کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے بعد بی این پی مینگل کا بھی صوبائی حکومت میں شامل ہونے پر غو دونوں جماعتوں کا ماضی کی طرح مستقبل میں بھی مشترکہ لائحہ عمل طے کرنے پر اتفاق وزیراعلی سے مشاورت کے لئے وقت مانگ لیا ۔ ذرائع کے مطابق جمعیت علماء اسلام کے بعد بی این پی مینگل نے بھی صوبائی حکومت میں شامل ہونے پر غورشروع کردیا ہے گزشتہ رات اسلام آباد میں چیئرمین سینیٹ کی رہائش گاہ پر اہم ملاقات چیئر مین سینیٹ صادق سنجرانی، وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو، بی این پی کے قائد رکن قومی اسمبلی سردار اختر مینگل شریک تھے۔
ملاقات میں وزیر اعلی بلوچستان کے ساتھ بی این پی مینگل کے حکومت میں شامل ہونے پربھی بات چیت کی گئی جس کے بعد جمعیت علماء اسلام اور بی این پی نے ماضی کی طرح مستقبل میں بھی مشترکہ لائحہ عمل طے کرنے پر اتفاق کیا ہے دونوں جماعتوں نے حتمی مشاورت کے لئے وزیراعلی بلوچستان سے وقت مانگ لیا ہے دونوں جماعتوں کے حکومت میں شامل ہونے کی خبریں سامنے آنے پر حکومتی چھوٹی جماعتوں میں کھلبلی مچ گئی ہے ۔واضح رہے کہ بلوچستان کابینہ میں اس وقت صرف ایک وزیر کی جگہ خالی ہے جبکہ اگر بی این پی اور جمعیت یا ان دونوں میں سے کوئی ایک جماعت حکومت کا حصہ بنتی ہے تو اس کے لئے صوبائی کابینہ میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے ۔