|

وقتِ اشاعت :   March 2 – 2022

وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر قانون مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی میں کرائم کی خطرناک حدتک اضافے کے پیش نظر اسٹریٹ کریمنلز کی ای-ٹیگنگ کا قانون تیار کرکے جائزے کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت ایک اجلاس کے دوران مرتضیٰ وہاب نے ای-ٹگنگ کے قانون کے حوالے سے آگاہ کیا جہاں کراچی پولیس چیف ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (آئی جی) غلام نبی میمن بھی شریک تھے۔

کراچی پولیس چیف نے شرکا کو بتایا کہ شہر میں 7 ہزار 500 اسٹریٹ کریمنلز یا تو مفرور ہیں یا پھر ضمانت پر ہیں، جن کی شناخت عادی مجرمان کے طور پر ہوئی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ وزیراعلیٰ نے مشیر قانون کو ہدایت کی کہ جائزے کے عمل میں تیزی لائیں تاکہ اس پر بحث ہوسکے اور کابینہ سے منظوری مل جائے۔

وزیراعلیٰ نے اپنے مشیر اور سندھ کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس مشتاق مہر کو ہدایت کی کہ عادمی مجرموں کے خلاف مقدمات اور ان کی ضمانتوں کی منسوخی کی پیروی کے لیے نامور وکلا کا پینل تشکیل دیں۔

بیان میں کہا گیا کہ وزیراعلیٰ نے پولیس حکام کو ہدایت کی ہے کہ ہائی پروفائل کیسز کی پیروی کے لیے ‘باصلاحیت غیرسرکاری وکلا’ کی خدمات کے لیے انتظامات کریں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ ‘میں چاہتا ہوںکہ پینل پر وکلا کی ایک معقول تعداد ہو اور مقدمات کی شکایت کے مطابق ان کے مقدمات کی پیروی کے لیے پینل سے مرضی کے کسی بھی وکیل کا انتخاب کیا جائے’۔

وزیراعلیٰ نے پچھلی ملاقات کا حوالہ بھی دیا جس میں اسٹریٹ کرائم کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا تھا اور انہوں نے پولیس کو ہدایت کی تھی کہ پولیس مؤثر گشت شروع کرے اور اسٹریٹ کریمنلز کے خلاف سخت کارروائی کریں۔

اس حوالے سے پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے کراچی پولیس چیف نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ جنوری سے 28 فروری تک پولیس نے 143 کارروائیاں کیں، جس میں 15 اسٹریٹ کریمنلز مارے گئے، 147 زخمی اور ایک ہزار 446 گرفتار ہوئے۔

انہوں نے بتایا کہ شہر بھر میں گشت میں اضافہ کردیا گیا ہے اور خفیہ اطلاع کی بنیاد پر ہدفی کارروائیاں بھی جاری ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے حکام کو یادہانی کروائی کہ گزشہ اجلاس میں پولیس اور شہر کی انتظامیہ کو منشیات کے عادی افراد کو سڑکوں سے اٹھانے کی ہدایات دی گئی تھی۔

اس ضمن میں سندھ کے چیف سیکریٹری ممتاز علی شاہ نے کہا کہ ان کے لیے شہر میں گلشن معمار میں مناسب جگہ کی نشان دہی کی گئی ہے جہاں اس طرح کے منشیات کے عادی افراد کے لیے بحالی کی سہولت قائم کردی جائے گی۔

وزیراعلیٰ نے مجوزہ بحالی مرکز میں درکار تمام سہولیات کی دستیابی یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی تاکہ پولیس منشیات کے عادی افراد کو سڑکوں سے اٹھا کر وہاں منتقل کرسکے۔

انہوں نے کہا کہ ‘منشیات کے عادی افراد اسٹریٹ کرائمز میں ملوث ہیں اور اسی لیے ان کا شہر سے ہٹانا انتہائی ضروری ہے’۔

وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری فیاض جتوئی، سندھ کے ہوم سیکریٹری سعید منگنیجو اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