|

وقتِ اشاعت :   April 1 – 2022

کوئٹہ:  وزیراعلیٰ بلوچستان و چیئرمین بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ میر عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت بی بی آئی اینڈ ٹی کا دوسراسالانہ جنرل اجلاس اوربورڈ آف ڈائریکٹر کا چھٹااجلاس منعقد ہوا۔ بورڈ کے تمام اراکین نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ ادارے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سعید احمد سرپرہ نے اجلاس کو ایجنڈہ میں شامل نکات اور ادارے کی مجموعی کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ دی انہوں نے بتایا کہ صوبے میں سرمایہ کاری کے مواقعوں اور امکانات کے حوالے سے آگاہی سرمایہ کاروں کو سہولتوں اور کاروبار میں آسانیوں کی فراہمی ادارے کا مینڈیٹ ہے انہوں نے آگاہ کیا۔

کہ بلوچستان کے مختلف شعبوں میں بین الاقوامی سرمایہ کار گہری دلچسپی لے رہے ہیں اوران کی جانب سے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے 14ارب ڈالر کے منصوبوں کی تجاویز اور پیشکش کی گئی ہیں جبکہ مختلف کمپنیوں کے ساتھ حکومت بلوچستان کی 3.5ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے تیار ہیں اور اب تک مجموعی طور پر 4سو ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے منصوبوں کے ایم او یوز پر دستخط کئے گئے ہیں اجلاس میں سالانہ جنرل اجلاس کے گذشتہ اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی گئی بورڈ آف ڈائریکٹرز نے بی بی آئی اینڈ ٹی کی فنانشل سٹیٹمنٹ برائے مالی سال 2020اور2021کی منظوری دی اجلاس نے ادارے کیلئے مالی سال 2022کیلئے آڈیٹر کے تقرر کی بھی منظوری دی اجلاس کو آگاہ کیاگیا کہ سرمایہ کاروں کی سہولت کیلئے ادارنے ون ونڈو آپریشن کا آغاز کردیا ہے جس کے تحت سرمایہ کاروں کو ایک ہی چھت کے نیچے تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

اجلاس میں بی بی آئی اینڈ ٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کیلئے وائس چیئرمین کی تقرری کی تجویز سے اتفاق کیاگیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمارا پہلا ہدف سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی ہے اور ریکوڈک کا حالیہ معاہدہ اس حوالے سے اہم پیشرفت ثابت ہوگاوزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے بلوچستان کو سرمایہ کاروں کیلئے کھولنا ہے جس کیلئے بلوچستان میں سرمایہ کاری کے مواقعوں اور امکانات سے دنیا کو روشناس کرنا ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سرمایہ کاری کے حوالے سے اگر ہماری پالیسیاں درست سمیت میں رہیں تو بلوچستان آئندہ چند سالوں میں خطے میں بیرونی سرمایہ کاری کا میدان بن جائے گا۔