سبی: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے نوجوانوں کی صلاحیتیں بروئے کار لانے کیلئے انہیں ہنر مند بنانا ناگزیر ہے، جدید تعلیم سے بلوچستان کے نوجوان سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں قیمتی اثاثہ ثابت ہوں گے، بلوچستان کے نوجوانوں کیلئے مواقع سے فائدہ اٹھانے کیلئے مختلف راستے کھولے جا رہے ہیں، ملک کے نوجوانوں کے روشن مستقبل کیلئے جدید تعلیم اور ہنر کی فراہمی کے پروگرام ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، دنیا کی وسیع مارکیٹ میں ہنرمند نوجوانوں کی بڑی ضرورت ہے، وقت کی ضروریات کو مدنظر رکھنے والی قومیں ہمیشہ کامیاب رہتی ہیں، ہمارے ملک کو تیزی سے ترقی کرنے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو سبی میلہ کی رنگا رنگ اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ تیزی سے تبدیل ہوتی دنیا میں فاصلے سمٹ گئے ہیں اس لئے صوبہ بلوچستان کے ہر خاندان کے نوجوان کو ہنر کی تعلیم حاصل کرنی چاہئے، دنیا پاکستان کے نوجوانوں کی حقیقی صلاحیت سے استفادہ کیلئے گہری نظر رکھے ہوئے ہے، بلوچستان کے نوجوانوں کو کوئٹہ اور خضدار میں ہنر میں بہتری کی سہولیات سے استفادہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کے طول و ارض میں سہولیات کی فراہمی کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ڈیجیٹل سکلز پروگرام جلد صوبہ کے تمام علاقوں میں شروع کئے جائیں گے، کامیاب نوجوان اور کامیاب پاکستان پروگراموں کے ذریعے بینک بلاسود قرضہ فراہم کر رہے ہیں، نوجوانوں کو مختلف طریقوں سے مواقع فراہم کئے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں 700 نوجوانوں کو گوادر میں ہنر کی تربیت دی گئی ہے تاکہ انہیں ملازمت مل سکے، گذشتہ 2 برسوں کے دوران ملک کے بشمول دوردراز علاقوں کے 22 لاکھ نوجوانوں نے ہنر کی تربیت حاصل کی ہے۔ معاشی استحکام کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ترقی یافتہ ملک بننے کی راہ پر گامزن ہے اور صوبہ بلوچستان معدنیات اور ماہی گیری کی دولت سے مالا مال ہے۔ انہوں نے صوبہ کی ترقی و خوشحالی کیلئے جدید ٹیکنالوجی کو زیادہ سے زیادہ بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ صوبہ میں دہشت گردی کے واقعات میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کرتے ہوئے صدر مملکت نے مسلح افواج اور قوم کو ان کی بہادری اور عزم پر سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف کامیابی حاصل کی ہے، ماضی میں قوم نے ہمیشہ یکجہتی کا مظاہرہ کیا اور ملک کو آگے لے جانے کی راہ اختیار کی۔
انہوں نے کہا کہ وہ ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن پاکستان کے خلاف سازشوں سے چوکس رہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم نے کئی دہائیاں افغان مہاجرین کی میزبانی کی جو ان کی عظمت کی عکاسی کرتی ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ پر تنازعہ کشمیر حل کرنے پر زور دیا ہے۔ صدر مملکت نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان آزاد ملک ہونے کی حیثیت سے تمام ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے، عالمی اصول مساوات پر مبنی ہونے چاہئیں، حضرت محمدﷺ نے یہ اصول بیان کئے کہ تمام لوگ بلانسل ذات کے برابر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غربت کے خاتمہ اور صحت کی سہولیات کی فراہمی پر مزید توجہ فراہم کرنے کی ضرورت ہے، حکومت نے صحت کارڈ کا اجراء کرکے شاندار صحت کا نظام وضع کیا ہے۔ انہوں نے خواتین میں خوراک کی کمی کے مسائل سمیت ان کی صحت کے مسائل حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت حکومت بچیوں کو وظائف سمیت خوراک کے پیکیج اور مالی تعاون فراہم کر رہی ہے، لوک فنکار خواتین زندگی کے مختلف شعبوں میں شاندار کارکردگی کیلئے دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔ صدر مملکت نے بلوچستان کے ساحلی علاقے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ویت نام پاکستان کے مقابلہ میں چھوٹا ملک تھا، اس کی سمندری خوراک کی برآمدات 2000ء کے دوران 200 ملین ڈالر تھیں جو اب 10 ارب ڈالر مزید بڑھ گئی ہیں جبکہ پاکستان کی برآمدات 400 سے 500 ڈالر ہیں۔ تقریب میں گورنر بلوچستان سیّد ظہور احمد آغا، صوبائی وزراء اور بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