|

وقتِ اشاعت :   September 24 – 2022

نیو دہلی: بھارتی شمالی ریاستوں میں شیدد بارشوں سے24گھنٹوں کے دوران 36 افراد ہلاک ہوچکے ہیں ذیادہ تر اموات گھروں کی چھتیں گرنے سے ہوئیں جبکہ 12 افراد آسمانی بجلی کا شکار بنے۔

سرکاری حکام کےمطابق شمالی بھارت میں گزشتہ 5 دنوں کے دوران آسمانی بجلی گرنے سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 39 ہوگئی ہے، حکومتی سطح پر اس قسم سے حادثات سے بچاؤ کیلئے گائیڈ لائن جلد جاری کی جائے گی تاکہ طوفان اور بارش کے دوران آسامنی بجلی گرنے سے ہوانے والے نقصانات سے بچا جا سکے۔

رپورٹس کے مطابق جون سے ستمبر تک جاری رہنے والے مون سون سیزن کے دوران بھارت میں آسمانی بجلی گرنے کے متعدد واقعات پیش آتے ہیں۔

ماحولیاتی ماہرین کاکہنا ہے کہ جنگلات کا خاتمہ، پانی کی سطح میں اضافہ اور تیزی کے ساتھ بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی آسمانی بجلی کے گرنے کی بنیادی وجہ ہے، لاکھوں وولٹس پر مشتمل گرنے والے آسمانی بجلی بڑے پیمانےپر نقصانات کا باعث ہے۔

ماہرین کے مطابق ایک ڈگری درجہ حرات میں اضافہ آسمانی بجلی گرنے کے امکانات کو 12 فیصد بڑھاتا ہے،گزشتہ سالوں کے دوران آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں اضافہ ہی در اصل بارشوں کے دوران ہونے والی ذیادہ تر ہلاکتوں کا سبب ہے۔

تحقیقاتی رپورٹس کے مطابق ماضی میں آسام کے جنگلوں میں میں مردہ حالت میں پائے جانے والے 12 ہاتھیوں کی وجہ موت بھی آسمانی بجلی گرنے سے ہوئی تھی جبکہ شہری آبادیوں میں بھی اس قسم کے واقعات میں  میں تیزی کے ساتھ اضافے کی  بڑی وجہ آبادی میں تیزی کے ساتھ ہونے والا اضافہ اور سبزہ کا خاتمہ ہے۔