|

وقتِ اشاعت :   September 20 – 2022

کوئٹہ:وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے، صوبائی سطح پر تمام عہدوں پر فائزرہنے کا شرف حاصل ہے کبھی کسی عہدے کے پیچھے نہیں بھاگا کسی کا دشمن نہیں ہوں جہاں غلط کام دیکھا وہاں ڈٹ کر کھڑا ہوا، ملکہ الزبتھ نے ثابت کیا کہ اگر عہدوں اور منصب پر رہ کر کام کیا جائے تو ہمیشہ اچھے الفاظ میں یاد رکھا جاتا ہے

یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں میتھوڈسٹ چرچ میں ملکہ الزبتھ دوئم کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعلیٰ نے ملکہ الزبتھ کی یاد میں شمع روشن کی اور پھولوں کی چادر بھی پیش کی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھیتران، سینیٹر عبدالقادر، پارلیمانی سیکرٹری خلیل جارج، سابق صوبائی وزیرمیر عاصم کر د گیلو سمیت دیگر بھی موجودتھے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ میرے لئے باعث فخر ہے کہ میں عظیم خاتون کی آخری دعائیہ رسومات میں شامل ہوا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ملکہ الزبتھ نے انسانیت کی خدمت کی انہیں اچھے الفاظ میں یاد کیا جاتا رہے گاانہیں آج اس لئے بھی یاد کیا جارہا ہے کیونکہ انہوں نے اپنی 70سالہ حکمرانی میں عوام کی خدمت کی اوراپنے کردار سے اپنا نام زندہ رکھاہمیں بھی چاہئے کہ جتنا بھی موقع ملے عوام کی خدمت کریں انسان کو اپنے عہدے اور منصب سے انصاف کرنا چاہئے اورہمیشہ بہتر سے بہتر کام کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ملکہ الزبتھ کی تعزیت کیلئے سفارتخانے جانے کی بجائے فیصلہ کیا کہ اپنے صوبے کی مسیحی برادری کے لوگوں میں جاوں گا اور ان سے تعزیت کروں گا ہم ایک وفد بھی اس حوالے سے بیرون ملک بیجیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جب اللہ تعالیٰ کسی کو ذمہ داری دیتا ہے تو وہ ضرور اسے اس کام کیلئے چنتا ہے کامیابی عہدہ ملنا نہیں بلکہ اچھے کام کرنا ہے اور عوام کی فلاح و بہبود میں اپنا کردارا دا کرنا ہے ایسے کسی عہدے کی طلب نہیں کرنی چاہئے جس پرآکرعوام یا ہمارے ماتحت لوگ ہم سے تنگ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نفع اور نقصان اللہ کے ہاتھ میں ہے ہمیں ایک دوسرے کے خلاف انتقامی کارروائی سے گریز اور حسن سلوک رکھناچاہئے میں کسی کو بھی اپنا دشمن نہیں بنانا چاہتا اورنہ ہی کوئی میرادشمن ہے دنیا میں ہمارے پاس بہت کم وقت ہے اس میں دشمنی نہیں بلکہ اچھے کام کرنے چاہئے دشمنی سے ہمیشہ لوگوں کا نقصان ہوتا ہے مجھ سے کوئی جتنابھی برا سلوک کرے مجھے کسی کی پرواہ نہیں میں جب تک اس عہدے پر ہوں احسن انداز میں اپنے عوام کی خدمت کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنا وقت بچانا چاہئے اور اسے عوام کی خدمت میں صرف کرنا چاہئے میں دعا گوں ہوں کہ اللہ تعالیٰ میری ٹیم اور میری کابینہ کو اس عمل میں سرخرو کرے جس کی ذمہ داری ہمیں دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سزا اور جزا کا عمل اللہ تعالیٰ کے پاس ہے کرسی اور عہدہ اسوقت اچھا لگتا ہے جب آپ کام کریں میں ان شخصیات میں سے ہوں جنہوں نے صوبائی سطح پر ہر عہدے پر فائز رہنے کا شر ف حاصل کیا ہے میں کبھی کسی عہدے کے پیچھے نہیں بھاگا مزہ تب آتاہے جب عہدے اوررتبے آپ کے پیچھے بھاگیں۔انہوں نے کہا کہ جب بھی کسی نے غلط کام کیایا سمجھا کہ وہ عوام کی نمائندگی کیلئے صحیح نہیں ہے اسکے سامنے ضرور ڈٹ کر کھڑا ہوا ہوں میں نے کسی کو نہیں کہا تھا کہ مجھے وزیراعلی بنائے ہمارے گروپ سے ہی بعض لوگ وزیراعلیٰ کے امیدوار تھے جو کہتے تھے کہ بطور وزیراعلیٰ ہمارانام دیں لیکن میں اراکین کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے مجھے عزت دی اوراس منصب کیلئے چنا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان گزشتہ تین ماہ سے سیلاب جیسے بڑے امتحان سے گزر رہا ہے قوموں پر امتحان انہیں مضبوط کرنے کیلئے آتے ہیں

