کوئٹہ+اندرون بلوچستان (اسٹاف رپورٹر+نامہ نگاران) کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں طوفانی بارشوں کے باعث 6افراد جاں بحق جبکہ 13زخمی ہوگئے،بولان کے علاقے گشتری ندی میں سیلابی ریلہ آنے کے باعث پانچ افراد کو پانی بہہ کر لے گیا، ضلع بلولان میں سیلابی ریلے کے خطرے کے پیش نظر ضلع بولان قومی شاہراہ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کردیا ہے،کوئٹہ شہرکا بڑا حصہ بجلی کے بڑے بریک ڈاون کے باعث تاریکی میں ڈوب گیا،شہرکی سڑکیں ندی نالوں کامنظر پیش کرتی رہیں سینکڑوں مکانات مہندم ہوگئے۔صوبائی وزیرداخلہ میرضیاء لانگو کے مطابق کوئٹہ میں پیر کو ہونے والی مون سون کی بارش کے باعث 6افرادجاں بحق جبکہ 13زخمی ہوئے ہیں محکمہ پی ڈی ایم اے نے متاثرہ علاقوں میں ریلیف آپریشن شروع کردیا ہے جبکہ کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس پر ڈیم میں 2بچیوں کے ڈوبنے کی اطلاع بھی موصول ہوئی تاہم رات گئے تک پی ڈی ایم اے کے غوطہ خور جائے وقوعہ پرنہیں پہنچ سکے دوسری جانب پیر کو ہونے والی بارش کے باعث کوئٹہ شہر کے 33فیڈر ٹرپ کرگئے جس کے باعث شہر کا بڑاحصہ تاریکی میں ڈوب گیا 10گھنٹے کے طویل بریک ڈاون کی وجہ سے شہریوں کو بارش میں شدید مشکلات کا سامناکرنا پڑا کیسکو (واپڈا) متاثرہ فیڈروں کو رات گئے تک بحال کرنے میں ناکام رہا۔ترجمان کیسکو کے مطابق شہرکے 22فیڈرٹرپ جبکہ 11فیڈر حفاظتی طور پر بندکئے گئے ہیں کوئٹہ میں بارش کے باعث سڑکیں ندی نالوں کامنظرپیش کرتی رہیں بارشوں کا پانی گھروں میں داخل ہونے کے باعث سینکڑوں مکانات مہندم ہوگئے شہر کے نواحی علاقے سریاب،مشرقی بائی پاس،ہزارگنجی، شیخ ماندہ اورملحقہ علاقوں میں کچی آبادیاں ہونے کے باعث جانی و مالی نقصانات ہوئے۔
ادھر ضلع بولان کے پہاڑی علاقوں میں گذشتہ شب سے جاری طوفانی بارشوں کے بعد دریائے بولان اور گیشتری ندی میں سیلابی ریلہ گذار رہا ہے مری قبائل سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد حاصل خان،میرل،فاضل اور حسین بخش شامل ہیں جن کو سیلابی پانی بہہ کر لے گیاجو ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں علاقے کے مقامی لوگوں اور لیویز فورس کچھی نے امدادی کاروائی کرتے ہوئے دو افراد کو زندہ بچا لیا ہے جبکہ تین افراد کی تلاش کا کام جاری ہے رات ہونے کی وجہ سے تلاش کے کام میں مشکلات کا سامنا ہے تاہم لاپتہ افراد کی تلاش کا کام جاری ہے دوسری جانب ڈپٹی کمشنر کچھی میر عمران ابراہیم بنگلزئی کے احکامات کی روشنی میں ضلع کچھی میں گذشتہ شب سے جاری بارشوں اور سیلابی ریلے کے خطرے کے پیش نظر ضلع بولان قومی شاہراہ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کردیا ہے ڈپٹی کمشنر کچھی میر عمران بنگلزئی نے میڈیا کو بتایا ہے کہ جیسے ہی گشتری ندی میں پانی کی سطح کم ہوگی تو ٹریفک کو کھول جائے گا۔ کوئٹہ کے علاوہ بلوچستان کے شمالی علاقے پشین، چمن، خانوزئی، قلعہ عبداللہ،شمال مشرقی اور مشرقی علاقے، دکی، اوستہ محمد، جھل مگسی، گنداواہ، کرخ، مولہ، ڈیرہ مراد جمالی، ڈیرہ اللہ یار، صحبت پور،مستونگ،قلات،،پنجپائی،اوستہ محمد،نوشکی، واشک،بسیمہ، خضدار، بارکھان، لسبیلہ، کوہلو، سبی، آواران، نصیر آباداور پنجگورژوب، دالبندین، نوکنڈی، گرج چمک کے ساتھ بارش نشیبی علاقے زیرآب آگئے،کوئٹہ میں موسم کی پہلی بارش ہوئی ہے جس کی وجہ گرمی کا زور ٹوٹ گیا ہے، لیکن تیز بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں بلوچستان بھر میں شدید گرمی کے بعد مون سون کھل کر برس پڑا محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے 24 گھنٹوں کے دوران شمال مشرقی، وسطی، جنوبی مشرقی اور شمالی بلوچستان میں مزید موسلادھار بارشوں کا امکان چند مقامات پر شدید طوفانی بارش کے امکانات جس سے ندی نالوں میں شدید طغیانی کا خدشہ ہے۔دریں اثناء کوئٹہ میں بارش کے بعد بجلی کو طویل ترین بریک ڈاؤن ہوگیا ہے اور کوئٹہ کے شہری بجلی سے مکمل طورپر محروم ہوگئے ہیں۔صوبے کے مختلف اضلاع پشین، قلعہ عبداللہ، چمن، خانوزئی، توبہ کاکڑی، توبہ اچکزئی، مستونگ، قلات، خضدار، سبی سمیت دیگر میں نشیبی علاقے زیر آب آگئے بلکہ بارش کے باعث انگور، انار کے باغات اور سبزی کی کھیتیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے کوئٹہ شہر کی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے ایمرجنسی کنٹرول روم قائم کردیا جبکہ اسسٹنٹ کمشنر کوئٹہ سٹی فاروق عبداللہ کو کنٹرول روم کا فوکل پرسن مقررکیا گیا ہے عوام کسی بھی ہنگامی صورتحال میں کنٹرول روم سے چوبیس گھنٹے رابطہ کرسکتے ہیں۔صوبائی وزیر بلدیات سردار محمد صالح بھوتانی نے ایڈمنسٹریٹر کوئٹہ اوردیگرعملے کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ ہنگامی بنیادوں پر بارش کے پانی کی نکاسی کو یقینی بنایا جائے اور جہا ں جہاں بارشوں کے باعث نقصانات ہوئے ہیں متاثرین کی امداد کی جائے اورانہیں محفوظ مقام پر منتقل کیا جائے اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی غفلت یا کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائیگی۔انہوں نے کوئٹہ میں بارشوں کے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پرافسوس کااظہارکیا ہے۔کوئٹہ میں بارش کے بعد ایڈمنسٹریٹر کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن جباربلوچ اورڈپٹی کمشنر کوئٹہ شہک بلوچ نے طوفانی بارشوں سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور وہاں جاری امدادی کارروائیوں کی نگرانی کی۔