کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے گوادر پاکستان کا مستقبل ہے 2018 میں بھی وزیراعلیٰ کی حثیت سے گوادر کی ترقی پر توجہ مرکوز رکھی اور اب بھی گوادر کی ترقی اولین ترجیح ہے گوادر کے عوام پر امن رہیں اور دھرنوں اور احتجاجی سیاست کا حصہ نہ بنیں ایسے منفی رویوں سے سرمایہ کار گوادر سے چلے جائیں گے اور سب سے زیادہ نقصان گوادر اور یہاں کے عوام کو پہنچے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوادر کے ایک نمائندہ وفد سے بات چیت کرتے ہوئیکیا صوبائی وزراء سید احسان شاہ عبدالرشید بلوچ اور رکن صوبائی اسمبلی میر حمل کلمتی بھی اس موقع پر موجود تھے وزیرا علیٰ نے کہا کہ گوادر کے غریب ماہی گیروں کے روزگار کے تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ سرحدی علاقوں کے عوام کے زریعہ معاش کو بھی بحال کیا گیا ہے تاکہ لوگوں کے گھروں کے چولہے روشن رہیں وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب تک سرحدی علاقوں کے لوگوں کو مناسب روزگار مہیا نہیں کیا جاتا بارڈر ٹریڈ سے منسلک انکا زریعہ معاش بحال رہے گا انہوں نے کہا لوگوں کے روزگار کے تحفظ اور انکی آزادانہ نقل وحمل کے لئے شاہراہوں پر قائم غیر ضروری چیک پوسٹوں کو ختم کر دیا گیا ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ کسٹم سے بھی کہا گیا ہے کہ خود کو بارڈر تک محدود رکھیں اور شہروں کے اندر اور شاہراہوں پر قائم غیر ضروری چیک پوسٹوں اور چیکنگ کو ختم کیا جائے کیونکہ یہ کسٹم کا مینڈیٹ نہیں بلکہ پولیس کے دائیرہ اختیار میں ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ بلوچستان کے سمندری حدود میں غیر قانونی ٹرالنگ صفر ہو چکی ہے اور انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات میں بھی یہ مسلئہ اٹھایا تھا جس پر سید مراد علی شاہ نے سندھ کے ٹرالروں کی بلوچستان کے حد ود میں جانے پر پابندی لگانے کی یقین دہانی کرائی ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ پسنی فش ہاربر کی مکمل بحالی بھی ہماری ترجیحات میں شامل ہے جسکے لئے ڈیڑھ ارب روپے کی کنسلٹنسی کی منظوری دی گئی ہے جو ٹینڈرنگ پراسس میں ہے وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ ہماری حکومت نے گوادر کے پانی کا دیرینہ مسئلہ دیرپا بنیادوں پر حل کیا ہے وفد نے گوادر کی ترقی کو خصوصی اہمیت دینے پر وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کیا