انتظامیہ اور میری ٹیم نے بہتر انداز میں کام کیا ہے نصیرآباد ڈویژن ڈوب گیا ہے ہمارے پاس پیسے تو ہیں لیکن ٹینٹ نہیں مل رہے وزیراعظم نے دن رات محنت کرکے ملک اور صوبے کیلئے سوچا ہے اور کام کیا ہے میں دعا گو ہوں کہ جو امتحان آیا ہے ہم اس سے سرخرو ہوکر نکلیں۔انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرہ آخری شخص کی بحالی تک کام جاری رکھیں گے اسوقت نقصانات کا تخمینہ 250سے 300ارب روپے تک ہے وزیراعظم سے بھی کہا ہے کہ ان کے آنے سے ہماری حوصلہ افزائی ہوتی ہے ہمارے پاس جتنے وسائل ہیں انہیں بروئے کار لائیں گے کسی نے ہماری مدد کرنی ہے تو وہ کرسکتا ہے مگر ہم کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلائیں گے قوم کی بہتری اورانکی بحالی کیلئے کوششیں جاری رکھوں گا صوبائی حکومت سیلاب سے متاثرہ افراد کے گھر،زرعی زمینیں،بندات اور انفراسٹرکچر بحال کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے گی وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ پڑھے لکھے معاشرے کی تشکیل کے لئے اساتذہ کا کردار کلیدی ہے اساتذہ کے ہاتھوں میں ہمارے بچوں کا مستقبل ہے تعلیم اور اس کی اہمیت سے ہم سب آگاہ ہیں جن معاشروں میں علم حاصل کرنے کا جذبہ اور اساتذہ کی عزت و تکریم کی جاتی ہے وہ معاشرے علم و فنون کے میدان میں آگے بڑھتے ہیں

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سفر معلم کے عنوان سے منعقدہ وزیراعلیٰ بلوچستان تقسیم لیپ ٹاپ اسکیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب میں صوبائی وزراء نصیب اللہ مری،سردار عبدالرحمن لالہ رشید بلوچ، کھیتران،سینیٹر عبد القادر اور سابق صوبائی وزیر میر عاصم کرد گیلو بھی موجود تھے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم نے اپنے معاشرے میں اساتذہ کو وہ عزت اور احترام نہیں دیا جس کے وہ حقدار تھے ہم نے اپنے معاشرے میں اس اہم شعبے کے احترام اور عزت کو بڑھانا ہے انہوں نے کہا کہ ایسے تقاریب کا انعقاد کا مقصد اپنے اساتذہ اور نوجوانوں پر سرمایہ کاری کرنی ہے اور انہیں بدلتی ہوئی دنیا اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ اساتذہ کے لئے میرے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں

