|

وقتِ اشاعت :   March 1 – 2022

روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ میں روسی جمہوریہ چیچنیا کے سربراہ رمضان قادریوف کے قریبی ساتھی جنرل کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔

روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کیا تھا جس کے بعد سے جنگ جاری ہے اورروسی افواج نے یوکرینی دارالحکومت کیف سمیت کئی شہروں کا محاصرہ کر رکھا ہے۔

یوکرین کے خلاف جنگ میں روسی جمہوریہ چیچنیا کے فوجی دستے بھی شریک ہیں اور اب جنگ میں چیچن دستوں کے بھی جانی نقصان کی اطلاعات ہیں۔

یوکرینی صدارتی محل نے دعویٰ کیا ہے کہ چیچنیا کی نیشنل گارڈ کی 141 رجمنٹ کے جنرل محمد صلاح الدینووچ توشائیف کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔

جنرل محمد صلاح الدینووچ توشائیف کو چیچن جمہوریہ کے سربراہ رمضان قادریوف کے قریب سمجھا جاتا ہے اور کئی تقریبات میں ایک ساتھ شرکت کرتے رہے ہیں۔

یوکرینی صدارتی محل کے مطابق یوکرینی فوج کے حملوں میں کئی چیچن فوجی ہلاک اور کئی ٹینک تباہ کیے گئے ہیں۔

چیچن جنرل کی ہلاکت کی کسی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی ہے تاہم چیچن جمہوریہ کے سربراہ رمضان قادریوف نے آج ایک بیان میں یوکرین جنگ میں چیچن فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

رمضان قادریوف کے مطابق روکرین سے جاری جنگ میں اب تک 2 چیچن فوجی ہلاک اور 6 زخمی ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ چیچنیا روس کی نیم خودمختار مسلم اکثریتی آبادی پر مشتمل ایک جمہوریہ ہے جس کے سربراہ رمضان قادریوف ہیں تاہم اس کے کمانڈر انچیف روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن ہیں۔

گزشتہ دنوں رمضان قادریوف نے دارالحکومت گروزنی میں فوجی اجتماع سے خطاب میں فوج کو تیار رہنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد چیچن فوج کی جانب سے یوکرین میں پیشقدمی کی گئی۔