|

وقتِ اشاعت :   November 18 – 2022

وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرہ اضلاع میں زراعت کی بحالی اولین ترجیح ہے کاشکاروں کو 2.2ارب روپے کی لاگت سے بلامعاوضہ گندم کے معیاری رجسٹرڈ بیج فراہم کئے جا رہے ہیں۔ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا ازالہ اور متاثرہ بنیادی ڈھانچہ کی بحالی یقینی بنائیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ بلوچستان نے کیمپ آفس ہنہ میں علاقے کے معتبرین سے ہونے والی ملاقات کے دوران کیا۔ قائد حزب اختلاف ملک سکندر خان ایڈووکیٹ، صوبائی وزراء اور اراکین اسمبلی بھی اس موقع پر موجود تھے۔

وفد کی جانب سے پیش کئے جانے والے مسائل کے حوالے سے وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ سیلاب سے ہونے والی تباہی کے ذمہ دار ہم خود بھی ہیں جب فطرت کے اصولوں کو نظر انداز کیا جائے تو نقصانات کا احتمال رہتا ہے۔

آبی گزرگاہوں پر تعمیرات و تجاوزات آبادیوں اور ناقص تعمیر سے ڈیموں کو نقصان ہوا اس حوالے سے غفلت کے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ تجاوزات کے خاتمے اور لینڈ مافیا کے خلاف خصوصی مہم جاری ہے اور اس میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا، وزیراعلیٰ بلوچستان نے کوئٹہ اور گرد و نواح میں گیس اور بجلی کی عدم دستیابی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بجلی اور گیس کی فراہمی کے ذمہ دار وفاقی اداروں کی کاردگی کے حوالے سے وفاقی حکومت سے سخت احتجاج ریکارڈ کرائیں گے ۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں کسانوں کے ذمہ بجلی کے ایک سال کے واجبات کی معافی کے لیے وزیراعظم سے درخواست کی جائے گی۔ وفد نے زراعت کی بحالی اور زمینداروں کے مسائل کے حل کے لئے صوبائی حکومت کے اقدامات پر وزیراعلیٰ بلوچستان کا شکریہ ادا کیا۔دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اور چیف سیکریٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی کے احکامات پر ضلع نصیرآباد میں سیلاب سے متاثرہ کاشتکاروں میں مفت گندم کے بیج کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے۔

ڈپٹی کمشنر نصیرآباد عائشہ زہری کی ہدایات کی روشنی میں اسسٹنٹ کمشنر چھتر خادم حسین کھوسہ کی نگرانی میں تحصیل چھتر کے کاشتکاروں میں گندم کے بیج کی تقسیم کا عمل جاری ہے اس وقت تک سینکڑوں کاشتکاروں میں گندم کا بیج تقسیم کیا چکا ہے حکومت کی پالیسی کے مطابق منصفانہ طریقے سے گندم کا بیج تقسیم کیا جا رہا ہے تاکہ کاشتکار پھر سے اپنے پاؤں پر کھڑے ہوسکیں۔ گندم کے بیج کی فراہمی سے نہ صرف کاشتکاروں کے مسائل حل ہوں گے بلکہ بیج کی بوائی کے بعد حاصل ہونے والی فصل سے وہ مالی طور پر مستحکم ہونگے ۔ بہرحال حکومت بلوچستان کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے حوالے سے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جانے چاہئیں۔ بلوچستان کے بیشتر علاقے سرد موسم کی لپیٹ میں ہیں متاثرین کو ہرممکن سہولت فراہم کی جائے تاکہ ان کی مشکلات میں کمی آسکے۔ دوسرا مسئلہ اس وقت اندرون بلوچستان گندم کی بیج کے حوالے سے زمینداروں کی شکایات ہیں کہ گندم کے بیج منصفانہ طورپرتقسیم نہیں کئے جارہے ۔

اگر یہ مبینہ طور پر الزام ہے تو اس حوالے سے ضلعی سطح پر تردید آنی چاہئے اور دوسرا وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو خود اس معاملے کی نگرانی کریں تاکہ شفاف طریقے سے غریب زمینداروں کو گندم کے بیج سمیت دیگر سہولیات فراہم کی جائیں کیونکہ حالیہ بارش وسیلاب سے فصلوں کو بہت زیادہ نقصان ہوا ہے اور زمیندار طبقہ سڑک پر آگیا ہے۔ امید ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان موجودہ صورتحال میں شدید سردی کے دوران گیس پریشر کا مسئلہ بھی حل کرینگے جس کی شکایت کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوںسے آرہی ہے موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی گیس غائب ہوجاتی ہے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرناپڑتا ہے لہٰذا اس مسئلے کو بھی حل کیاجائے تاکہ عوام کی معمولات زندگی متاثر نہ ہوں۔