیے گئے ایک بیان میں یوکرین کے صدارتی مشیر نے یہ بات کہی ہے۔

انہوں نے بتایا ہے کہ یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی کیف میں ہیں، ملک میں ایندھن کی کمی ہو گئی ہے۔

یوکرین کے صدارتی مشیر کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملک میں بینکنگ سسٹم کام کر رہا ہے، البتہ بندرگاہیں اور فضائی حدود بند ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز یوکرین پر حملہ کرنے والے روس نے دارالحکومت کیف کا محاصرہ کر لیا ہے، روسی افواج کیف سے 20 میل کےفاصلے تک پہنچ گئی ہیں۔

حملے کے دوسرے دن کیف میں 2 دھماکے ہوئے ہیں، ایک میزائل کا ملبہ گھر پر گرنے سے آگ لگ گئی، شہر لوویو میں سائرن بجنا شروع ہو گئے ہیں۔

یوکرینی ایئر ڈیفنس کی جانب سے روسی فضائی حملہ روکنے اور روسی طیارے مار گرانے سمیت متعدد میزائل تباہ کرنے کا دعویٰ سامنے آیا ہے۔

یوکرین میں اندرون ملک ٹرینوں کی آمد و رفت متاثر ہے، زمینی حملے کے خدشے کے پیشِ نظر پاکستان کا سفارت خانہ کیف سے پولینڈ کی سرحد کے قریبی شہر ٹرنوپل منتقل کر دیا گیا ہے۔

یوکرین نے حملوں میں 137 شہری ہلاک اور 150 زخمی ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔

روسی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ ہم نے یوکرین کی 118 ملٹری انفرا اسٹرکچر سائٹس تباہ کر دی ہیں۔

روسی وزارتِ دفاع نے بتایا ہے کہ روسی فوج نے بحیرۂ اسود میں یوکرینی جزیرے زمینائی آئی لینڈ پر قبضہ کر لیا ہے، جہاں 82 یوکرینی فوجیوں نے سرینڈر کیا ہے۔

یوکرینی نیوکلیئر ایجنسی کا کہنا ہے کہ مشہور چرنوبل ایٹمی پلانٹ پر روس نے قبضہ کر لیا ہے جس کے بعد ایٹمی پلانٹ سے تابکاری کا اخراج شروع ہو گیا ہے جو قابلِ قبول حد سے زائد ہے۔

نیوکلیئر ایجنسی کے مطابق چرنوبل سے گاما شعاعوں کا اخراج بڑھا ہے، حالتِ جنگ کے باعث اس کی وجہ معلوم کرنا مشکل ہے۔

یوکرین پر حملے کے خلاف روس کے شہر سینٹ پیٹرز برگ میں احتجاج کیا گیا، جس میں عوام سڑکوں پر نکل آئے۔

ماسکو میں بھی ایک ہزار سے زائد افراد نے یوکرین پر حملے کے خلاف مظاہرہ کیا، جہاں پولیس نے 1 ہزار 700 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