کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ مشکلات کے باوجود ریکوڈک پر بہترین معاہدہ کیا ہے گزشتہ 4سے 5ماہ کے دوران صوبے میں گورنر راج لگنے کا خدشہ تک پیدا ہوا ریکوڈک معاہدے کے تحت تمام معلومات اور انتظامی امور تک رسائی حاصل ہوگی، گوادر میں ریفائنری بنائی جائیگی، صوبے کو معاہدے پر کام شروع ہونے سے پہلے رائلٹی کی رقم ملے گی، تمام سیاسی لیڈران نے اس بات کو سراہا ہے کہ ہم صوبے کے لئے بہت بڑا حصہ لیکر آئے ہیں
، میرے خلاف تحریک سے کوئی مشکلات محسوس نہیں کر رہا ہوں،جس کے پاس عدم اعتماد کے حوالے سے تعداد پوری ہے وہ تحریک لے آئے نکالنے والے باتیں نہیں کرتے بلکہ براہ ا راست سمبلی جاکر قرار داد جمع کرواتے ہیں ۔یہ بات انہوں نے جمعہ کو وزیراعلیٰ ہائوس میں سینئر صحافیوں، بیور و جیف اورمدیران سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی، وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ ریکوڈک کے معاملے پر چیف سیکرٹری، سیکرٹری خزانہ سمیت کسی کے پاس بھی معلومات نہیں تھیں مجھے بتایا گیا کہ سابق وزیراعلیٰ اکیلے تمام معاملات کو ڈیل کرتے تھے جوں ہی حلف لیا تو کہا گیا کہ جہاز لیں اور اسلام آباد پہنچیں ریکوڈ ک پر ایپکس کمیٹی کی فائنل میٹنگ ہے اجلاس میں مجھے کہا گیا کہ رضامندی لیٹر جاری کریں جس پر میں نے انکار کیا حکومت نے بتایا کہ ریکوڈک کیس میں جرمانے کی وجہ سے ملکی اثاثے فروخت ہونگے جس کا ملک کو نقصان ہوگا انہوں نے کہا کہ ماضی میں کئے گئے ریکوڈک معاہدے کے تحت بلوچستان کو 25فیصد حصہ اور اس میں خرچ اداکرنا پڑتا تھا ہمیں بتایا گیا کہ صوبے کو 10فیصد حصہ دیا جائیگا لیکن میں نے کہا کہ میں 50فیصد سے کم پر بات نہیں ہوگی
لیکن اس وقت ملک مشکل میں ہے ہم ملکی مفا د میں 25فیصد حصہ لیں گے اور سرمایہ کاری نہیں کرینگے جبکہ بلوچستان کے حصے کی سرمایہ کاری بھی وفاقی کمپنیاں کریں گی جو براہ راست بلوچستان حکومت کو ریونیو بھی دیں گی ،انہوں نے کہا کہ ریکوڈک منصوبے کے تحت 100سال کے لئے 100اسکوائر کلومیٹر دئیے گئے ہیں جبکہ دیگر حصے کے لئے ہم کسی بھی کمپنی سے معاہدہ کرنے پر آزاد ہونگے اگلا کوئی بھی معاہدہ 50فیصدسے کم پر نہیں ہوگا میرے نزدیک صوبے کا حصہ80فیصد ہونا چاہیے لیکن ہمیں زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے بات کرنی چاہیے انہوں نے کہا کہ پہلے بھی بلوچستان کو 10سال میں نقصانات اٹھانے پڑے ہیں میں تمام اسٹیک ہولڈرز کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے ہماری بات سنی ریکوڈک منصوبے کے معاہدے کے دوران بہت مشکلات آئیں یہاں تک کہ دو بار گورنر راج لگانے تک کے خدشات پیدا ہوئے انہوں نے کہا کہ ریکوڈک کے معاملے پر بلوچستان اسمبلی میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو مدعو کیا ڈاکٹر عبدالمالک کو بھی بلایاگیا تھا کیونکہ انکا بھی اس معاملے میں تجربہ رہا ہے لیکن شاید انہیں پیغام درست انداز میں نہیں ملا کہ اسمبلی کو کمیٹی روم بنایاگیا تھا
