کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن)کو مشکل حالات میں حکومت ملی ہے ملک اس وقت شدید معاشی اور سیاسی مسائل کا شکار ہے، سی پیک سے ابھی تک بلوچستان مکمل طور پر نظر انداز رہا ہے سی پیک کا مرکز گوادر ہے لیکن عملا گوادر سی پیک کے ثمرات سے مکمل طور پر محروم ہے، بلوچستان کے اپنے مخصوص حالات اور مسائل ہیں۔
لاپتہ افراد کا مسئلہ بلوچستان سمیت پورے ملک کا مسئلہ بن چکا ہے، حکومت کو چاہیے فوری طور پر انتخابی اصلاحات اور معاشی اصلاحات پر کام شروع کریںان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو ’’آن لائن‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ جس قدر ممکن ہو وقت سے پہلے نئے انتخابات کی جانب جانا چاہیے بلوچستان کے اپنے مخصوص حالات اور مسائل ہیں لاپتہ افراد کا مسئلہ بلوچستان سمیت پورے ملک کا مسئلہ بن چکا ہے اس مسئلے کو جس قدر ممکن ہو جلد حل کرنا ہوگا انہوں نے کہاکہ ریکوڈیک کاپر گولڈ منصوبہ بلوچستان کی زیست کا مسئلہ ہے۔ ریکوڈیک کاپر اینڈ گولڈ معاہدے میں بلوچستان کے عوام کے معاشی مفادات کا خیال نہیں رکھا گیا ہے ابھی تک اس سلسلے میں ہمارے سامنے بلیک اینڈ وائٹ میں کچھ بھی نہیں آیا ہے۔
ابھی تک صرف زبانی باتیں ہورہی ہیں انہوں نے کھاکہ ریکوڈیک ہمارے لیے ایک سنجیدہ مسئلہ ہے اور اس کی سنگینی سے مسلم لیگ(ن) کی قیادت اچھی طرح واقفیت رکھتے ہے انہوں نے کہاکہ سی پیک سے ابھی تک بلوچستان مکمل طور پر نظر انداز رہا ہے یہ بات حقیقت ہے کہ سی پیک کا مرکز گوادر ہے لیکن عملا گوادر سی پیک کے ثمرات سے مکمل طور پر محروم ہے سی پیک معاہدے کو از سر نو دیکھنے کی ضرورت ہے گوادر پورٹ کی آمدنی سے گوادر کو باقاعدہ حصہ ملنا چاہیے۔
اور کاروبار اور ملازمتوں میں گوادر و مکران کے لوگوں کو ترجہی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ مرکزی حکومت سے عوام کے بہت زیادہ توقعات ہیں اور بیشتر سیاسی جماعتیں حصہ دار بھی ہیں حکومت کو چاہیے فوری طور پر انتخابی اصلاحات اور معاشی اصلاحات پر کام شروع کریں۔