اسلام آباد: وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی ہدایت پر وفاقی حکومت نے بارش اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کردی،وزیراعظم کی وزراتِ خزانہ کو فوری طور پر 5 ارب روپے این ڈی ایم اے کو جاری کرنے کی ہدایت کردی۔ وزیراعظم نے کہاکہ سیلاب متاثرین کی ریسکیو، ریلیف اور بحالی ایک قومی فریضہ ہے۔
ہمیں اپنے جماعتی مفادات سے بالا تر ہو کر عوام کی مدد کرنی ہے۔ہم سیاست بعد میں کریں گے۔ ابھی ان لوگوں کی مشکلات کا مداوا کرنے کا وقت ہے جو سخت مشکل میں ہیں۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دوروں کے دوران میں نے اتحاد اور قومی یگانگت کی بات کی تاکہ ہم سب مل کر اس بہت بڑے چیلنج سے نمٹ سکیں۔ وزیراعظم نے این ڈی ایم اے اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کے درمیان ریسکیو اور ریلیف کے کام کو موثر انداز سے سرانجام دینے کے لیے ایک اعلی سطح کی کمیٹی قائم کردی۔یہ کمیٹی وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ احسن اقبال، وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسد محمود، وفاقی وزیر ہاسنگ اینڈ ورکس مولانا عبدالواسع،
وزیر برائے پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی، امور کشمیر وگلگت بلتستان کے لیے وزیراعظم کے مشیر قمر الزمان کائرہ، چیئرمین این ڈی ایم اے اور سیکرٹری وزارتِ مواصلات پر مشتمل ہوگی۔ کمیٹی فوری اپنا اجلاس منعقد کرے اور وفاقی اور صوبائی اداروں میں کوارڈینیشن کو بہتر کرنے کے لیے اپنی تجاویز پیش کرے۔وزیراعظم نے کہاکہ ملک میں موسمیاتی تبدیلی کے پیشِ نظر، وسط مدتی سے طویل مدتی حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے۔ملک میں موسمیاتی تبدیلی کے پیشِ نظر، وسط مدتی سے طویل مدتی حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے۔ صوبائی حکومتیں مستند معلومات پر مبنی رپورٹس وفاقی حکومت کو ارسال کریں
تاکہ سیلاب اور بارشوں سے ہونے والے نقصانات کا جلد از جلد تخمینہ لگایا جاسکے۔ ملک میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کو موسمیاتی تبدیلی کی ترجیحات کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں سیلاب اور بارشوں کے نقصانات سے بچاجاسکے۔ وفاقی وزرا پر مشتمل کمیٹیوں کی سیلاب زدہ علاقوں کے دوروں کے بعداجلاس کو بریفنگ، ریسکیو اور ریلیف کے حوالے سے مسائل سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم کی قیادت میں اسلام آباد میں سیلاب کی صورتحال کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں وفاقی وزرا، مشیران، پارلیمنٹ کے ارکان، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت تمام صوبوں کے چیف سیکریٹریز، سینئر حکومتی ارکان، چیئرمین این ڈی ایم اے اور ڈی جی محکمہ موسمیات نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیراعظم کو ملک میں جاری ریسکیو اور ریلیف آپریشنز کے بارے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ردیں اثناء وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب اور بارشوں کے متاثرین کے نقصانات کے ازالے کے لئے مشترکہ سروے کی ضرورت ہے
تاکہ حق دار کو اس کا حق مل سکے،سیلاب متاثرین کودی جانے والی امداد ان متاثرین پر خرچ ہونی چاہیے،چیف سیکرٹری متاثرین کی جائز ضروریات پوری کریں، وفاقی حکومت متاثرین کی مدد کے لئے ہمہ وقت موجود ہے۔جمعہ کو وزیر اعظم نے ڈیرہ غازی خان، راجن پور اور لسبیلہ کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا۔وزیرِ اعظم شہباز شریف کے ڈیرہ غازی خان پہنچنے پر انہیں سیلاب سے ہونے والے نقصانات،ریلیف اور بحالی کے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ سیلاب اور بارشوں سے ہونے والی اموات پرمعاوضہ کی فوری ادائیگی کی جارہی ہے،فصلوں اور گھروں کو پہنچنے والے نقصانات کا مشترکہ سروے کریں گے،اس ضمن میں این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں جب کہ فوج کی معاونت کے لیے آرمی چیف سے بات ہوگئی ہے
وہ بھی اس میں معاونت کرے گی۔اس مشترکہ سروے کا مقصد یہ ہے کہ حق دار کو اس کا حق ملے اور کوئی حق دار اس سے محروم نہ رہے۔انہوں نے کہا کہ مشترکہ سروے بہت فائدہ مند ہوگا،اس کی تکمیل کے بعد اجلاس بلا کر انفراسٹرکچر،سڑکوں،پلوں،گھروں اور فصلوں کو پہنچنے والے نقصان کے ازالہ پر فیصلہ کریں گے،انہوں نے کہا کہ عوام کا پیسہ کسی کی جاگیر نہیں،یہ پیسہ ان پر خرچ ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لئے صوبائی حکومتوں کی ہرممکنہ مدد کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دکھی انسانیت کی خدمت کے جذبہ کے تحت پسند ناپسند سے بالاتر ہوکر کام کرنا ہوگا۔
بریفنگ کے دوران وزیر اعظم نے چیف سیکرٹری پنجاب کو ہدایت کی کہ وہ متاثرین کے جائز مطالبات حل کریں۔انہوں نے کہا کہ سروے کو سیاسی پسندوناپسند سے بچانے کے لئے ہر جگہ مشترکہ سروے کی ہدایت کی ہے۔اس موقع پر وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، معاونِ خصوصی عطاء اللہ تار ڑ، رکنِ قومی اسمبلی سردار ریاض محمود خان مزاری، اسلم بھوتانی اور چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز بھی وزیرِ اعظم کے ہمراہ تھے۔رکن پنجاب اسمبلی اویس لغاری نے بھی وزیر اعظم کو متاثرہ علاقوں کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ وزیرِ اعظم کو وہاں سیلاب متاثرین کی جاری مدد پر تفصیلی طور پر بریفنگ دی گئی۔وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ سیلاب اور بارشوں سے 104 اموات ہوئیں،فصلیں اور گھر تباہ ہوئے۔وزیرِ اعظم ڈیرہ غازی خان میں سیلاب متاثرین سے ملاقات بھی کی۔