انہوں نے کہا کہ تمام نمائندوں کو 9گھنٹے تک بریفننگ دی گئی تاکہ انکی آراء لینے کے ساتھ ساتھ انہیں اعتماد میں لیا جائے ریکوڈک معاہدے پر سردار اخترجان مینگل ،مولانا عبدالغفور حیدری، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، مولانا عبدالواسع سمیت تمام لوگوں کو اعتماد میں لیا ہے اور انہیں مطمئن کیا ہے تمام سیاسی لیڈران نے اس بات کو سراہا ہے کہ ہم صوبے کے لئے بہت بڑا حصہ لیکر آئے ہیں تاریخ میں کبھی ایسانہیں ہوا کہ کام شروع ہونے سے کمپنی پیسے ادا کرے لیکن بلوچستان کو ریکوڈ ک کا کام شروع ہونے سے پہلے 30سے 40ارب روپے ملیں گے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو رائلٹی چار سال بعد کے بجائے فوری طور پر ادا کی جائیگی اگر کمپنی نے تین سال میں کام شروع نہیں کیا تو اسکا معاہدہ منسوخ کردیا جائیگا وفاق نے اپنے ٹیکس جرمانے کے عیوض معاف کئے ہیں صوبے میں 8سے 10ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آنا بہت بڑی بات ہے دنیا بھر سے کمپنیاں بلوچستان میں سرمایہ کاری کے لئے رابطے کر رہی ہیں انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار سے پانچ ماہ بہت سی مشکلات آئیں ایسا لگتا تھا کہ کوئٹہ صرف دورہ کرنے جارہا ہوں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ بیرک گولڈ اور انٹا فگسٹا گزشتہ ریکوڈک منصوبے میں حصہ دار تھیں اس بات ہمارا حصہ بھی وفاق برداشت کریگا وفاق منصوبے میں براہ راست حصہ دار نہیں بلکہ بلوچستان کی جگہ تین وفاقی کمپنیاں منصوبے میں حصہ خریدیں گی انہوں نے کہا کہ ریکوڈک نئے معاہدے کے تحت صرف سونا اور تانبا بیرک گولڈ کی ملکیت ہوگا جبکہ دیگر منرلز صوبے کی ملکیت ہونگے انہوں نے کہا کہ ریکوڈک معاہدے نے ہماری آنکھیں کھولیں ہم نے ایک ایک نقطہ دیکھا جس پر کہا گیا کہ اس بار بلوچستان والے پوری تیاری کے ساتھ آئے ہیں
انہوں نے کہا کہ ریکوڈک سے نکالاجانے والے تمام خام مال کا ریکارڈ حکومت کے پاس ہوگا جبکہ تمام انتظامی امور میں بھی حکومت کے پاس معلومات ہونگی سعودی عرب کی ایک کمپنی گوادر میں اس حوالے سے ریفائنری بھی قائم کر یگی جس سے خام مال کی مقدار معلوم ہوسکی گی انہوں نے کہا کہ بیرک گولڈ صوبے کے 8سے 9ہزار نوجوانوں کو ملازمت کے ساتھ ساتھ انہیں بیرون ملک سے تربیت دلوائے گی تاکہ وہ کام کر سکیں ہمیں کہا گیا کہ یونیورسٹی قائم کی جائیگی لیکن ہم نے کہا کہ ہمیں اس مد میں فنڈز دئیے جائیں تاکہ صوبے کے نوجوانوں کو ہنر سیکھنے کے لئے باہر بھیجا جائے اور وہ مختلف ہنر سکیھ سکیں انہوں نے کہا کہ ریکوڈک منصوبے میں بلوچستان کو 25فیصد حصہ، 4فیصد سی ایس آر، 5فیصد رائلٹی ، سروس ٹیکس، بی آر اے ٹیکس ملیں گے اگر تمام اجزاء شامل کر لئے جائیں تو صوبے کا حصہ کم و بیش 40فیصد تک بنتا ہے انہوں نے کہا کہ بیرون ملک سے آنے والے سرمایہ کاروں کو 4ہفتے میں این او سی جار ی کریں گے ہم سرمایہ کاروں کو خوش آمدید کہتے ہیں کہ وہ آئیں اور قانون کے مطابق یہاں سرمایہ کاری کریں انہوں نے کہاکہ ریکوڈک طرز پر اب تک دنیا کا سب سے بہتر معاہدہ 18فیصد حصے کے ساتھ افغانستان میں ہوا تھا جس کے بعد بلوچستان حکومت نے 25فیصد پر معاہدہ کیا ہے خیبر پختونخواء میں رائلٹی 10فیصد ہے ہم 5فیصد لے رہے ہیں
