|

وقتِ اشاعت :   June 1 – 2022

امریکی سیکرٹری خارجہ اینٹونی بلنکن اور  فلسطینی صدر محمود عباس کے درمیان گزشتہ روز ٹیلیفون پر بات چیت ہوئی۔

اینٹونی بلنکن نے اس ٹیلفونک رابطے میں اسرائیل اور فلسطین کے پُرامن رہنے اور دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

سیکرٹری خارجہ نے امریکا اور فلسطین کے دو طرفہ تعلقات کو بھی اجاگر کیا اور امریکی انتظامیہ کی طرف سے دو ریاستی حل کی حمایت کا اعادہ کیا۔

فلسطینی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدر محمود عباس نے اینٹونی بلنکن سے کہا کہ فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) کو دہشتگرد تنظیموں کی فہرست سے نکالا جائے۔

انہوں نے کہا کہ مشرقی یروشلم میں امریکی قونصل خانہ دوبارہ کھولا جائے اور واشنگٹن میں پی ایل او کو دفتر کھولنے کی اجازت دی جائے۔

صدر محمود عباس کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے امریکا اپنی باتوں کو عملی اقدامات میں تبدیل کرے، اسرائیل کے یک طرفہ اقدامات کی مذمت کافی نہیں۔

دونوں رہنمائوں کے درمیان گفتگو ایسے وقت میں ہوئی ہے کہ جب امریکی صدر جوبائیڈن کا آئندہ ہفتوں میں خطے کا دورہ طے ہوچکا ہے۔

سیکرٹری بلنکن نے کہا کہ امریکی صدر کے دورے سے قبل ایک اعلیٰ سطحی وفد محمود عباس سے ملاقات کے لیے بھیجا جائے گا۔