کوئٹہ :بلوچستان اسمبلی کا اجلاس قائمقام اسپیکر سردار بابر موسیٰ خیل کے زیر صدارت تلا وت کلام پا ک سے شروع ہو ا تو بلوچستان نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈرملک نصیر شاہوانی نے نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ بیرون ملک سے ٹماٹر اور پیاز کی درآمد سے مقامی زمینداروں کونقصان ہورہاہے ہمارے پاس اتنی پیازموجود ہیں جو پوری ملک کی ضرورت پوری کرسکے،وفاقی حکومت ٹماٹر اور پیاز کی درآمد پر پابند ی عائد کردیں،
نکتہ اعتراض پر سینئر صوبائی وزیر نورمحمد دمڑ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ زیارت میں گزشتہ ایک ماہ سے سوئی گیس کی فراہمی مکمل بند ہے حالانکہ حالیہ سیلاب اور مون سون بارشوں سے گیس پائپ لائن کو کوئی نقصان نہیں ہوا ہے،سوئی سدرن گیس کمپنی زیارت کو گیس کی فراہمی یقینی بنائے،اس موقع پر پشتونخوامیپ کے رکن صوبائی اسمبلی نصر اللہ زیرے نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ سوئی سدرن گیس کمپنی نے صوبے میں نئے گیس کنکشن پر پابندی لگائی ہے،فوری طورپر صوبے میں نئے گیس کنکشن پر پابندی ختم کی جائے،کوئٹہ سمیت مختلف علاقوں میں گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے،صوبائی وزیر عبدالرحمن کھیتران نے نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب سے بلوچستان آنیوالے کھاد کے ٹرک روکے جارہے ہیں
،کھاد نہ آنے سے یہاں کھاد بہت مہنگی ہورہی ہے،انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے شاہراہوں کی تباہی سے 4سو ارب روپے کا نقصان ہواہے وفاقی حکومت ہمیں صرف 10ارب روپے دے رہاہے،جو صوبے کیساتھ مذاق کے مترادف ہے،صوبائی وزیر زراعت انجینئر زمرک خان نے کہاہے کہ بلوچستان میں سیلاب کے نقصانات کے ازالے کیلئے وفاق سے بات کی جائے،وفاق سے بات چیت کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے،قائمقام اسپیکر سردار بابر موسی خیل نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ کمیٹی کی تشکیل کیلئے وزیراعلی بلوچستان سے بات کرونگا،بلوچستان اسمبلی میں پشتونخوامیپ کے رکن صوبائی اسمبلی نصر اللہ زیرے کی جانب سے توجہ دلاؤ نوٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ دنوں قانون نافذ کرنیوالوں اداروں کی جانب سے کوئٹہ کے مین سٹی نالے میں منشیات فروشوں اور نشہ کرنیوالوں افراد کیخلاف کریک ڈاؤن کیا گیا
جوکہ ایک مستحسن اقدام ہے لیکن دوسری جانب منشیات کے عادی افراد سٹی نالے سے نکل کر شہر بھر میں پھیل گئے جس کی وجہ سے کوئٹہ شہر اور اسکے مضافات میں چوری کی وارداتیں بڑھ گئی ہے اس وجہ سے علاقے کے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کررہاہے حکومت منشیات کے عادی افراد کیخلاف اب تک کیا اقدامات اٹھائے ہیں ہمیں تفصیل دی جائے،جس پر صوبائی مشیر داخلہ میر ضیا اللہ لانگو نے کہاکہ سٹی نالے میں قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے آپریشن کیا جہاں پر پولیس پر فائرنگ کی گئی نو مقدمات میں مطلوب ملزم مارے گئے بہت سے منشیات فروشوں کو گرفتار کرکے سٹی نالے کو بند کردیا گیا،میں اس حوالے سے پولیس وقانون نافذ کرنیوالوں کو ہدایت کرونگا کہ شہر کے مختلف علاقوں میں پھیلنے والے منشیات کے عادی افراد کیخلاف کارروائی کی جائے جس پر تحریک التوا کو نمٹادیا گیا