ہمیں اپنی رائلٹی اور ٹیکسز بڑھا کر صوبے کی آمدن بڑھانی ہوگی ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ ماضی میں بلوچستان میں تبدیلی آئی مگر اسکے اثرات کبھی وفاق تک نہیں گئے مگر اس بار تبدیلی کے اثرات وفاق تک گئے ہیں بلوچستان عوامی پارٹی کے تمام اراکین قومی اسمبلی کو پارلیمانی لیڈر نوابزادہ خالد مگسی کی قیادت میں اختیار دیا ہے کہ وہ صوبے کے حق میں بہترین فیصلہ کریں حتمی فیصلے سے قبل بلوچستان عوامی پارٹی کی قیادت کو اعتماد میں لیا جائیگا ساتھ ہی پارٹی کے انتخابات بھی جلد کروانے پر اتفاق کیا گیا ہے صوبے میں عدم اعتماد کی قرار داد لائے جانے کے سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ بارش سے قبل پانچے اوپر کئے جاتے ہیں جس کے پاس عدم اعتماد کے حوالے سے تعداد پوری ہے وہ تحریک لے آئے جسکے نمبر پورے نہیں وہ میدان میں نہیں آئیں عدم اعتماد لانا ہر ایک کا حق ہے جام کمال خان میرے لئے قابل احترام ہیں ان سمیت دیگر لوگوں کے بیانات آئے ہیں
مگر کسی کا بھی جواب نہیں دیا انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کی کرسی بے وفا ہے اس نے کسی کا ساتھ نہیں دیا انہوں نے کہا کہ نکالنے والے باتیں نہیں کرتے بلکہ براہ اراست سمبلی جاکر قرار داد جمع کرواتے ہیں بعض لوگوں کے اقدامات کا اپوزیشن فائدہ اٹھا رہی ہے اور اپنے کام نکال رہی ہے میرے خلاف تحریک سے کوئی مشکلات محسوس نہیں کر رہا ہوںکسی کو نکالنا ہو تو اس کے بہت سے طریقے ہیں ابھی بھی دو بار صوبے میں گورنر راج لگنے سے بچا ہے سخت حالات کا سامنا کیا ہے عدم اعتماد لانے کے لئے بڑا جگر چاہیے جب ایک طرف ریاست اور ایک طرف صوبے کے چار معصوم لوگ تھے ہم نے ثابت کیا اور عدم اعتماد کو کامیاب بنا کر دیکھایا ۔وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ جام کمال خان نے 200فیصد خسارے کا بجٹ بنایا جس کی وجہ سے ہمیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے 100ارب کے فنڈز کے لئے 300ارب روپے کی ایلوکیشن رکھی گئی ہم کسی کی اسکیمات کاٹنے کے حق میں نہیں تھے کیونکہ حکومت کی تبدیلی میں ہم سب ایک پیج پر تھے کوشش کر رہے ہیں کہ بجٹ خسارے کو کم سے کم کیا جائے
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کا مسئلہ اہم ہے جب حکومت سنبھالی تو دھرنے ہی دھرنے تھے ہم نے آتے ہی جی پی ای استاتذہ کو مستقل کیا، سی اینڈ ڈبلیو کے برطرف ملازمین کوبحال کر رہے ہیں،ڈاکٹروں کے ساتھ مذاکرات کئے انکے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے اپنے مطالبات سے دستبردار ہوکر محکمہ صحت کے حوالے سے عوامی مسائل کے حل کے اقدامات کو ترجیح دی انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہدایت