|

وقتِ اشاعت :   December 17 – 2022

کوئٹہ:  وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ اگر نیت صاف ہو تو اللہ تعالی بھی مدد کرتا ہے ہمیں نان ایشوز پر سیاست کرنے کی بجائے ملک کی تعمیر و ترقی کے لیے کام کرنا چاہیے ریکوڈک کا تاریخی معاہدہ ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کا سب سے بڑا معاہدہ ہے جس کی ماضی میں نظیر نہیں ملتی ریکوڈک منصوبے میں بلوچستان کے مفادات کا تحفظ احسن انداز سے کیا ہے اور بغیر کسی سرمایہ کاری منصوبے میں صوبے کے 25 فیصد شیئرز کو یقینی بنایا ہے

ان خیالات کا اظہار انہوں نے دسویں نیشنل ورکشاپ بلوچستان کی اختتامی تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب میں صوبائی وزیر خزانہ و خوراک انجینئر زمرک خان اچکزئی بھی موجود تھے وزیراعلیٰ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر سیاسی پارٹی کا ایک طریقہ کار ہوتا ہے اور میں وزیراعلیٰ ہونے کے ساتھ ساتھ بلوچستان عوامی پارٹی کا صدر بھی ہو ں اور میں نے کبھی بھی اپنی پارٹی سے کوئی عہدہ نہیں مانگا ہماری پارٹی ملک کی چوتھی بڑی پارٹی ہیں جس کا منشور عوامی خدمت ہے انہوں نے کہا کہ میں وہ واحد رکن صوبائی اسمبلی ہو ں جو وزیراعلیٰ ہونے کے علاوہ قائم مقام گورنر، سپیکر، ڈپٹی سپیکر اور صوبائی وزیر کے عہدے پر فائز رہ چکا ہے جس کے لیے میں اللہ تعالی کا بے حد مشکور ہوں انہوں نے کہا کہ جب میں این ڈی یو کے ورکشاپ کا حصہ تھا

تو اس دوران بہت سی چیزیں مجھ پر واضح ہوئیں اور ادراک ہوا کہ بہت سی چیزوں کو غلط انداز میں پیش کیا جاتا ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ مائینگ سیکٹر بلوچستان کا مستقبل ہے اور ہم نے ریکوڈک کا تاریخی معاہدہ کیا جس میں دنیا کی بڑی مائینگ کمپنی بیرک گولڈ سرمایہ کاری کر رہی ہے جس سے صوبے کو ابتدائی طور پر رائلٹی کی مد میں سالانہ 300 ارب روپے ملینگے سی ایس آر اسکے علاوہ ہے اس سے صوبہ معاشی طور پر خودکفیل ہوگا اس معاہدے میں بلوچستان کے 25 فیصد شیئرز ہیں جبکہ اس منصوبے سے 8000 سے 12000 تک ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے ہم نے کسی بھی صوبائی ٹیکس کی چھوٹ نہیں دی ہے ہمارا 15 فیصد حصہ بھی وفاق نے خرید کر دیا ہے جبکہ وفاق نے اپنے 25 فیصد شیئرز خریدے ہیں انہوں نے کہا کہ اس معاہدے میں سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی بھرپور سپورٹ تھی اور موجودہ وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف کا مکمل تعاون حاصل ہے انہوں نے کہا کہ یہاں پر پاکستان آرمی کا ذکر کرنا بھی ضروری ہے جنہوں نے ریکوڈک معاہدہ کو عملی شکل دینے میں بھرپور کردار ادا کیا انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے ریکوڈک کے تحفظ کے پہلا قدم اٹھایا

انہوں نے کہا کہ ہم بغیر کسی سرمایہ کاری کے 25 فیصد منافع کے مالک ہیں اور اگر یہ معاہدہ نہ ہوا ہوتا تو ملک کے اثاثے جرمانے میں چلے جاتے ہم نے ایسا فیصلہ لیا ہے کہ پسپائی نہ ہو انہوں نے کہا کہ ہم نے آؤٹ آف دی وے جا کر صوبے کے مفادات کا تحفظ کیا ہے اور امریکی سفیر سے میری ملاقات میں انہوں نے اتنا بڑا منصوبہ بلوچستان کے مفاد میں کرنے پر تعریف کی انہوں نے کہا کہ 50 فیصد پر معاہدہ طے ہونا بہت بڑی کامیابی ہے ایسی مثال دنیا میں کہیں اور نہیں ملتی وزیراعلیٰ نے کہا کہ میڈیا میں اس معاہدے کے حوالے سے غلط تاثر کو فروغ دینا صحیح نہیں ہے صوبائی اسمبلی کی قرارداد کو متنازعہ بنانے سے غلط پیغام جائیگا گوگل سمیت دیگر ذرائع سے صحیح معلومات حاصل ہو سکتی ہیں ہم نے آئین اور قانون کے تحت وفاق کو وقتی طور پر اختیار دیا اور جب چا ہیں اختیار واپس لے سکتے ہیں اس وقت اختیار دینا ناگزیر تھا ورنہ بہت سی پیچیدگیاں پیدا ہوتی وفاقی حکومت سے کہا ہے کہ جو ٹیکس کمپنی کو معاف کیا ہے ہمیں بھی کریں اور بلوچستان نے اپنا کوئی ٹیکس معاف نہیں کیا انہوں نے کہا کہ صوبے کی جو ذمہ داری مجھے ملی ہے

میرا فرض ہے کہ میں اپنے لوگوں کے لیے کام کر سکوں اور انکی امیدوں پر پورا اتروں انہوں نے کہا کہ گزشتہ 20 سالوں کی انسرجنسی نے ہمیں بہت پیچھے دھکیل دیا ہے جس کے باعث ہم نے صوبے کے بہت سے قابل اور باصلاحیت لوگوں کو کھویا ہے اور بلوچ بیلٹ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور ہم ترقی کی دوڑ میں بہت پیچھے رہ گئے انہوں نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب کو اس ورکشاپ سے بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا اور آپ سب یہاں سے بلوچستان کے سفیر کے طور پر جائینگے اور صوبے کے مثبت عکس کو بھرپور انداز سے اجاگر کرینگے قبل ازیں وزیراعلیٰ نے ورکشاپ کے شرکاء کو سرٹیفکیٹ بھی دیئے بعد ازاں وزیراعلیٰ کے ہمراہ ورکشاپ کے شرکاء نے گروپ فوٹو بھی لی