کینیڈا سے تعلق رکھنے والی ایڈتھ لیمے اور ان کے شوہر سبسٹین Pelletier کو جب علم ہوا کہ ان کے 4 میں سے 3 بچوں کو ایک ایسے جینیاتی مرض retinitis pigmentosa کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں وہ آنے والے وقت میں بینائی سے محروم ہوسکتے ہیں۔
تو اس جوڑے نے دنیا کے سفر کا آغاز کیا تاکہ ان کے بچوں کی ‘بصری یادیں’ تشکیل پاسکیں۔
ایڈتھ اور سبسٹین کی 12 سالہ بیٹی میا، 7 سالہ بیٹے کولن اور 5 سالہ لیورنٹ میں بیماری کی تشخیص ہوئی تھی جبکہ 9 سالہ بیٹا لیو محفوظ قرار دیا گیا۔
اس بیماری کا ابھی کوئی ایسا مؤثر علاج دستیاب نہیں جس سے بیماری سے نجات مل جائے یا اس کے بڑھنے کی رفتار کم ہوجائے۔
اس جوڑے کو توقع ہے کہ آنے والے برسوں میں ان کے بچے نابینا ہوسکتے ہیں۔
سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے ایڈتھ لیمے نے بتایا کہ جب میا کا معائنہ کرنے والے ڈاکٹر نے ‘بصری یادوں’ کا مشورہ دیا تو انہیں دنیا گھومنے کا خیال آیا۔
انہوں نے کہا کہ ‘میں نے سوچا کہ کتاب کی بجائے انہیں حقیقی ہاتھی دکھانے لے جاؤں، میں اپنی بیٹی کو بہترین اور خوبصورت تصاویر پر مشتمل یادوں کا تحفہ دینا چاہتی ہوں’۔
اس مقصد کے لیے اس خاندان نے بچت کرنا شروع کی، کورونا کی وبا کے باعث ان کا ورلڈ ٹور کچھ عرصے کے لیے تاخیر کا شکار ہوا اور یہ 6 افراد مارچ 2022 کو روانہ ہوئے۔