|

وقتِ اشاعت :   September 30 – 2022

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پاٹی کے سربراہ سرداراختر مینگل نے کہا ہے کہ حکومت میں شامل ہونے کی کوئی جلدی نہیں ہے جمعیت علماء اسلام اور بی این پی نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ حکومت میں شامل ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ پارٹی کی سینٹرل کمیٹی کے اجلاس میں کیا جائے گا۔یہ بات انہوں نے جمعہ کو صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں مولانا صاحب سے ملاقات میں بلوچستان حکومت میں شامل ہونے کے حوالے سے تمام پہلووں کا جائزہ لیاگیا اوراس بات پراتفاق کیا گیا کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں حکومت میں جانا بہتر ہے یا نقصان دہ ہے ہم سمجھتے ہیں کہ ہمیں حکومت جاتی ہوئی نظر آرہی ہے ایسا نہ ہو کہہ ہم بھی جاتے ہوں میں شمار ہوں۔

وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو اور سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے درمیان گزشتہ دنوں ہونے والی ملاقات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں سرداراختر جان مینگل نے کہا کہ اچھی بات ہے کہ سیاسی لوگوں میں ملاقاتیں ہونی چاہئے لیکن وزیراعلیٰ کو بھی مشکل وقت میں ساتھ دینے اورانکی کشتی کو ڈوبنے سے بچانے والوں کا خیال رکھنا ہوگا کہیں انہیں کشتی سے اتارکر وہ خود ہی انی کشتی میں سوراخ نہ کربیٹھیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات میں بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ہم نے وزیراعظم کو بتایا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں ریلیف آپریشن بہت سست روی کا شکار ہے لوگوں کا ذریعہ معاش زراعت اورلائیوسٹاک سے وابستہ تھاجو حالیہ سیلاب سے تباہ ہوچکا وزیراعظم کو تجویز دی ہے کہ فوری طور پر بلوچستان کے زمینداروں کے مسائل اور مشکلات کو مدنظررکھتے ہوئے متاثرہ علاقوںکے زمینداروں کے ایک سال کے بجلی کے بل معاف کئے جائیں تاکہ زمینداروں کو ریلیف ملے اور وہ دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہوسکیں۔

سیلاب اور بارشوں سے صوبے کے زرعی علاقوں میں ٹیوب ویل ، سولراورزرعی زمینیں بری طرح متاثر ہوئی ہیں وزیراعظم سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ سیلاب زدہ علاقوں کے حوالے سے جو کمیٹی بنائی گئی تھی اسے فعال کیا جائے اسککے علاوہ فارن اور وفاقی سروسز میں بلوچستان کے ساتھ جوزدتیاں ہوئی ہیں اور تاحال ہورہی ہیں انکا فوری ازالہ کیا جائے۔