کوئٹہ پشتونخوامیپ کے مرکزی صدر محمود خان اچکزئی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے نصراللہ زیرے‘ عیسیٰ روشان‘ یوسف خان کاکڑ‘ قادرآغا‘ خوشحال کاسی کاآج سے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی سے فارغ کردیا گیا ہے.
رکن اسمبلی نصراللہ زیرے کیخلاف آئین پاکستان و پارٹی قوانین کے مطانق کارروائی کی جائے گی چیئرمین کی حیثیت سے ایگزیٹو کی طرف سے ہدایت جاری کرتاہوں کہ جو یوسف خان کے گھر میں شریک تھے ان کو پارٹی سے نکال دیا جائے یوسف خان کے گھر میں موجود تمام افراد کو بنیادی رکنیت سے معطل اور ان کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں یوسف خان و دیگر کے ساتھ پانچ سال تک کوئی بات نہیں کرونگا.
خوشحال کاکڑ شہید عثمان کاکڑ کے فرزند ہیں اس وجہ سے انکو برداشت کیاجائے ان کے خلاف کارروائی نہیں ہوگی انہوں نے کہاکہ پارٹی کے بعض مشکلات کی وجہ سے میڈیا پر آنا پڑاخان شہید کے بعد پارٹی کی زمہ داریاں مجھے دے دی گئی خان شہید کے بعد سے پارٹی سے کسی کو بیدخل نہیں کیاکوئٹہ:میں بہت صبر رکھنے والا شخص ہوں لیکن اب مشکل فیصلے کرنے پڑرہے ہیں حال ہی ہماری کانگریس میں 4 بڑے فیصلے کیے گئے تھیکانگریس میں ایک فیصلہ یہ ہوا تھا کہ گزشتہ ادوار میں جس کو پارٹی سے نکالا گیا ہے وہ دوبارہ بحال ہونگے ایک فیصلہ بنو جرگہ تیاریوں اور ایک سوشل میڈیا پر کوئی پیغام جاری نہ کرنے پر ہوا تھا کانفرنس میں 4 فیصلہ ملک میں پارٹی میں نئی یونٹس کا قیام عمل میں لاناتھا بدقسمتی سے ہمارے صدور سوشل میڈیا پیغامات پر کارکنان کو نوٹسز جاری کررہے تھے اس دوران پارٹی جنرل سیکرٹری خود فیسبک پر پیغامات دینے لگ گئے جنرل سیکرٹریٹ و رحیم زیارت وال کو پی ایس او کی تنظیم نو کی زمہ داریاں دی گئی تھی بار بار سوشل میڈیا پیغامات پر میں مجبورا جنرل سیکرٹری کے گھر گیا بات بڑھنے پر اپنے اختیارات بالاتر ہوکر سوشل میڈیا پر پیغامات دیئے گئے مرکزی کمیٹی کا اجلاس بلایا جائے جنرل سیکرٹری نے اختیارات سے تجاوز کرکے سینٹرل کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا سینٹرل کیمٹی کا اجلاس بلانے پر ان کومجبورا پارٹی سے نکال دیا گیا جنرل سیکرٹری و دیگر نے ایک یونٹ تک نہیں بنایااپنے ناخن کو نکالنا بہت سخت ہے لیکن مجبورا کبھی کبھی پورا جسم ڈاکٹر کے حوالے کردیا جاتاہے رضا محمد و عبداللہ بابت کے بارے میں پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ ان کے ساتھ نہیں چل سکتا بھائی کی طرح ہیں بڑی کوشش کی معاملات سنبھال لیے جائیں سینٹرل ایگزیٹو کی مشاورت سے تمام فیصلے کیے ہیں