پاکستان میں زراعت واحد شعبہ ہے جس سے بڑے پیمانے پر لوگوں کا روزگار وابستہ ہے اور ساتھ ہی لوگوں کی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ ایکسپورٹ میں معاشی حوالے سے کلیدی کردار ادا کرتا ہے اگر زراعت کے شعبے پر سنجیدگی کے ساتھ توجہ دی جائے تو ملکی معاشی صورتحال میں بہتری آنے کے ساتھ عوام کو روزگار کے حوالے سے بہت سارے مواقع میسر آئینگے ۔حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے اگر سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے تو وہ زراعت کے شعبے کوہوا ہے جس کا ازالہ فوری طور پر کرنے کی ضرورت ہے ۔زرعی اجناس کی تباہی سے بہت ساری فیکٹریز کو نقصان پہنچا ہے اور یہاں تک نوبت آئی ہے کہ بعض فیکٹریز نے کام کرنا بند کردیا ہے ۔اس وقت سیلاب سے دوچار ملک کے بیشتر حصے میں زمیندار نان شبینہ کے محتاج ہوکر رہ گئے ہیں اس میں بلوچستان سرفہرست ہے اس وقت سب سے زیادہ ترجیح ان متاثرین کی بحالی ہے جو بدترین مسائل سے دوچار ہیں ۔بہرحال وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کی جانب سے زراعت کے شعبے کی بہتری کے حوالے سے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک میں ہنگامی بنیادوں پر زرعی اصلاحات کے نفاذ کا فیصلہ کر لیا ہے۔
وزیر اعظم کو زرعی اصلاحات کے لیے مختلف شعبوں کی 8 سب کمیٹیوں کی سفارشات پیش کی گئیں۔ زرعی اصلاحات کے لیے سفارشات میں قلیل، وسط اور طویل مدتی جامع منصوبہ بندی شامل کی گئی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت ترجیحی بنیادوں پر کسانوں کو ضروری سہولیات فراہم کرے گی اور کسانوں کو کم لاگت پر بروقت معیاری بیج، کھاد کی فراہمی یقینی بنائے گی۔ مقامی سطح پر معیاری بیج کی پیداوار کے لیے زرعی تحقیقی اداروں کو سہولیات فراہم کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کو جدید مشینری اور قرضوں میں سہولت کی فراہمی یقینی بنائے گی جبکہ حکومت گندم و زرعی اجناس کو ذخیرہ کرنے کے لیے سائیلوز کی تعمیر پر کام کرے گی۔شہباز شریف نے کہا کہ گندم کی فصل کی بوائی سے پہلے پیداوار میں فی ایکڑ یقینی اضافے کے اقدامات اٹھائے جائیں اور یقینی بنایا جائے کہ زرعی پیداوار پر حکومت کی طرف سے سبسڈی کسانوں تک پہنچے۔انہوں نے کہا کہ زرعی منصوبہ بندی کے دوران موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو بھی ملحوظِ خاطر رکھا جائے اور کسانوں کو زراعت کے بین الاقوامی سطح پر رائج جدید طریقہ کار سے روشناس کروانے کے لیے جامع آگاہی مہم چلائی جائے۔
وزیر اعظم نے آئندہ فصل کے لیے ہنگامی بنیادوں پر زرعی اصلاحاتی پلان مرتب کرنے اور 2 دن میں پلان کو پیش کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔وزیر اعظم شہباز شریف بہت جلد ملک میں زرعی اصلاحات کے لیے جامع منصوبے کا اعلان کریں گے۔وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے زراعت میں بہتری لانے کے لیے مستقل اور اچھی حکمت عملی مرتب کی ہے اس سے ملکی معیشت اوپر جائے گی جو گزشتہ کئی برسوں سے زوال کا شکار ہے ،حالانکہ پاکستان واحد زرعی ملک ہے جس میں زرعی اجناس کی پیداوار سب سے زیادہ ہوتی ہے اور عالمی مارکیٹ میں بھی اس کی مانگ بہت زیادہ ہے۔ زراعت کے ذریعے ملکی اور بین الاقوامی ضروریات کو پوری کرکے معاشی تبدیلی سے بہت اچھے اثرات مرتب ہونگے مگر اس کے لیے زمینداروں، کسانوں کو ریلیف دینا انتہائی ضروری ہے کیونکہ بیشتر کسان اور زمیندار مالی ودیگر مسائل کی وجہ سے کاشتکاری نہیں کرسکتے اور نہ ہی وہ اہداف پورے کرسکتے ہیں جن سے ان کے اپنے اخراجات سمیت مارکیٹ کی مانگ کو پوری کی جاسکے ،اس لیے ان کے لیے ریلیف پیکج سمیت دیگر سہولیات میسر کرنا ضروری ہے تاکہ زراعت کا شعبہ بھی ترقی کرسکے اور اس سے وابستہ افراد کی زندگی میں بھی تبدیلی آسکے۔