|

وقتِ اشاعت :   November 23 – 2022

کوئٹہ: عالمی بنک کی جانب سے بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں صوبائی حکومت کی جانب سے فوری اور موثر ردعمل اور ریسکیو اور امدادی سرگرمیوں کو قابل ستائش قرار دیتے ہو ئے بحالی اور تعمیر نو کے عمل میں معاونت کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے جبکہ عالمی بنک نے سیلاب متاثرہ علاقوں میں شعبہ آب زراعت زرائع معاش اور ہاؤسنگ کے شعبہ میں بحالی اور تعمیر نو کے لیے انتہائی آسان شرائط پر سو ملین ڈالر کے قرض کی فراہمی کی پیشکش بھی کی ہے عالمی بنک کے وفد نے بنک کے کنٹری ڈائریکٹر مسٹر ناجی بین حیسن کی قیادت میں وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو سے ایک انتہائی اہم اور مفید ملاقات کی جس میں بنک کے ڈپٹی کنٹری ڈائریکٹر گیلیس جے ڈراگیلس چیف سیکریٹری عبدالعزیز عقیلی اور وفاقی سیکریٹری اکنامک افئیرز کاظم نیاز بھی موجود تھے ملاقات میں عالمی بنک اور حکومت بلوچستان کے مابین مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ عالمی بنک کی معاونت میں اضافے اور سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر نو میں بنک کے مالی اور تیکنیکی تعاون کا جائیزہ لیا گیا

عالمی بنک کی جانب سے صوبے میں غیر ملکی امداد سے جاری ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت میں اضافہ پر بھی اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ موجودہ صوبائی حکومت کی توجہ اونر شپ اور مثبت پالیسیوں سے ترقیاتی عمل میں حوصلہ افزاء تیزی آئی ہے جس سے عالمی بنک کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے وزیراعلی’نے عالمی بنک کی جانب سے معاونت کے فروغ کی یقین دہانی پر کنٹری ڈائریکٹر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ہمارے لیے سب سے چیلنج متاثرین سیلاب کی بحالی اور انکے گھروں اور متاثرہ بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو ہے ہمارے پاس وسائل محدود جبکہ تباہی لا محدود ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے دن ہی سے طے کیا تھا کہ کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلائیں گے اور اپنے تمام وسائل تعمیر نو کے لیے برؤے کار لائیں گے اور اگر قرض بھی لینا پڑا تو گریز نہیں کرینگے کیونکہ حکومت کی معاونت کے بغیر متاثرین 20 سال میں بھی دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑے نہیں ہو سکتے ہیں وزیراعلی’ نے کہا کہ سیلاب کے تین سے چار ماہ کے عرصہ میں صوبائی مشنری نے دن رات محنت کی اور الحمدللہ ہم نے متاثرین کی فوری امداد کو یقینی بنایا اور اس پورے عرصہ میں نہ تو کوئی شکایت سامنے آئی اور نہ ہی کوئی احتجاج ہوا چیف سیکریٹری نے امدادی سرگرمیوں کی موثر نگرانی کی اور تما م محکموں اور اداروں کو امدادی کاروائیوں میں مصروف رکھا وزیراعلء نے کہا کہ قدرتی آفت کے دوران فوری امداد کے لیے تو ملکی اور غیر ملکی ادارے تعاون کرتے ہیں لیکن بحالی کے عمل میں تعاون کا فقدان نظر آتا ہے جبکہ اہم مرحلہ بحالی کا ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ کسانوں کی مدد کے لیے صوبائی حکومت 2.2ارب روپے کی لاگت سے گندم کے بیج مفت فراہم کر رہی ہے جبکہ گھروں کی تعمیر نو کے لیے پانچ پانچ لاکھ روپے دیے جائینگے عالی بنک کے کنٹری ڈائریکٹر نے وزیراعلء کے موقف سے مکمل اتفاق کرتے ہوئے اسسے حقائق پر مبنی قرار دیا انہوں نے کہا کہ عالمی بنک نے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے ڈونرز کانفرنس کا انعقاد کیا ہے جبکہ ڈونرز کو فنڈز کی فراہمی کی جانب راغب کیا جارہا ہے انہوں نے کہا انکا ادارہ صوبائی حکومت کے ساتھ کام کرنا چاہتا ہے

