|

وقتِ اشاعت :   September 6 – 2022

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جو لوگ مجھے بدنام کرنے کے لیے میرے الفاظ کو توڑ مروڑ رہے ہیں انہیں آج پشاور کے جلسے میں جواب دوں گا۔

مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ ‘میں اس کڑے پراپیگنڈے پر نگاہ رکھے ہوئے ہوں جو مجرموں کا پی ڈی ایم نامی گروہ میرے خلاف کررہا ہے’۔

ٹوئٹ میں ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘اس کی وجہ وہ خوف ہے جس میں یہ پی ٹی آئی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے باعث مبتلاہیں’۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنی ٹوئٹ میں واضح نہیں کیا کہ ان کا اشارہ کس بیان کی جانب ہے تاہم دو روز قبل فیصل آباد جلسے میں انہوں نے پاک فوج کے سربراہ کی تعیناتی سے متعلق ایک بیان دیا تھا جس پر حکومت، عدلیہ کے علاوہ پاک فوج کی جانب سے غم و غصے کا اظہار کیا گیا تھا۔

حتیٰ کے ان کی اپنی جماعت سے تعلق رکھنے والے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی اس بیان سے دوری اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ‘عمران خان آرمی چیف سے متعلق اپنے بیان کی خود وضاحت کریں’۔

خیال رہے کہ عمران خان نے کہا تھا کہ ‘زرداری اور نواز شریف اپنی پسند کا آرمی چیف لانا چاہتے ہیں کیونکہ انہوں نے پیسا چوری کیا ہوا ہے، یہ ڈرتے ہیں کہ یہاں کوئی تگڑا اور محب وطن آرمی چیف آگیا تو وہ ان سے پوچھے گا، اس ڈر سے یہ حکومت میں بیٹھے ہیں کہ اپنی پسند کے آرمی چیف کا تقرر کریں گے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘کیا آرمی چیف ان سے این او سی لے کر بنائیں گے، یہ لوگ سیکیورٹی رسک ہیں، یہ دو لوگ ملک کے غدار ہیں، کسی صورت ملک کی تقدیر ان کے ہاتھ میں نہیں ہونی چاہیے، اس ملک کا آرمی چیف میرٹ پر ہونا چاہیے، جو میرٹ پر ہو اس کو آرمی چیف بننا چاہیے، کسی کی پسند کا آرمی چیف نہیں ہونا چاہیے’۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ ‘اس ملک کا آرمی چیف میرٹ پر ہونا چاہیے، جو میرٹ پر ہو اس کو آرمی چیف بننا چاہیے، کسی کی پسند کا آرمی چیف نہیں ہونا چاہیے’۔

مذکورہ بیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے پاک فوج نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ‘چیئرمین پی ٹی آئی کے پاک فوج کی سینئر قیادت کے بارے میں ہتک آمیز اور انتہائی غیر ضروری بیان پر پاکستان آرمی میں شدید غم و غصہ ہے’۔