ہمیں صرف باتوں کی حد تک نہیں بلکہ عملی کام کرنا ہے جب سے ہم نے حکومت سنبھالی ہمیں ورثے میں احتجاج اور دھرنے ملے جن کا ہم نے بات چیت کے ذریعے موثر طور پر خاتمہ کیا اور تمام دھرنوں اور احتجاجوں کو ختم کرنے کا موثر حل بھی کسی متعلقہ فورم پر اپنی بات کرنا ہے انہوں نے کہا کہ میں اساتذہ سے کہتا ہوں احتجاج اور بھوک ہڑتالوں کی بجائے اپنی توجہ طلباء کو تعلیم کی فراہمی مرکوز رکھیں کیونکہ ہمارے اساتذہ کا وقت ہمارے بچوں کے لیے بہت قیمتی ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے گلوبل ٹیچرز ایجوکیشن پروجیکٹ بلوچستان کے 1493 اساتذہ کو مستقلی کے آرڈرز دیئے جب کہ اساتذہ کے دیگر مسائل جن میں ٹائم سکیل اور جی وی ٹی ٹیچرز کی پرموشن شامل ہے ان پر بھی کام ہو رہا ہے ہم نے دور دراز کے علاقوں میں فرائض سرانجام دینے والے ملازمین کے لیے ہارڈ ایریا الاؤنس کا اعلان بھی کیا ہے

وزیر اعلی نے کہا کہ ہم نے لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کا پروگرام دوبارہ سے شروع کیا ہے تاکہ ہم اپنے بچوں اور اساتذہ کو جدید اور ڈیجیٹل انداز سے بھی تعلیم دے سکیں انہوں نے کہا کہ ہمارے صوبے کا رقبہ زیادہ ہے اور آبادی کم ہے ہمارے صوبے کا موازنہ دیگر صوبوں سے کرنا درست نہیں ہوگا وہاں رقبہ کم اور آبادی زیادہ ہے اور وسائل کی تقسیم آبادی کے تناسب سے ہوتی ہے ہمارے سالانہ بجٹ کا 90 فیصد حصہ تنخواہوں میں چلا جاتا ہے اور ترقیاتی بجٹ کے لیے فنڈز کم ہوتے ہیں وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم میرٹ اور شفافیت کو فروغ دینا چاہتے ہیں بلوچستان پبلک سروس کمیشن ایک ایسا ادارہ ہے جو میرٹ اور شفافیت کی بنیاد پر کام کرتا ہے انہوں نے کہا کہ میں یہاں یہ اعلان کرنا چاہتا ہوں کہ بلوچستان پبلک سروس کمیشن میں ممبران اور چیئرمین کی تعیناتی کے لیے تمام سیاسی جماعتوں اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے گی

اور چیئرمین کے انتخاب کے لیے موزوں ترین امیدوار کا انتخاب اسکی سی وی کی سکروٹنی کے بعد ہی کیا جائے گا تاکہ ہمارے بچوں کا اعتماد پبلک سروس کمیشن جیسے بااعتماد ادارے پر قائم رہے اور وہ کبھی اپنے مستقبل کے حوالے سے ناامیدی کا شکار نہ ہو وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم صوبے میں تعلیم کی فراہمی کے لئے مختلف اضلاع میں کیڈٹ کالج بنا رہے ہیں جن سے باصلاحیت اور ہونہار طلباء سامنے آ رہے ہیں وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ ضروری ہے ہم اپنے معاشرے میں اساتذہ کو وہی عزت دیں جس کے وہ لائق ہے اور اساتذہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے فرائض اور علم کی بہتر فراہمی کو اولین ترجیح دیں۔ بعد ازاں وزیراعلیٰ سے اساتذہ کی ہونے والے انٹریکٹیو سیشن میں اسکولوں میں اساتذہ کی کمی، اساتذہ اور بچوں کو ٹرانسپورٹ کی سہولت مہیا کرنے، جے وی ٹی اساتذہ کی اپ گریڈیشن دیگر متعلقہ سوالات کئیے وزیر اعلیٰ سے پنجگور میں اسکول کے بچوں کے لئے بس کی عدم فراہمی کے باعث بچوں کے اسکول کے مقررہ اوقات کار میں بروقت نہ پہنچنے پر وزیر اعلیٰ نے پنجگور کے سکول کے لیے فوری طور پر بس کی فراہمی کا اعلان کیا جبکہ جے وی ٹی اساتذہ کی پروموشن کے حوالے سے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اسے جلد حل کیا جائے گا اور اسکولوں میں اساتذہ کی کمی دور کی جائے گا بعد ازاں وزیر اعلیٰ نے اساتذہ میں لیپ ٹاپ تقسیم کیے اس موقع پر اساتذہ کے لیے عشائیے کا اہتمام بھی کیا گیا تھا۔