|

وقتِ اشاعت :   August 14 – 2022

وفاقی حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان جنگ اب صوبائی حکومتوں کے کاندھوں پر آگئی ہے سیاسی ماحول اس قدر خراب ہوتا جارہا ہے کہ انتشاری کیفیت پیدا ہوگئی ہے حکومتی معاملات احسن طریقے سے چلنے کی امید کس طرح کی جاسکتی ہے جبکہ وفاق اور صوبوں کے درمیان بڑی جنگ چھڑ چکی ہے خاص کر پنجاب اور وفاقی حکومت کے درمیان سب سے زیادہ کشیدہ صورتحال ہے چونکہ پنجاب ملک کا سب سے بڑا صوبہ ہے اس میں گوکہ وزیراعلیٰ ق لیگ کے ہیں مگر اکثریت پی ٹی آئی کی ہے اور تمام تر معاملات پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان خود ہی دیکھ رہے ہیں جس کی ایک جھلک وزیراعلیٰ پنجاب کی کرسی پر عمران خان کوبراجمان دیکھاجاسکتا ہے کہ کس طرح سے وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی اور ان کے صاحبزادہ مونس الہٰی سامنے والی کرسی پر مہمان کی حیثیت میں بیٹھے ہوئے تھے جس سے یہ ایک واضح پیغام ہے کہ معاملات پی ٹی آئی ہی چلائے گی جواس بات کی غمازی کرتا ہے کہ طبل جنگ بج چکا ہے جو مزید شدت اختیار کرے گی ۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے وفاقی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر بنی گالہ پر چھاپہ مارا گیا تو جاتی امراء اور ن لیگ کی قیادت کے گھر بھی دور نہیں ہیں۔لاہور میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا وزیر داخلہ رانا ثنااللہ اور دیگر کے خلاف تفتیش شروع کر دی گئی ہے، رانا ثنا اللہ اور عطا تارڑ کو کس چیز کا خوف ہے، آئیں اور خود کو قانون کے سامنے پیش کریں۔ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ ہم اسٹریٹ موومنٹ شروع کریں تو 5 دن یہ حکومت نہیں چل سکتی۔شہباز گل سے متعلق سوال پر فواد چوہدری کا کہنا تھا شہباز گل پر بہت پریشر ڈالا گیا کہ وہ کہیں کہ انہوں نے بیان عمران خان کے کہنے پر دیا ہے لیکن شہباز گل نے کل مجسٹریٹ کے سامنے بیان دیا کہ انھوں نے وہ بیان خود دیا تھا۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کوئی میٹنگ ہوئی نہ کوئی بیان ہوا، رانا ثنااللہ کو قصے کہانیاں گھڑنے کا شوق ہے۔ملک میں جلد انتخابات سے متعلق سوال پر رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا شہباز شریف الیکشن کا اعلان کریں تو فریم ورک پر بات کر سکتے ہیں۔

حکومت کا مطالبہ ہوگا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا حکومت ختم کر دیں۔دوسری جانب لاہور پولیس نے وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی عطا تارڑ کی گرفتاری کے لیے ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا۔پولیس نے اپنے بیان میں بتایا کہ چھاپے کے وقت مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ گھر پر موجود نہیں تھے۔اس حوالے سے عطا تارڑ نے بھی سوشل میڈیا پر جاری بیان میں وزیر داخلہ پنجاب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہاشم ڈوگر صاحب، میرا خیال تھا آپ وزیر ہیں لیکن آپ تو انتہائی غیر سنجیدہ کردار نکلے۔معاون خصوصی وزیراعظم نے مزید لکھا کہ ملک دشمن بیانیے کے دفاع میں اتنا آگے نہ جائیں۔عطا تارڑ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر داخلہ پنجاب ہاشم ڈوگر نے کہا کہ عطا تارڑ صاحب آپ پیش ہو جائیں، قانون آپ کا انتظار کر رہا ہے۔ہاشم ڈوگر نے مزید کہا کہ آج پولیس نے لاہور میں عطا تارڑ کے گھر نوٹس دیاہے، عطا تارڑ اگر قانون کی طاقت کو سمجھتے ہیں تو لاہور میں پیش ہو جائیں۔یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب پولیس کو لیگی رہنماؤں عطا تارڑ، ملک احمد خان اور رانا مشہود کو ہراساں نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

یہ صورتحال واضح کرتا ہے کہ مستقبل میں کوئی سیاسی ڈائیلاگ نہیں ہونے جارہا، گوکہ صدرمملکت نے بھی سیاسی بات چیت پر زور دیا ہے مگر پی ٹی آئی اول روز سے کسی صورت بیٹھنے کے لیے تیار نہیں ہے عمران خان متعدد بار علانیہ طور پر یہ کہہ چکے ہیں ۔آئندہ چند روز سیاسی حوالے سے انتہائی اہم ہیں جب ماحول مزید شدت اختیارکرے گی تو مزید گرفتاریاں اور مقدمات کے سلسلے چلیں گے اور یہ جنگ سڑکوں پر آنے کا بھی خدشہ ہے مگر اس سے نقصان ملک کا ہی ہوگا ۔