|

وقتِ اشاعت :   August 24 – 2022

کوئٹہ+نامہ نگاران (اسٹاف رپورٹر+نامہ نگاران )بلوچستان بارش اور سیلاب سے مزید چار افراد جاں بحق جبکہ متعد د سیلابی ریلوں کی نذر ہوگئے ،سیلاب سے ڈیرہ اللہ یار کے مقام پر قومی شاہراہ معطل ۔مسافر کوچز اور گڈز ٹرک سیلابی ریلے میں پھنس گئیں ۔جبکہ سیلاب سے صحبت پور ،ڈیرہ اللہ یار اور گرد و نواح میں درجنوں دیہات ڈوب گئے ، ریلوے ٹریک اور کوئٹہ تفتان شاہراہ بحال نہ ہوسکی ۔بورنالہ ڈاک میں طغیانی پانی اور فلو کر گیا سیلابی ریلے نے پاک افغان بارڈر پر دو مقامات پر زیر تعمیر سڑک کو بہا کر لے گئے ۔پی ڈی ایم اے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں سیلاب کے باعث مزید 4 افراد جان کی بازی ہار گئے جس کے بعد یکم جون سے اب تک جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد 230 ہوگئی ہے جاں بحق ہونے والوں میں 110 مرد 55 خواتین اور 65 بچے شامل ہیں مختلف حادثات میں 98 افراد زخمی ہوچکے جن میں 55 مرد 11 خواتین اور 32 بچے شامل ہیں سیلابی ریلوں اور بارشوں سے مجموعی طور پر بلوچستان میں 26 ہزار 897 مکانات منہدم و جزوی نقصان کا شکار ہوئے تو وہیں 2 لاکھ سے زائد مال مویشی سیلابی ریلوں کی نذر ہوگئے ہیں بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بلوچستان کو پنجاب سے ملانے والی شاہراہ فورٹ منرو کے مقام سے بحال کردی گئی ہے تاحال نصیر آباد ڈویڑن مکران ڈویڑن سمیت دیگر علاقوں میں تاحال کئی دیہات زیر آب ہیں۔

اب تک 1 لاکھ 98 ہزار 461 ایکڑ زمین پر کھڑی فصلیں اور انگور سیب کے باغات، ٹیوب ویلز بورنگ اور سولر پلیٹس کو نقصان پہنچا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سمیت بلو چستان کے مختلف اضلاع میں بارشوں کا سلسلہ جا ری رہا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق منگل کو کوئٹہ،بارکھان،سبی، ژوب ، زیارت، پشین، موسی خیل، قلات، خضدار، قلعہ سیف اللہ ، قلعہ عبد ا للہ ، ڈیرہ بگٹی، کوہلو، شیرانی، لسبیلہ،نصیر آباد،جھل مگسی، جعفر آباد،صحبت پور، ہرنائی، آواران، بولان اورلورالائی میں تیز ہوائوں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا سلسلہ جا ری رہا۔ ضلع دکی میںکلی حاجی زمان ناصر میں بارش سے متاثرہ مکان کی چھت گرجا نے سے 10 سالہ بچہ شعیب خان ہوتک جاں بحق جبکہ اس کے والد شراف الدین اور والدہ زخمی ہوگئے ہیں زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد لورالائی ریفر کردیا گیا ہے ایک اور واقعے میں گزشتہ شب کلی حاجی زمان ناصر مائیز ایریا میں بارش کی وجہ سے کمرے کی چھت گر گئی۔چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر ایک مزدور رحیم گل ولدضیا ئوالدین جاں بحق2 مزدور زخمی ہوگئے ہیں لیویز فورس نے لاش اور زخمیوں کو ریسکیو کرکے ہسپتال منتقل کردئیے۔گزشتہ تین دنوں سے سیلابی پانی کے ریلہ کے آنے سے کوئٹہ سے30میل کے فاصلے پر جدید آباد کے علاقہ میں پل کے سائیڈ بہہ جانے سے تفتان شاہراہ این40مکمل بندہے جبکہ آباد پل کو جنگی بنیادوں پر دوبارہ بحالی میں تاخیر سے کوئٹہ تفتان شاہراہوں آباد ،کردگاب، کیشنگی، نوشکی تامل ،دالبندین تفتان اور احمدوال تاخاران تک درجنوں مقاماتِ پر سیلابی ریلوں اور طوفانی بارشوں کے باعث مزید روڈ اورپل بہہ جانے سے کوئٹہ سے تمام رخشان ڈویژن کے علاقوں اور وہاں سے کوئٹہ کے لیئے عوام سفرسے محروم اورپھنس جانے کی دشواریوں میں مبتلا ہیں۔