اور اس حوالے سے صوبائی حکام کے ساتھ اجلاس منعقد کیا جارہے ہیں جن میں عملی اقدامات اور قابل عمل لائحہ عمل طے کیا جائے گا اس موقع پر گھروں کی تعمیر نو کے منصوبے کے لیے عالمی بنک کی مالی و تیکنیکی سپورٹ کو جلد حتمی شکل دینے سے اتفاق کیا گیا۔دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ بلوچستان میں سرمایہ کاری کے لیے انتہائی محفوظ اور موزوں ماحول پیدا کیا گیا ہے 8ارب ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری کا ریکو ڈک منصوبہ بلوچستان میں سرمایہ کار ی کے لیے ساز گار ماحول کا بین ثبوت ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جرمنی کے قونصل جنرل ڈاکٹر روڈیگر لوٹز سے یہاں ہونے والی ملاقات کے دوران کیا صوبائی وزراء سردار عبدالرحمن کھیتران،سید احسان شاہ،میر محمد خان لہڑی،سینیٹر منظور خان کاکڑ اور چیف سیکریٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی بھی اس موقع پر موجود تھے ملاقات میں بلوچستان میں سرمایہ کاری اور دو طرفہ تجارت کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جرمن قونصل جنرل نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ خطہ میں تجارتی سرگرمیوں اور امانت کے جائیزہ کے لیے دبئی میں والی جرمن چیمبر آف کامرس کا زیلی دفتر جلد پاکستان میں قائم کیا جائے گا دوطرفہ علاقائی تجارت کو فروغ اور بلوچستان میں صنعت و تجارت اور سرمایہ کاری کے جائیزہ کے لیے جرمن چیمبر آف کامرس کا ایک وفد آئندہ ماہ بلوچستان کا دورہ کرے گا اس کے ساتھ ساتھ جرمنی صوبائی حکومت کو مختلف شعبوں میں تکنیکی مہارت کی فراہمی اور نوجوانوں کے لیے ٹیکنیکل اور ووکیشنل تربیت فراہم کرنے کے بھرپور معاونت فراہم کریگا

انہوں نے کہا کہ بلوچستان معدنیات زراعت متبادل توانائی لائیو سٹاک اور سمندری پیداوار کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے حوالے سے منفرد خصوصیات کا حامل خطہ ہے جس جانب جرمن سرمایہ کاروں کو راغب کیا جاے گا وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج کا بلوچستان ماضی سے مختلف ہے اور صوبے کے طول و عرض میں امن وامان کی فضا برقرار ہے بلوچستان کا وسیع و عریض رقبہ،طویل ساحل اور معدنیات میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی یہی کوشش ہے کہ سرمایہ کاروں کو پرامن اور دوستانہ ماحول فراہم کیا جائے اور انہیں سرمایہ کاری کی جانب راغب کرنے کے لیے ترغیبات دی جائیں وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان میں توانائی کے منصوبوں پر بھی سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے صوبہ شمسی اور ہوا سے توانائی کی پیداوار کے لئے بھی موزوں ہے جب کہ زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبے بھی اہمیت کے حامل ہیں انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے حال ہی میں ریکوڈک کا تاریخی معاہدہ کیا ہے جس کے ثمرات بہت جلد صوبے کے عوام کو ملیں گے جرمن قونصل جنرل نے صوبائی حکومت کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ جرمنی پاکستان سے اپنے تعلقات کو بے پناہ اہمیت دیتا ہے وزیر اعلیٰ نے جرمن قونصل جنرل کی جانب سے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی دلچسپی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات سے دو طرفہ علاقائی تجارت کو فروغ ملے گا اور صوبہ بھی معاشی طور پر خود کفیل ہوگا۔اس موقع پر صوبائی وزراء سردار عبدالرحمن کھیتران سید احسان شاہ اور چیف سیکریٹری عبدالعزیز عقیلی نے بھی زراعت صحت اور متبادل توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری اور دو طرف تعاون کے مواقعوں سے آگاہ کیا.