کوئٹہ+اندرون بلوچستان: بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے دوران بم دھماکوں، فائرنگ اور جھگڑوں کے واقعا ت میں 44سے زائد افراد زخمی ہوگئے ، تفصیلات کے مطابق اتوار کو بلوچستان کے 32اضلاع میں پہلے مرحلے میں بلدیاتی انتخابات ہوئے ۔
بلدیاتی الیکشن کے دوران ضلع کیچ کے 3 پولنگ اسٹیشن پر بم حملے، ایک پر فائرنگ چار پولنگ اسٹیشن پر مخالف جماعتوں اور آزاد پینل کے درمیان ہاتھاپائی، ہنگامی آرائی اور فساد کی اطلاعات۔ بلدیاتی انتخابات کے دوران میونسپل کارپوریشن تربت کہدہ یوسف محلہ آپسر میں نامعلوم افراد نے ہولنگ اسٹیشن پر بم پھینکا جو خوش قسمتی سے نہ پھٹ سکا جبکہ ڈنک میں پرائمری سکول میں نامعلوم افراد نے پرائمری اسکول پر قائم پولنگ اسٹیشن کو دستی بم سے نشانہ بنایا، بم اسکول کے احاطہ میں گر کر دہماکہ سے پھٹ گیا تاہم اس سے کوئی نقصان نہیں ہوا، ادھر تحصیل تمپ کے گاؤں گومازی میں مسلح افراد نے پولنگ اسٹیشن پر فائرنگ کی لیویز فورس کی جوابی فائرنگ سے حملہ آور پسپا ہوگئے۔
علاوہ ازیں دشتی بازار اور آپسر میں دو مختلف واقعات میں مخالف امیدواروں کے حامیوں نے ایک دوسرے کے ساتھ ہاتھاپائی کی جس پر پولیس کو مداخلت کرنا پڑی، ادھر بلیدہ کے مختلف یوسیز کے پولنگ اسٹیشن پر مخالفین کا ایک دوسرے پر تشدد، ووٹرز کو ہراسان کرنے اور دیگر زرائع سے ووٹنگ کے عمل کو سبوتاڑ کرنے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔منگچرمیں بلدیاتی انتخابات کے موقع پر دو دھماکے ہوئے پہلا دھماکہ پولنگ اسٹیشن کے اندر جبکہ دوسرا جوہان کراس کے مقام پر ہوادنوں دھماکوں میں تین افراد زخمی ہوئے ،نوشکی کے علاقے کلی سردار مینگل میں وارڈ 4 خواتین پولنگ اسٹیشن کے قریب ہینڈ گرنیٹ پھینکا گیاجس کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ،ضلع کوہلو میں ماوند کے علاقے باریلی پولنگ اسٹیشن پر نامعلوم سمت سے 3 راکٹ فائر کئے گئے جوپولنگ اسٹیشن میں موجود لیویز چوکی کے قریب گر کر پھٹے تاہم واقعہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوااسی طرح گوادر کے علاقے جیوانی میں گرلز ماڈل ہائی اسکول پر نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے دستی بم پھینکا جو زوردار دھماکے سے پھٹ گیا تاہم واقعہ میں جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی قلات میں کے علاقے منگچر بازار کے قریب کریکر دھماکے کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہوگیا۔
صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے موقع پر مختلف علاقوں میں سیاسی جماعتوں اور گرپوں کے درمیان جھگڑے بھی ہوتے رہے۔ نصیر آباد میں بلدیاتی انتخابات کے دوران امیدواروں کے حامیوں کے درمیان تصادم فائرنگ ڈنڈے اور اینٹیں چل گئی اقلیتی برادری کے تین افراد سمیت 30 افراد زخمی دو شدید زخمیوں کو تشویشناک حالت میں لاڑکانہ ریفر وارڈ نمبر 13 میں لڑائی جھگڑے کے بعد بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار کے سینکڑوں افراد نے قومی شاہراہ بلاک کرکے شدیداحتجاج کیا تفصیلات کے مطابق نصیر آباد ڈیرہ مرادجمالی منجھوشوری سمیت دیگر علاقوں میں بلدیاتی انتخابات کے دوران امیدواروں کے حامیوں کے درمیان شدید کشیدگی لڑائی جھگڑے فائرنگ کے واقعات میں تین اقلیتی برادری کے تین افراد سیٹھ تارا چند ٹونی کمار شنتوش کمار سمیت محمد نواز لیاقت علی عزیز اللہ شربت سمیت 30 افراد زخمی ہوگئے زخمیوں میں سے دو کی حالت تشویشناک جنھیں مذید علاج کیلئے لاڑکانہ ریفر کردیا گیا ہے۔
سیکیورٹی کے موثر اقدامات نہ ہونے کے باعث لڑائی جھگڑے کے واقعات رونما ہوئے جبکہ وارڈ نمبر 13 میں لڑائی کے بعد پولنگ اسٹیشن بند ہونے کے بعدبلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار کے حامیوں نے پریس کلب کے سامنے دھرنا دیکر قومی شاھراہ کو بلاک کردیا گیا دریں اثناء جعفرآباد کے علاقے گنداخہ میں بھی دو امیدوار کے حامیوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے بعد علاقے کے حالات کشیدہ ہوگئے ۔ ضلع کوہلو میں میونسپل کمیٹی کے وارڈ نمبر 01فی میل میں دن بھر شدید کشیدگی رہی اور فائرنگ و ڈنڈوں کے استعمال سے 4افرادزخمی ہوئے اور پولنگ کا عمل دن بھر تعطل کا شکار رہا جبکہ یونین کونسل 6وارڈ نمبر 2ماکوڑی مصری خان میں کشیدگی اور سیاسی ورکروں کے تصادم سے 10افراد زخمی ہوگئے ہیں اور پولنگ عملہ پر حملے سے پولنگ اسٹیشن کو بند کیا گیا۔
جو دوبارہ شروع نہیں ہوسکا ضلع میں مجموعی طور پر 14افراد زخمی ہوگئے ہیں کوہلو کے میونسپل کمیٹی کے وارڈ نمبر 02سے 07,06,04,03سے پاکستان تحریک انصاف نے میدان مار لیا ہے جبکہ ضلع کے مختلف ڈسٹرکٹ کونسل میں نوابزدہ گزین مری کے پینل کو بظاہر برتری حاصل ہے جبکہ آخری اطلاعات آنے تک ضلع کے مختلف علاقوں کے وارڈز میں نتائج آنے کا سلسلہ جاری تھا۔ چمن میں باغیچہ اسکول وارڈ نمبر ایک کے مردانہ بوتھ میں لڑائی کے باعث پولنگ کا عمل ایک گھنٹہ تاخیر کا شکار رہاجبکہ چمن میں دو گرپوں کے درمیان جھگڑے کے باعث حمیدا للہ وارڈزنمبر 118مردانہ پولنگ اسٹیشن ، کلی محمد رسول پولنگ اسٹیشن، ملک عبدالرحیم کلی میں بھی جھگڑے کے باعث پولنگ کا عمل متاثر رہا، ضلع دکی میں وارڈ نمبر 2میں پولنگ اسٹیشن پر جھگڑے کے باعث پولنگ کچھ دیر کے لئے رکی رہی اسی طرح جعفرآباد گرلز ہائی سکول وارڈ نمبر 1 گنداخہ پولنگ اسٹیشن پر دو گروپوں میں تصادم کے باعث پولنگ کا عمل کچھ دیر کے لئے روک دیا گیا۔