ریلوے ذرائع کے مطابق دالبندین سیکشن میں 80 فٹ مرمتی کام مکمل ہونے کے بعد ٹریک مکمل بحال ہوگا ادھر پاک ایران ریلوے ٹریک نوشکی سے لیکر کوئٹہ تک مختلف جگہوں میں سیلابی ریلوں نے ٹریک کو بہا کر لے گیا ہے دالبندین سیکشن کے علاوہ پاک ایران ریلوے ٹریک بری طرح متاثر ہے سیلابی ریلوں کی پانی رک جانے کے بعد بحالی کا کام ممکن ہوجائے گا اس وقت زاہدان سے آنے والی ایک مال بردار گاڑی دالبندین میں کھڑی ہے۔ ادھر کوہلو کی تحصیل ماوند میں گزشتہ روز طوفانی بارشوں کے دوران چھت گرنے سے 10 سالہ بچی جاں بحق جبکہ دو خواتین زخمی ہو گئیں۔ کوہلو میں طوفانی بارشوں سے پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال سے کوہلو میں معمولات زندگی درہم برہم سیلابی ریلا مختلف علاقوں میں گھروں میں داخل ہونے سے سینکڑوں کچے مکانات تباہ ہوگئے ہیں طوفانی بارشوں اور سیلاب سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ بے گھر ہوگئے ہیں کئی بستیوں کی نام نشان و نشان مٹ گئے سیلابی ریلا ہزاروں لوگوں کی جمع پونجی ساتھ بہا لے گیا تاریخی گاوں،بستیاں ملبے کے ڈھیر بن گئے سڑکیں بہ جانے سے مختلف علاقوں کا ضلعی ہیڈکوارٹر سے زمینی رابطہ تاحال منقطع ہے لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے کوہلو کا اندرون بلوچستان سے زمینی بحال نہیں ہوسکا ضلعی انتظامیہ کی جانب امدادی سرگرمیاں جاری ہیں مختلف سیلاب متاثرین میں راشن پہنچا دی گئی۔

ڈگری کالج میں سیلاب کیمپ قائم کردی گئی کئی علاقوں کے سیلاب متاثرین بے یارو مدگار اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔حالیہ بارشوں کے بعد بورنالہ ڈاک میں طغیانی پانی اور فلو کر گئی سیلابی ریلے نے پاک افغان بارڈر پر دو مقامات پر زیر تعمیر سڑک کو بہا کر لے گیا جس یونین کونسل ڈاک یونین کونسل انام بوستان اور سب تحصیل چاغی کا نوشکی سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا بیدی کے مقام پر کلی جنگی خان کے رہائشی کم سن بچی سمیت چھ افراد کو مقامی افراد نے جان پر کھیل کر 18 گھنٹے بعد ریسکیو کر دیا ۔انہوں نے حکومت پی ڈی ایم اے انتظامیہ فورسز کی جانب سے ریسکیو نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا بورنالہ ڈاک کا پانی ایشا کی مشہور صحرائی خوبصورت جھیل زنگی ناوڈ کو بھر دیا جس سے لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی بورنالہ میں طغیانی سے انام بوستان اور ڈاک کے متعدد دیہات کو خطرات لاحق ہے لیکن زمینی راستہ نہ ہونے کی وجہ پہنچنا ناممکن ہوچکا ہے دوسری جانب مستونگ کے علاقے آباد کے علاقے میں پل ٹوٹنے سے نوشکی کا کوئٹہ مستونگ و دیگر علاقوں کے لیئے راستہ تین روز سے بند ہے۔