|

وقتِ اشاعت :   October 30 – 2022

ملک میں ایک بار پھر آڈیواور ویڈیولیکس کی سیاست شروع ہوگئی ہے جہاں ملک ایک طرف مسائل میں گِرا ہوا ہے تودوسری جانب سیاسی تنازعات حل ہونے کانام ہی نہیں لے رہیں۔ ظاہر سی بات ہے ایک طرف سے حملہ ہوگا تو دوسری جانب سے بھی اس کا جواب آئے گا اور یہ ملکی سیاست کے لیے نیک شگون نہیں ہے یہ عمل خود سیاستدانوں کی ساکھ کو متاثر کررہا ہے اس تمام عمل سے عوام میںکیا تاثر جارہا ہے کہ ہمارے سیاستدان کس طرح کا کھیل کھیلتے ہیں اور ہمارے ووٹ لینے کے بعد ہمارے ہی مسائل سے روگردانی کرتے ہوئے اپنے ایجنڈوں پر لگ جاتے ہیں۔

آج ملک کا نصف حصہ پانی میں ڈوبا ہوا ہے لوگ بری طرح متاثر ہیں ، نان شبینہ کے محتاج ہیں، سروںپر چھت نہیں، وبائی امراض کے شکار ہوکر موت کے منہ میں جارہے ہیں اپنی زندگی کی بحالی کے منتظر ہیں، دوسری جانب سیلاب سے بچنے والے شہری مہنگائی، بیروزگاری، عدم تحفظ کا شکار ہوکر بدترین حالات میں زندگی گزار رہے ہیں اس طرح کے بحرانی کیفیت میں ہونا تو یہ چاہئے کہ تمام تر ترجیحات کا محورعوام ہو، تمام تر وسائل اور توانائیاں بحران سے نمٹنے پر لگائی جائیں مگر اس پر کوئی خاص توجہ نہیں دی جارہی ۔عام لوگوں کے مسائل سیاسی کھیل کی نذر ہورہے ہیں اور سیاسی کھینچا تانی میڈیاکی زینت بن کر شہ سرخیوں، بحث مباحثوں کا حصہ بن چکی ہے، نہ چاہتے ہوئے بھی یہ خبریں اہم ہوجاتی ہیں اور اسی پر توجہ مرکوز ہوجاتی ہے کیونکہ عام لوگوں کے مسائل کا حل سیاست سے ہی جڑا ہے جب سیاسی استحکام ہوگا تو معیشت بھی بہتر ہوگی ،حالات بھی معمول کے مطابق ہی چلتے رہینگے اگر سیاسی کشیدگی برقرار رہتی ہے تو مسائل سے نظریں اوجھل ہوجاتی ہیں ۔

بہرحال اب پینڈورا بکس کھل رہا ہے ایک آڈیو وزیراعظم کی لیک ہوگئی، اب سابق وزیراعظم عمران خان اور چیئرمین پی ٹی آئی کی مبینہ امریکی سائفر سے متعلق آڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں عمران خان کو کہتے سنا جا سکتا ہے کہ اب ہم نے صرف کھیلنا ہے، امریکا کا نام نہیں لینا، بس صرف یہ کھیلنا ہے اس کے اوپر کہ یہ ڈیٹ پہلے سے تھی جس پر اعظم خان نے جواب دیا کہ میں یہ سوچ رہا تھا کہ اس سائفر کے اوپر ایک میٹنگ کر لیتے ہیں۔آڈیو میں اعظم خان کو کہتے سنا جا سکتا ہے ’آپ کو یاد ہے تو آخر میں ایمبیسڈر نے لکھا تھا کہ ڈیمارچ کریں، اگر ڈیمارچ نہیں بھی دینا تو میں نے سوچا ہے کہ اس کو کور کیسے کرنا ہے؟ ایک میٹنگ کریں شاہ محمود اور فارن سیکرٹری کی جس میں شاہ محمود لیٹر پڑھ کر سنائیں گے اور وہ جو بھی پڑھ کر سنائیں گے اس کو کاپی میں بدل دیں گے وہ میں منٹس میں کر دوں گا، فارن سیکرٹری نے یہ چیز بنا دی ہے۔

المیہ یہ ہے کہ امریکی سازش کا تماشا جو رچایا گیا ہے ابھی تک پی ٹی آئی کے چیئرمین اس پر کھیل ہی رہے ہیں قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے لیکر اعلیٰ اداروں نے اس سائفر کو رد کردیا ہے مگر عمران خان اور پی ٹی آئی کی لیڈرشپ بضد ہے کہ ہمارے خلاف بیرونی سازش ہوئی ہے اور امریکہ نے ہماری حکومت کا خاتمہ کیا جس کے کھلاڑی بیرون اور اندرون ملک بیٹھے ہیں کسی ایک کو بھی اپنی اس جھوٹ کے دوران نہیں بخشا گیاہے اب اس آڈیو سے واضح ہوجاتا ہے کہ پی ٹی آئی کھیلنا چاہتی ہے ،یہ ملک اور عوام کے ساتھ کھیل رہے ہیں جو آڈیو میں گفتگو کی گئی ہے اس سے اندازہ لگایاجاسکتا ہے کہ پی ٹی آئی کیا پلاننگ کررہی ہے اور مستقبل میں مزید اسی حوالے سے لائحہ عمل تیار کررہی ہے اس کا بنیادی مقصد صرف ملک میں انارکی پھیلانا ہے انتشار پیدا کرکے ملک کو بحران میں دھکیلنا ہے مگر اس کے نتائج خود پی ٹی آئی کے لیے اچھے نہیں نکلیں گے ۔