کی ہے کہ ہر ضلع اپنے لئے ادویات کی خریداری کرے گزشتہ دو سالوں سے ادویات کی خریداری بند ہونے کی وجہ سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا تھا انہوں نے کہا کہ خالی آسامیاں مشتہر ہونے سے پہلے ہی غلط خبریں پھیلائی گئیں کہ آسامیاں فروخت ہورہی ہیں مس انفارمیشن سے آسامیوں پر بھرتی کے عمل سست روی آئی جسے اب دور کرلیا گیا ہے حکومت نے کئی سالوں بعد 47ڈی ایس پی کی بھرتی پبلک سروس کمیشن کے ذریعے کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ مقامی افسران اے ایس آئی بھرتی ہونے کے بعد ڈی ایس پی کے عہدے پر ریٹائر ہورہے تھے
انہوں نے کہا کہ صوبے میں بے روزگاری کا مسئلہ اہم ہے وفاقی بلخصوص وزیر اعظم سے درخواست کی ہے کہ صوبے کو اس سے حصے سے زیادہ فنڈز دئیے جائیں تاکہ بلوچستا ن بھی دیگر صوبوں کے برابر آسکے انہوں نے کہا کہ وفاقی میں کہا جاتا تھا کہ بلوچستان کے لوگ قابل نہیں صوبے سے فیزیبلٹی صیحح طرح نہیں بھیجی گئی ، منصوبوں کی تفصیلات وقت پر ارسال نہیں ہوئیں میں نے اعلیٰ سطح اجلاس میں پوچھا کہ کیا این ایچ اے بھی صوبے کا ادارہ ہے ، کوئٹہ اور تربت ایئر پورٹ پر کام سست روی کا شکار ہونے کا جواز امن و امان پیش کیا گیا جس پر وزیراعظم سے کہا کہ وہ خود تربت آئے کیا انہیں امن و امان کی صورتحال کی وجہ سے کوئی مسئلہ درپیش آیا انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھے لوگ بلوچستان سے متعلق ابہام اور غلط معلومات سے کام لیتے ہیں تھرٹ پورے ملک میں اور دنیا بھر میں ہوتا ہے اسکی وجہ سے ہم اسکول اور کام بند نہیں کر سکتے امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر ریکوڈک کا اہم اجلاس چھوڑ کر کوئٹہ آیا اور ہدایت کی کہ تمام ادارے عوام کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائیں انہوں نے کہا کہ صوبے میں ہر جگہ چیک پوسٹیں قائم تھیں ان کی رپورٹ طلب کی تو معلوم ہواکہ منشیات، اسلحہ اور ممنوعہ اشیاء کی بجائے اپنااور اپنے خاندان کا پیٹ پالنے کے لئے چھوٹا موٹا کاروبار کرنے والے افراد کو تنگ کیا جارہا ہے اور ان سے ہزاروں روپے فی گاڑی طلب کیا جا تا ہے صوبے کے عوام کی سہولت کو مد نظر رکھتے ہوئے سخت فیصلہ کیا اور چیک پوسٹوں کو ختم کردیا گیا انہوں نے کہا کہ صوبے میں بارڈر ٹریڈ کے حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ملکر فیصلہ کیا ہے کہ عوام کو جب تک مناسب ذریعہ معاش نہیں ملتا انہیں سرحدی تجارت سے نہ روکا جائے تاکہ وہ اپناگزر بسر کر سکیں وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے کے ساحلی علاقوں میں ٹرالر مافیا ماہی گیروں اور آنے والی نسلوں کا روزگار چھین رہی تھی اس پر کافی حدتک قابو پالیا ہے
