|

وقتِ اشاعت :   October 23 – 2022

ملک بھر میں سینکڑوں غیرقانونی اورغیرمجاز پٹرول پمپس چلائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

مالی سال 22-2021 کی آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ملک میں سیکڑوں غیر قانونی پٹرول پمپس چلائے جا رہے ہیں، جو مقامی پٹرولیم مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی اور اسمگل شدہ پٹرول کی فروخت میں ملوث ہیں۔

آڈیٹر جنرل کی رپورٹ نے پٹرولیم مصنوعات پہنچانے والے ٹینکرز کے معیار اور اوگرا کی مانیٹرنگ، انفورسمنٹ پر کئی سوالات اٹھا دیئے ہیں۔

آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سیکڑوں غیرقانونی پٹرول پمپس پر دھڑلے سے پٹرولیم مصنوعات کی فروخت جاری ہے، اور یہ غیر قانونی پٹرول پمپس صرف کمپنوں کا لوگو استعمال کررہے ہیں۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق ان پٹرول پمپس کے پاس کمپنیز کا لائسنس ہے نہ ضلعی انتظامیہ کی اجازت، اور یہ اسمگل شدہ پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں ملوث ہیں۔

آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پانچ ہزار سے زائد ٹینکرز اوگرا کے وضع کردہ معیار پر پورا نہیں اتررہے، جب کہ ایسے آئل ٹینکرز کی ڈپو سے پٹرول پمپوں تک مانیٹرنگ بھی نہیں ہو رہی۔