|

وقتِ اشاعت :   February 27 – 2022

چاغی: سیندک پروجیکٹ میں مقامی ملازمین نے کورونا کے نام پر استحصال کرنے کے خلاف ایڈمن بلاک کے سامنے مظاہرہ، فوری طور پر تمام راستے کھولنے اور کورونا کے نام ملازمین کو تنگ کرنا بند کیا جائے ملازمین کا کہنا ہے تین تین بار ویکسینیشن کرنے کے باوجود ملازمین کو کمروں میں قرنطینہ کرکے ذلیل اور خوار کرنے سے تنگ آچکے ہیں۔

پروجیکٹ منیجمنٹ فوری طور پر کورونا کے نام پر استحصال بند کرے بصورت دیگر احتجاج جاری رہیگا اور پروجیکٹ سے باہر مقامی خواتین بھی ملازمین کے حق میں مظاہرہ کی گئی ملازمین کا موقف ہے کہ سیندک کاپر اینڈ گولڈ کمپنی میں کام کرنے والی چائینز کمپنی نے کورونا کے نام پر ملازمین کی تذلیل کررہی ہے جب سے کورونا آیا ہے ملازمین اذیت میں مبتلا ہے دو کورونا وائرس ویکسنیشن اور بوسٹر ڈوز لگانے کے باوجود ملازمین کو گزشتہ ایک ماہ سے کمروں کے اندر بند کرکے زہنی کوفت مبتلا کردیا ہے ملازمین کو نہ چھٹی دی جارہی ہے نہ کسی کو آنے جانے دی جارہی ہے اور ایک منصوبہ کے تحت ملازمین کو تنگ کیا جارہا ہے متعدد ملازمین تنگ آکر اپنی ملازمت چھوڑ چکے ہیں۔

بروز ہفتہ پروجیکٹ کے مقامی ملازمین قرنطینہ اور اپنے کمروں سے باہر آگئے ایڈمن بلاک کے سامنے احتجاج کیا پروجیکٹ سے باہر مقامی خواتین نے بھی ملازمین کے حق میں مظاہرہ کی گئی اور کہا فوری طور پر چائینز کمپنی کی جانب سے ملازمین کے ساتھ کورونا استحصال بند کیا جائے اور تمام راستوں کو مکمل طور پر بند کیا ہے راستے کھول دیا جائے کورونا وائرس کے نام پر تمام ملازمین قید کی صورتحال سے دوچار ہے نہ کمروں سے باہر جاسکتے ہین نہ اندر آج ملازمین مجبورہوکر باہر نکلے ہیں اگر ملازمین کا کورونا کے نام پر استحصال بند نہ کی گئی احتجاج مزید تیز کیا جائے گا ادھر پروجیکٹ ذرائع کے مطابق ملازمین کو کورونا وائرس کی بڑھتی ہوئی شرح کی وجہ سے قرنطینہ کردیا ہے اور انھیں کمروں کے اندر تمام سہولیات دی جارہی ہے ملازمین کے ساتھ مزکرات میں ایک مثبت راستہ نکال دینگے۔