|

وقتِ اشاعت :   November 4 – 2022

کوئٹہ: سوئی سدرن گیس کمپنی کے سپلائی سسٹم میں 10فیصد گیس کی کمی بلوچستان اور سندھ میں بھی وفاقی حکومت کے اعلان کردہ گیس لوڈ مینجمنٹ پلان پر عملدآمد کا فیصلہ صوبے کے 15اضلاع میں صرف تین وقت کھانا پکانے کے لئے گیس دستیاب ہونے کا خدشہ، سوئی سدرن گیس کمپنی کے حکام نے این این آئی کو بتایا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی اس وقت بلوچستان کے 15اضلاع کو گیس فراہم کر رہی ہے صوبے میں گیس کی طلب 250سے 260ایم ایم سی ایف ڈی ہے جبکہ رسد 200سے 210ایم ایم سی ایف ڈی کے درمیان ہے جسکی وجہ سے ہر سال صوبے میں 10فیصد کم گیس فراہم کی جارہی ہے ۔

حکام نے بتایا کہ ملک میں قدرتی گیس فراہم کرنے والی فیلڈز سے سوئی سدرن گیس کمپنی کے سسٹم میں اوستاً 10فیصد کمی واقعہ ہورہی ہے جس سے سسٹم میں گیس کی کمی ہونے کے باعث سندھ اور بلوچستان کے صارفین کو ڈیمانڈ کے مطابق گیس فراہم کرنے میں مشکلات درپیش ہیں ۔

حکام کے مطابق گیس کی کمی کے باعث بلوچستا ن کو گیس فراہم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن گزشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی حکومت پاکستان کی جانب سے منظور کردہ گیس لوڈ مینجمنٹ پلان پر عملدآمد کیا جائیگا اس سلسلے میں وفاقی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ پالیسی کے مطابق صارفین کو صبح ، دوپہر اور شام کے اوقات میں کھانا پکانے کے لئے گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائیگا ۔سوئی گیس حکام نے بتایا کہ بلوچستان میں گزشتہ ایک سال کے دوران گیس لیکج کے باعث حادثات میں 6افراد جاں بحق جبکہ 30زخمی ہوئے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں سوئی سدرن گیس کے گھریلو صارفین کی تعداد 3لاکھ 3ہزار 702جبکہ کمرشل صارفین کی تعداد 2ہزار 7سو 79ہے جبکہ 77ہزار 103صارفین کے ذمے 44کروڑ 40لاکھ روپے واجبات ہیں ۔