|

وقتِ اشاعت :   September 13 – 2022

ہم  بچپن سے آسمان پر سورج کو دیکھتے تو وہ پیلے رنگ کا نظر آتا جبکہ اپنی کتابوں اور اکثر تصاویر میں سورج کو پیلے رنگ میں ہی دیکھتے ہیں۔

جب ڈرائنگ کرتے ہوئے سورج بناتے تھے  تب بھی اس میں پیلا ہی رنگ بھرا جاتا تھا لیکن اب معلوم ہوا ہے کہ اصل میں سورج پیلے رنگ کا نہیں ہے۔

امریکی خلائی ادارے ناسا کے ایک سابق خلاباز نے تصدیق کی ہے کہ سورج کا رنگ دراصل سفید ہے پیلا نہیں۔

سابق امریکی خلا باز اسکاٹ کیلی نے ‘latest in space’نامی ٹوئٹر اکاؤنٹ کی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے خلائی حقیقت کی تصدیق کی جس میں بتایا گیا کہ سورج  اصل میں سفید ہے لیکن  زمین کے ماحول کی وجہ سے یہ پیلا دکھائی دیتا ہے لہٰذا جب ایک بار کوئی شخص ہمارے سیارے کی ماحولیاتی تہہ سے باہر نکلتا ہے تو سورج سفید نظر آتا ہے۔

ناسا کے مطابق زمین کا ماحول سرخ سے زیادہ نیلی روشنی کو پھیلاتا ہے، نیلی روشنی میں معمولی کمی کا مطلب ہے کہ انسانی آنکھ سورج کے رنگ کو پیلا سمجھتی ہے۔

اس کے علاوہ تمام ایکس  اور گاما شعاعیں زمین پر ہم تک پہنچنے سے پہلے ہی فلٹر ہو جاتی ہیں اور جیسے جیسے سورج کی روشنی ماحول کی مختلف تہوں سے گزرتی ہے،زیادہ سے زیادہ نیلی روشنی پھیلتی  ہے اورپھر  زیادہ مقدار میں سرخ روشنی ہماری آنکھوں تک پہنچتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ غروب آفتاب کے وقت سورج اور یہاں تک کہ آسمان بھی سرخ دکھائی دیتا ہے۔

ناسا کے سابق خلا باز کے سورج کے رنگ کے حوالے سے اس تصدیق پر سوشل میڈیا صارفین نے ملے جلے تبصرے کیے،کچھ نے ان سے اتفاق کیا تو کسی نے طنزیہ جواب دیا۔