کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ آئین کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئین اور ملکی سلامتی ہماری ترجیح ہونی چاہیے لیکن آئین کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ عثمان بزدار نے استعفیٰ دیا اور اسمبلی اجلاس بھی بلا لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی اجلاس 14 دن بعد بلانا تھا مگر تاخیر ہی تاخیر ہوئی۔ وفاقی وزیر اسٹیبلشمنٹ کو مداخلت کی دعوت دے رہے تھے۔ اب کل ووٹنگ ہونی ہے جس کا وزیر اعظم بھی کہہ چکے ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ ملک کی سلامتی سے نہ کھیلا جائے اب وزیر اعظم کا کھیل ختم ہو چکا ہے جبکہ اکثریت کھوجانے کے بعد عہدے پر رہنا بھی مناسب نہیں۔ صدر مملکت بھی آئنی ذمہ داری ادا نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر کے مطابق صدر مملکت کے آئینی اختیار سے وزیر اعظم کام جاری رکھ سکتے ہیں اور آئین میں واضح ہے عدم اعتماد ہو جائے تو وزیر اعظم کی ذمہ داری ختم ہوجائے گی اور جس ادارے نے بھی آئین کی خلاف ورزی کی تو بحران جنم لے گا۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ عدم اعتماد کامیاب ہونے کی صورت میں وزیر اعظم کا سیاسی انتقال ہوجائے گا اور تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے ساتھ ہی عمران خان وزیر اعظم نہیں رہیں گے۔ صدر مملکت کو آئین کے تحت اسی وقت اسمبلی اجلاس بلانا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ کاغذات نامزدگی ہو گی اور جو سب سے زیادہ ووٹ لے گا وہ وزیر اعظم بنے گا۔ ملک مزید بحرانوں کا متحمل نہیں ہو سکتا اور جمہوری طریقے سے وزیر اعظم تبدیل ہو رہے ہیں۔