،رکن صوبائی اسمبلی میر عارف جان محمد حسنی نے توجہ دلاؤ نوٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ مواصلات وتعمیرات میں قلی کی خالی آسامیوں پر ٹیسٹ وانٹریو مکمل ہونے کے باجود تقرر نامے جاری نہ کرنے کے کیا وجوہا ت ہیں کیا محکمہ سی اینڈ ڈبلیو قل کے خالی آسامیوں کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اس بابت تفصیل فراہم کی جائے،صوبائی وزیر سی اینڈ ڈبلیو کی یقین دہانی پر توجہ دلاؤ نوٹس کو نمٹادیا گیا،بلو چستان اسمبلی اجلاس میں جینڈر پروٹیکشن آف رائٹس ایکٹ سے متعلق قرارداد جمعیت علما اسلام کے رکن اصغر علی ترین نے پیش کیا اس پر اراکین اسمبلی بحث کررہے تھے کہ دو دفعہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ اس کے بعد اچانک اسمبلی کے مائیک بند ہوگئے
جس پر ڈپٹی اسپیکر نے اس قرار داد پر مزید بحث ہفتے 24ستمبر تک ملتوی کردیا،اصغر علی ترین نے قرار داد پیش کرتے ہوئے کہاکہ ٹرانس جینڈر پروٹیکشن آف رائٹس ایکٹ 2018میں ملک بھر میں نافذ کیا گیا آئین کے آرٹیکل 230کے تحت تشکیل پانے والے ملک موقر آئینی ادارے اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کے مطابق یہ قانون اسلامی احکامات اور شریعت کے منافی ہے،اسلامی نظریاتی کونسل میں تمام مسالک کے جہد علما اس متنازع قانون نہ صرف شریعت سے متصادم بلکہ ہم جنس پرست جیسے حرام اور گناہ کے فروغ گرداں تھے ہیں
،آئین پاکستان کے آرٹیکل 227اور شریعت ایکٹ 1991کے مطابق کسی غیر شرعی قانون کا نفاذ ملک میں ممکن نہیں اور یہ قانون ایل جی بی ٹی کیو ایجنڈے کے تکمیل کا ذریعہ بھی ہے لہذا وفاقی حکومت اس متنازع قانون کو فل الفور کالعدم قرار دیں تاکہ دینی سماجی حلقوں اور عوام الناس میں پائی جانیوالی بے چینی اور اضطراب کا خاتمہ ممکن ہوں،اصغر علی ترین نے اپنے قرار داد پر مزید اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ اس قانون کو ایسے روز میں پاس کیا گیا جب اراکین اسمبلی الیکشن کے تیاری میں مصروف تھے اب تک 26ہزار لوگوں نے نادرا کو درخواستیں جمع کرائی ہے
جن میں اپنے جنس کو تبدیل کرنے کی استدعا کی گئی ہے وزارت داخلہ کی جانب سے مخالفت کے بعد اس پر عملدرآمد روک دیا گیا،قرارداد پر اظہار خیال کرتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی شکیلہ نوید دہوار نے کہاکہ ہمارے ملک میں لوگوں کو روز گار چاہیے بہت سے لوگ جسم فروشی پر مجبور ہیں ہمیں ایسے مسائل میں الجھنے کے بجائے اصل مسائل کی طرف توجہ دینی چاہیے،قائد حزب اختلاف ملک سکندر ایڈوکیٹ نے کہاکہ گزشتہ75برشوں سے ہمارے ملک کے خلاف سازشوں کا سلسلہ جاری ہے،یہ ایکٹ بھی 2018میں پاس کیا گیا
،جس پر شریعت کورٹ اور اسلامی نظریاتی کونسل نے اس کو اسلام کے منافی قرار دیا ہے اس دوران دو دفعہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ اس کے بعد اسمبلی کے مائیک خراب ہوگئے جس پر قائمقام اسپیکر نے اس قرارد اد پر بحث 24ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