تہران: ایران میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے پر حکومت مخالف مظاہرے دارالحکومت تہران سمیت کم از کم چھ صوبوں تک پھیل گئے ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق رواں ماہ کے شروع میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے سبسڈی کم کرنے کی منظوری دی تھی۔ اس اقدام کے نتیجے میں آٹے کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا جبکہ حکومت نے کچھ بنیادی اشیاء جیسے کوکنگ آئل اور ڈیری مصنوعات کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا۔
سوشل میڈیا پر شیئر کیے گئے ویڈیو کلپس میں دکھایا گیا ہے کہ جنوب مغربی صوبے خوزستان میں قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کے لیے ایک بڑا ہجوم سڑکوں پر نکل آیا۔
ہفتے کے آغاز تک مظاہروں نے دارالحکومت تہران کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا جبکہ اس سے قبل اصفہان، چہارمحل اور بختیاری سمیت دیگر صوبوں میں پھیلے۔
ایرانی سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا کہ صوبہ خوزستان کے جنوب مغربی شہر دیزفل کے ساتھ ساتھ صوبہ کوہگیلویہ-بویراحمد کے شہر یاسوج میں 20 سے زیادہ مظاہرین کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