اس حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ کو بھی آگاہ ہے اور انہوں نے تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے انہوں نے کہا کہ محکمہ فشریز کو سمندری حدود میں پولیسنگ کے اختیارات دئیے جارہے ہیں تاکہ غیر قانونی ٹرالنگ کا خاتمہ ممکن بنا یا جا سکے صوبے میں بارڈر مارکیٹیں بھی بنائی جارہی ہیں جبکہ کسٹم حکام کو ہدایت کردی ہے کہ 10دن کے اندر شہر وں میں قائم چیک پوسٹیں ختم کر کے سرحدوں پر جائیں اگر انہیں شہروں میں کاروائی کرنی ہوگی تو ہو حکومت کو اعتماد میں لیکر کاروائی کر سکیں گے انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت میں 169میل سٹاف نرسز کو کنٹریکٹ پر بھرتی کر رہے ہیں ہم نے سیکرٹریز کو ہدایت کی ہے کہ وہ عوام کے مسائل اپنے دفتروں میں بیٹھ کر حل کریں بیورکریسی کو 8،8گھنٹے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ اجلاس کے لئے نہیں بلائیں گے انہیں صرف اس وقت بلایا جائیگا جبکہ عوام انکی شکایت کریں گے انہوں نے کہا کہ کابینہ نے اب تک 65اہم امور کی منظور ی دی ہے اسمبلی سے 12ترمیمی بل منظور کئے گئے ہیں ہم صرف ثمر آور اور عوامی سہولیات کے اقدامات پر توجہ دے رہے ہیں چیف سیکرٹری سے لیکر ڈپٹی کمشنر تک کو ہدایت کی ہے کہ وہ باقاعدگی سے کھلی کچہری کریں اور عوامی مسائل سنیں نظام کو مزید بہتر بنانے کے بعد میں خود بھی کھلی کچہری کا سلسلہ شروع کرونگا
انہوں نے کہا کہ ہم نے کسی کے خلاف انتقامی کاروائی نہیں کی کوئی منصوبہ نہیں کاٹا 2018میں جب وزیراعلیٰ تھا تو میرا منظور کیا گیا بجٹ پورا سال روکا گیا ،اسکیمیں نکالی گئیں کسی ایک اسکیم سے کم و بیش 100لوگوں کا روزگار وابستہ ہوتا ہے ایک اسکیم ختم کرنے سے کئی لوگ بے روزگار ہوتے ہیں انہوں نے کہا کہ ٹینڈز میں شکایات پر صوبے میں پہلی با ر ای ٹینڈرنگ کا عمل شروع کردیا ہے جس سے اقرباء پروری اور بد عنوانی کا عنصر ختم ہوا ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے ذریعے اسسٹنٹ کمشنر، سیکشن افسر ، سی ٹی ڈی سمیت دیگر محکموں کی ہزاروں آسامیاں مشتہر کی جا چکی ہیں جن سے پڑھے لکھے نوجوانوں کو صوبے کی خدمت کا موقع ملے گا ساتھ ہی بیرون ملک فنی تربیت کے لئے بھی 2ارب روپے مختص کئے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت جلد ہی پورے صوبے میں صحت کارڈ شروع کرنے جارہی ہے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کی جانب سے منجمد اختیارات کو دوبارہ افسران تک بحال کردیاگیا ہے کوئٹہ پیکج کر ڈیڑھ سال سے تاخیر ہورہی تھی اسکا کام شروع کردیا ہے کوئٹہ کی ٹریفک کے مسئلے کے حل کے لئے ٹریفک انجینئرنگ بیور و قائم کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ جب اقتدار سنبھالا تو ریکوڈک اور سائوتھ بلوچستان پیکج کے مسئلہ درپیش تھا صوبے کے پشتون علاقوں کی آبادی کو تشویش تھی کہ انکے لئے خصوصی پیکج نہیں ہے جس پر وزیراعظم سے نارتھ بلوچستا ن پیکج منظور کروانے کی بات کی ہے جبکہ سائوتھ بلوچستان پیکج میں بھی سی پیک سمیت دیگر منصوبوں کو شامل کر کے 600ارب روپے ظاہر کیا گیا ہم نے وفاق سے کہا ہے کہ ہماری آنے والی نسلیں ہم سے سوال کریں گی کہ یہ پیسے کہاں خرچ ہوئے ۔