|

وقتِ اشاعت :   April 14 – 2022

پشاور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں نے آزاد عدلیہ کے لیے جیل کاٹی، میں عدالت سے پوچھتا ہوں کہ رات کے اندھیرے میں عدالت کیوں لگائی، میں نے کیا جرم کیا تھا کہ آپ نے رات کے 12 عدالتیں لگائیں، میں نے آج تک قانون نہیں توڑا، میں نے کبھی قوم کو اداروں کے خلاف نہیں بھڑکایا، میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے۔

عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں پی ٹی آئی کے پشاور میں ہونے والے پہلے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ جب بھی کوئی وزیر اعظم ہٹایا جاتا تھا تو پاکستان میں مٹھائیاں بانٹی جاتی تھیں مگر جب مجھے ہٹایا گیا تو ساری قوم پورے ملک کے تمام شہروں میں سڑکوں پر نکلی، آپ نے مجھے عزت میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتاہوں۔

حکومت جانے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے پہلے پاور شو سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ لوگ سمجھتے تھے کہ عوام امپورٹڈ حکومت تسلیم کرلے گی، قوم نے اپنا فیصلہ سنادیا کہ امپورٹڈ حکومت نا منظور ہے۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کسی غلط فہمی میں نہ رہے ہم اس کا انتظار کر رہے ہیں ،حکومت میںاتنا خطرناک نہیں تھا اب زیادہ خطرناک ہو گیا ہوں ،امریکی سازش کے تحت ذوالفقار علی بھٹو کو سے ہٹایا اور چوروں نے پھانسی دی سب کان کھول کر سن لے یہ 1970ءکا پاکستان نہیں ،میں تب تک سڑکوں پر رہونگا تب تک الیکشن کا اعلان نہیں ہوتا ،میں کبھی اپنی قوم کو استعمال نہیں ہونے دوںگا میری خارجہ پالیسی قوم کی بہتری میں تھی ، اعلان کر رہا ہوں آج سے حقیقی آزادی کی تحریک شروع ہو ئی ہیں ،مجھے نکالنے کی خوشی بھارت اور اسرائیل نے منائی ،جنہوں نے خاکے بنائےں وہ خوش ہوئے کہ عمران خان ہٹ گئے،

شہباز شریف اور اس کا بیٹا ضمانت پر ہیں ،نواز شریف مجرم اور اس کی بیٹا مفرور اور بیٹی ضمانت پر ہیں، رات کی اندھیرے میں عدالت لگائی گئی، کیا میں نے قانون کو تھوڑا جب سے سیاست میں ہوں قوم کو عدالت کے خلاف نہیں بھڑکایا، سازش کے تحت حکومت گرائی گئی ، شہباز شریف پر 40ارب روپے کرپشن کے کیسز ہیں، ان کی حکومت قبول نہیں کریںگے جوغیرت ہوتا ہیں لوگ اس کی عزت کرتے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ آج قوم نے فیصلہ کرنا ہے کہ ہم امریکا کے غلام بننا چاہتے ہیں کہ ہمیں حقیقی آزاد چاہیے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم غیروں کی حکومت کو نہیں مانتے، یہ باہر سے مسلط شدہ تمام لوگ ضمانتوں پر ہیں، شہباز شریف اور اس کا بیٹا ضمانت ہر ہے، سارا شریف خاندان ضمانتوں پر ہے۔انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کے تمام شہروں میں ان بے غیرتوں کے سڑکوں پر نکلوں گا، غیر مند پاکستانیوں ہم کسی بے غیرت حکومت کو نہیں مانتے، ہم ان چوروں کو حکمران کے طور پر کسی صورت قبول نہیں کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ کان کھول کر سن لو، یہ وہ 1970 کا پاکستان نہیں جب امریکا نے ذوالفقارعلی بھٹو کی حکومت ختم کی، اب یہ نیا با شعور پاکستان ہے، پاکستان میں 6 کروڑ موبائل فونز ہیں، ان کے منہ بند نہیں کرائے جا سکتے۔میں آزاد عدلیہ کے لیے جیل کاٹی، میں نے عدالت سے پوچھتا ہوں کہ رات کے اندھیرے میں عدالت کیوں لگائی، میں نے کیا جرم کیا تھا کہ آپ نے رات کے 12 آپ نے عدالتیں لگائیں، میں نے آج تک قانون نہیں توڑا، میں نے کبھی قوم کو اداروں کے خلاف نہیں بھڑکایا، میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے۔انہوں نے کہا میں عدلیہ سے پوچھتا ہوں کہ کیا قاسم سوری نے ٹھیک نہیں کہا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ مراسلے میں کہا گیا کہ عمران خان نہ رہے تو تمام غلطیاں معاف کردیں گے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ امریکیوں ہمیں تمہاری معافی کی ضرورت نہیں، ادارون سے پوچھتاہوں کہ ان چوروں، لٹیروں کی موجودگی میں جن کی تمام دولت بیرون ملک پڑی ہے جو امریکا کے غلام ہیں وہ نیو کلیئر پوگرام کی حفاظت کرسکتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ نیو کلیئر پروگرام جن کے ہاتھ میں ہے، کیا وہ اس کی حفاظت کرسکتے ہیں، بیرونی سازش کے ذریعے حکومت میں آنے والے کیا نیو کلیئر پروگرام کی حفاظت کر سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں عوام کو کال دے رہا ہوں ہفتے کو ملک بھر میں سڑکوں پر نکلنا ہے، ہفتے کو کراچی میں جلسہ کروںگا، اب الیکشن سے کیوں ڈر رہے ہو، کہتے تھے کہ عمران خان عوام میں جائے گا تو انڈیں پڑیں گے، اب پتا چلے گا انڈے عوام میں انڈے کس کو پڑینگے۔انہوں نے کہا جب تک یہ حکومت ختم نہیں ہوتی، ہم اس امپورٹڈ حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکلیں گے، جب تک الیکشن کا اعلان نہیں ہوجاتا، ہم سڑکوں پر رہیں گے، حقیقی جنگ آزادی شروع ہوچکی،عمران خان نے کہا کہ اعلان کر رہا ہوں کہ آج نے حقیقی آزادی کی جنگ شروع ہے۔