پاکستان میں تحریک انصاف کی حکومت کے خاتمے کے خلاف یورپین دارالحکومت برسلز میں اوورسیز پاکستانیوں نے ایک بڑا مظاہرہ کیا۔
یورپین پارلیمنٹ کے باہر پلس لکسمبرگ پر منعقد ہونے والے اس مظاہرے میں بیلجیئم کے مختلف شہروں سے آئے ہوئے پاکستانیوں نے سینکڑوں کی تعداد میں شرکت کی جس میں خواتین کی ایک بڑی تعداد بھی شامل تھی۔
اس مظاہرے کی خاص بات لکسمبرگ سمیت ارد گرد کے علاقوں سے ایسی فیملیز کی ایک بڑی تعداد کی شرکت تھی جو آج تک کبھی کسی مظاہرے کا حصہ نہیں رہیں۔
اس موقع پر پی ٹی آئی کی مقامی قیادت نے جس میں شکیل گوہر، غلام ربانی بابو، مہر صفدر علی، سردار صدیق خان، زاہد بھدر، شعیب خان، آصف برلاس، چوہدری تجمل، فاروق چیمہ، مہر عبدالمالک، رخسانہ عزیز، وسیم اختر، طاہر لون، مادام فریدہ، آصف خان اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں عمران خان کی حکومت کو گرانے کیلئے اختیار کردہ طریقہ کار اور اس میں حصہ دار کرداروں کو شدید انداز میں ہدف تنقید بنایا۔
اس کے ساتھ ہی مقررین نے اس مظاہرے سمیت پاکستان بھر میں ہونے والے مظاہروں میں عوام کی بھرپور شرکت کو عمران خان کی پالیسیوں کے ساتھ اتفاق ہونے کی دلیل کے طور پر پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ قوم میں شعور بیدار ہو چکا ہے اور وہ پاکستان میں حکومت کی تبدیلی کے اس بیانیے کی بھر پور تائید کرتے اور اسے قبول کرتے ہیں، جسے عمران خان نے اپنایا ہے۔
مظاہرے کے دوران مقامی یوتھ ونگ کے صدر ندیم شاہ نے سابق وزیر اعظم کی سیاسی فنڈ ریزنگ کی اپیل پر لبیک کہتے ہوئے پچاس لاکھ روپے دینے کا اعلان کیاجبکہ دیگر نے بھی پی ٹی کی اپیل پر اسی طرح کے جذبے کا اظہار کیا۔
اس مظاہرے میں بھی شرکاء نے شہباز شریف حکومت کے خلاف اپنے جذبات کے اظہار کیلئے انہی نعروں ، فقرات اور سلوگنز کو اپنایا جو تحریک انصاف کے جلسوں میں اختیار کیے جاتے ہیں۔