|

وقتِ اشاعت :   September 7 – 2022

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کو گرانے کی کوشش ہورہی ہے۔

چشتیاں میں جلسہ عام سے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ ماضںی میں چشتیاں (ن) لیگ کا گڑھ تھا اب لندن ہے، ان کا سارا ٹبر پاکستان میں آکر پیسے لندن بھیجتا ہے، میری قوم بیدار ہوچکی ہے، آنے والے دنوں میں تبدیلی نہیں انقلاب آرہا ہے، یہ انقلاب ووٹ کے ذریعے آرہا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ جب تک ملک میں انصاف قائم نہیں کرتے اس وقت تک خوشحال نہیں ہوسکتے، ہمیں دنیا کے سامنے ہاتھ پھیلانے پڑتے ہیں کیونکہ ہمارے پاس وسائل نہیں، ہم اپنے ملک میں بڑے بڑے ڈاکوؤں کو جیلوں میں دالنے کے بجائے انہیں وزیر اعظم اور وزیر بنادیتے ہیں۔

 

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میں پرویز مشرف کے دور میں جیل گیا تو دیکھا کہ چھوٹے چھوٹے چور جیلوں اور بڑے بڑے ڈاکو اسمبلیوں میں بیٹھے تھے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز نے عدالت میں کہا ہے کہ ہمارے خلاف 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا ایف آئی اے کا کیس ختم کیا جائے۔ ان کو اس میں سزا ہونے والی تھی لیکن وہ بیرونی سازش میں شامل ہوئے۔

عمران خان نے کہا کہ ’ نواز شریف لندن میں بیٹھ کر پاکستان میں حکم دیتا ہے، وہاں سے بیٹھ کر کہتا ہے کہ کہ کس کو جیل میں ڈالو، وہاں سے بیٹھ کر فیصلے کی تیاری کررہا ہے کہ پاکستان کا اگلا آرمی چیف کون بنے گا، وہ آدمی جو مفرور ہے، سزا یافتہ ہے، جس کا اربوں روپے باہر پڑا ہے، امریکی سازش میں مل کر ہماری حکومت گرائی، چوری کے کروڑوں روپے خرچ کرکے ہمارے لوگوں کو خریدا، دو لوٹے بہاولنگر سے بھی بکے’۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اللہ کا حکم ہے کہ ہم اچھائی کے ساتھ کھڑے ہوں، ہم پر فرض ہے کہ اچھائی کا ساتھ دیں اور برائی کے خلاف کھڑے ہوں۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ’جو ووٹ ڈالنے جائے گا چشتیاں میں، میں تو جانتا نہیں کہ مظفر کے خلاف کون لڑ رہا ہےلیکن میں اتنا جانتا ہوں، میں نے سنا ہے کہ اس کے پاس بہت پیسہ ہے ، میں تو نہیں جانتا اس کو، لیکن اتنا جانتا ہوں کہ کسی نے بھی اس کو ووٹ دیا تو اس کا مطلب آپ بھگوڑے نواز شریف کو ووٹ دے رہے ہیں، آپ مجرم کو ووٹ دے رہے ہیں، اس کا مطلب آپ برائی کے ساتھ کھڑے ہیں، اس کا مطلب اللہ کے فرمان کے خلاف آپ جارہے ہیں، کیونکہ جو سزا یافتہ وہاں سے لندن سے بیٹھ کر حکم کررہا ہے، جس کی یہ پارٹی ہے، جس کو یہ لیڈر مانتے ہیں، مجھے بتائیں جو قوم مجرموں کو وٹ دیتی ہے اس کا کیا مستقبل ہوگا۔

عمران خان نے کہا کہ یہ سب ڈرے ہوئے کہ کسی نہ کسی طرح عمران خان کو ہٹاؤ، اسے نااہل کرواؤ، مقدمات درج کراؤ، اس پر توہین مذہب لگاؤ۔ یہ کوشش کررہے ہیں کہ اداروں کو تحریک انصاف کے خلاف کیا جائے، کسی طرح پاکستانی فوج اور مجھے لڑایا جائے، (ن) لیگ والوں جتنی چاہے کوشش کرلو پھر سے کہہ رہا ہوں کہ پاکستان کی فوج بھی میری ہے اور ملک بھی میرا ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج پاکستان کی باشعور عوام ان چوروں کے خلاف میرے ساتھ کھڑی ہے، یہ دھاندلی کے باوجود الیکشن میں ہارے، ایک نیا پلان بن رہا ہے، پنجاب حکومت کو گرانے کی کوشش ہورہی ہے، لوٹے بنانے کی کوشش ہورہی ہے، چوروں کا پیسہ چل رہا ہے، ہمارے لوگوں کو کروڑوں روپے کی آفر بھی دے رہے ہیں اور ساتھ مسٹر ایکس اور وائے بھی دھمکیاں دے رہے ہیں، اگر تم نہ گئے دوسری طرف تو ہم یہ کردیں گے، میں پوچھتے ہیں کہ کیا تمہیں اپنے ملک کی فکر ہے۔ ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو کمزور کرنے کی کوشش کررہے ہو۔ جو مرضی کرلو تم شکست کھاؤ گے۔