|

وقتِ اشاعت :   October 12 – 2022

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ سعودی عرب تیل کی پیداوار میں کٹوتی کے اعلان کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔

تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک پلس نے گزشتہ ہفتے تیل کی پیداوار میں یومیہ 20 لاکھ بیرل کمی کا اعلان کیا تھا ، جس کے بعد عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں ایک مرتبہ پھر بڑھنے لگی ہیں۔

اوپیک میں سعودی عرب انتہائی اثر رکھنے والا ملک ہے، امریکا اوپیک کے فیصلے کو سعودی عرب اور روس کے درمیان بڑھتی قربتوں کے تناظر میں دیکھ رہا ہے۔

اسی صورت حال پر امریکی صدر نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ قت آ گیا ہے کہ امریکہ اور سعودی عرب کے تعلقات پر نظرثانی کی جائے۔ سعودی عرب کو روس کے ساتھ مل کر تیل کی پیداوار میں کٹوتی کے اعلان کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ اوپیک پلس کا فیصلہ خالصتاً اقتصادی ہے۔

شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ سعودی عرب اور امریکا کے درمیان دفاعی تعاون دونوں ممالک کے مفاد میں ہے، اس سے خطے کے استحکام میں مدد ملی ہے۔