|

وقتِ اشاعت :   May 22 – 2022

روس کی کرنسی روبل کی قیمت میں یورو اور ڈالر کے مقابلے میں تاریخی اضافہ ہوا ہے۔

درحقیقت روبل کی قیمت میں یہ 5 سال کے دوران ہونے والا سب سے زیادہ اضافہ ہے اور ایسا یورپی کمپنیوں کی جانب سے روسی گیس کی ادائیگی روبل میں کرنے سے ہوا ہے۔

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یکم اپریل سے روسی گیس کی ادائیگی روبل میں کرنے کے احکامات دیتے ہوئے کہا تھا کہ غیرملکی کمپنیوں نے ادائیگیاں نہیں کیں تو معاہدے روک دیے جائیں گے۔

 

 

20 مئی کو روبل کی قیمت میں یورو کے مقابلے میں 9 فیصد جبکہ ڈالر کے مقابلے میں 4 فیصد اضافہ ہوا ، جس کے بعد روسی کرنسی کو 2022 میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی کرنسیوں میں شامل کرلیا گیا ہے۔

اب ایک یورو کی قیمت 61.10 روبل ہوگئی ہے اور یہ سطح جون 2015 میں دیکھی گئی تھی جبکہ ایک ڈالر 59.10 روبل کا ہوگیا ۔

2022 کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روبل کی قیمتوں میں 30 فیصد تک اضافہ ہوا ہے اور وہ بھی اس وقت جب روس کو مالیاتی بحران کا سامنا ہے ۔

روس نے 19 مئی کو کہا تھا کہ اس کی گیس کمپنی گیس پروم کے 54 صارفین نے گیس پروم بینک میں اکاؤنٹس کھولے ہیں اور یورپین کمپنیوں کی جانب سے گیس سپلائی کے لیے ادائیگیوں کو بروقت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

روبل پر حکومتی کنٹرول، درآمدات میں کمی اور ایندھن کی قیمتوں میں اضافے سے روبل کی قیمت میں یوکرین کے حملے بعد سے 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

خیال رہے کہ حال ہی میں جرمنی اور اٹلی نے اپنی کمپنیوں کو روسی گیس کی ادائیگی کے لیے روبل اکاؤنٹس کھولنے کی اجازت دے دی تھی۔

جرمنی اور اٹلی نے برسلز سے مشاورت کے بعد اہم تجارتی فیصلہ کیا ہے جس کے بعد دونوں ملکوں کی کمپنیوں کو روسی گیس کی ادائیگی کے لیے روبل اکاؤنٹس کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔

31 مارچ 2022 کو روبل میں ادائیگیوں کے احکامات جاری کرتے ہوئے روسی صدر نے امریکا پر تنقید کرتے ہوئےکہا کہ امریکا دوسروں کے خرچے پر اپنے مسائل حل کرنے کی کوشش کرے گا اور عالمی عدم استحکام سے منافع کمائےگا۔

پیوٹن نے کہا کہ روس کے خلاف معاشی جنگ سالوں قبل شروع ہوگئی تھی، روس کے خلاف پابندیوں کا مقصد اس کی ترقی کو نقصان پہنچانا ہے، مغربی پابندیاں پہلے سے تیارکی گئی تھیں اور اب مغرب پابندیوں کی نئی وجوہات تلاش کرنے کی کوشش کرےگا۔

روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے بعد امریکا اور برطانیہ سمیت متعدد یورپی ممالک روس پر معاشی پابندیوں کا اعلان کر چکے ہیں مگر روس سے گیس کی خریداری میں کوئی کمی نہیں۔

گیس پروم کے 50 سے زیادہ بین الاقوامی خریداری میں سے متعدد پہلے ہی روبل اکاؤنٹس کھلو اچکے ہیں ۔