|

وقتِ اشاعت :   October 26 – 2022

 کوئٹہ:  الیکٹرک سپلائی کمپنی(کیسکو)کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عبدالکریم جمالی نے کہا ہے کہ غیر قانونی کنکشنز کی روک تھام اور صارفین کے ذمہ واجب الادا بلوں کی وصولی اور لاسزکے خاتمہ کے لئے صنعتکار،تاجر اور زمیندار ہمارا ساتھ دیں اس وقت بھی زمینداروں،صوبائی اور وفاقی محکموں اور دیگر صارفین کے ذمہ کمپنی کے اربوں روپے واجب الادا ہیں،ان فیڈرز کے صارفین کو 24گھنٹے بجلی دیں گے.

جن کی ریکوری سو فیصد ہیں،بوستان اسپیشل اکنامک زون اور انڈسٹریل زون میں صنعت کاروں کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے اس سلسلے میں در پیش مشکلات کا خاتمہ کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان کے عہدیداران و ممبران سے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔

اس سے قبل چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے صدر حاجی عبداللہ اچکزئی،سنیئر نائب صدر آغا گل خلجی اور نائب صدر سید عبدالاحد آغا ودیگر نے کیسکو چیف و دیگر آفیسران کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ وہ بجلی چوروں اور ڈیفالٹرز کی وکالت نہیں کرتے بلکہ وہ صنعتکاروں اور بزنس کمیونٹی سے وابستہ صارفین کے لیے بجلی چاہتے ہیں انہوں نے بوستان اسپیشل اکنامک زون میں صنعتوں کو بجلی کی فراہمی میں درپیش مشکلات کا ذکر کیا اور کہا کہ بجلی اور گیس کے کنکشنز میں تاخیر سے صنعتوں کے لئے الاٹمنٹ کرنے والوں کی حوصلہ شکنی ہوئی ہے،انہوں نے عین زرعی سیزن میں بجلی کی غیر اعلانیہ اور طویل لوڈ شیڈنگ پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ بجلی نہ ملنے کے باعث زرعی شعبہ تباہ حالی کا شکار ہے.

انہوں نے کہا کہ غفلت برتنے والے کمپنی ملازمین کے خلاف کارروائی اور بہتر کام کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کی جائے،اس موقع پر کیسکو چیف عبدالکریم جمالی کا کہنا تھا کہ ہم صارفین کی خدمت کو اپنا نصب العین سمجھتے ہیں ہم بوستان اسپیشل اکنامک زون میں صنعتوں کو کنکشز دینے کیلئے تیار ہیں بلکہ صوبے میں صنعتکاروں سولر سسٹم اور نیٹ میٹرز کیلئے بھی ون ونڈو آپریشن شروع کردیا گیا ہے جس کے تحت ایک ماہ کے دوران کنکشنز و دیگر مسائل حل کئے جاتے ہیں،

انہوں نے کہا کہ صنعتکاروں،زمینداروں اور بزنس کمیونٹی کو بجلی سے متعلق درپیش مشکلات کے حل کے لئے فوکل پرسن نامزد کرنا چاہیے تاکہ مسائل بارے ہمیں آگاہی ملے ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں پاور ہاس نہ ہونے کی وجہ سے وولٹیج کی کمی کا سامنا ہے صوبے میں پاور ہاس کے قیام بارے اعلی حکام کو آگاہ کر چکے ہیں،انہوں نے کہا کہ اورماڑہ میں 500کے وی کے گریڈ اسٹیشن پر کام جاری ہے کوشش ہے کہ لورالائی،کوئٹہ،مستونگ خضدار اور پھر گوادر سے اسے منسلک کریں ہماری ترجیح ہے کہ کنکشنز،ٹرپنگ اور وولٹیج کی کمی کے مسائل حل ہو تاکہ صنعتوں میں بلاتعطل کام جاری رہ سکے کمپنیاں پیداوار جاری رکھیں گی تو کمپنی چلے گی،ہم چاہتے ہیں کہ فوکل پرسنز اور کمیٹی کے ماہانہ بنیادوں پر اجلاس ہو،

انہوں نے کہا کہ صوبے میں کل بجلی کی 75 فیصد زمینداروں کو دی جا رہی ہے 2015 میں کمپنی اور زمینداروں کا 30 ہارس پاور مشینری پر 75 ہزار روپے کا معاہدہ ہوا تھا مگر زیر زمین پانی کا گراف گرنے کے باعث مذکورہ معاہدے کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے اس وقت صوبے میں 15ہزار سے زائد غیر قانونی ٹیوب ویلز ہیں گزشتہ سال کے دوران زمینداروں سے 10 ہزار روپے کے بلوں میں بھی صرف 30 فیصد ریکوری ہوئی ہے جو المیہ سے کم نہیں اب بھی 4نومبر تک وقت دے دیا ہے.

انہوں نے کہا کہ صنعتکار اور زمیندار اپنے لئے الگ فیڈرز لیں اور ہمیں گارنٹی دیں کہ بجلی چوری نہیں ہوگی اور بلوں کی بروقت ادائیگی کی جائے گی تو ہم 24 گھنٹے بجلی دینے کو تیار ہیں،انہوں نے کہا کہ زرعی ٹیوب ویلوں پر سبسڈی کو ریوائز ہونے کیلئے صوبے کے منتخب نمائندوں کو کردار ادا کرنا ہوگا غیر قانونی کنکشنز نے پورے بجلی نظام کو تباہی کردیا ہے جس کا تدارک ہم سب کی ذمہ داری ہے.

کیسکو چیف اور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے عہدیداران و ممبران نے اگلے ہفتے میں بوستان اسپیشل اکنامک زون کے دورے پر اتفاق کیا اجلاس میں انڈسٹری ایسوسی ایشن،زمیندار ایکشن کمیٹی ودیگر کے نمائندوں نے شرکت کی۔ آخر میں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے صدر و دیگر عہدیداران و ممبران کی جانب سے کیسکو چیف کو شیلڈ پیش کی گئی۔